• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام ابوحنیفه کی مدح میں وارد شدہ اقوال کی تحقیق

شمولیت
ستمبر 07، 2020
پیغامات
108
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
54
ائمہ اکرام سے منقول أبوحنیفه کی تعریفیں؟ یا تنقیدیں؟

تعریفی روایات
:

(1) أَخْبَرَنَا علي بن القاسم أَخْبَرَنِي أَبُو بشر الوكيل، وأبو الفتح الضبي، قَالَ: حَدَّثَنَا عُمَر بن أَحْمَد الواعظ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّد بن مخزوم، قَالَ: حَدَّثَنَا بشر بن موسى، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَبْد الرَّحْمَن المقرئ، وكان إذا حَدَّثَنَا عن أبي حنيفة، قَالَ: حَدَّثَنَا شاهانشاه

امام المقرئ جب ابوحنیفہ سے روایت بیان کرتے تو کہتے ، میں نے بیان کرتا ھوں شہنشاہ سے۔

تبصرہ: اس روایت میں "عُمَر بن أَحْمَد الواعظ" کا شیخ "محمد بن أحمد بن مخزوم ابو الحسن" کذاب ھے".

(2) أَخْبَرَنَا الخلال، قَالَ: أَخْبَرَنَا الحريري أن النخعي، حدثهم قَالَ: حَدَّثَنَا إبراهيم بن مخلد البلخي، قَالَ: حَدَّثَنَا أَحْمَد بن مُحَمَّد البلخي، قال: سمعت شداد بن حكيم، يقول: ما رأيت أعلم من أبي حنيفة

شداد بن حکیم (مرجئ، سنت کے دشمن) نے کہا: میں نے ابوحنیفہ سے زیادہ علم والا کوئی نہیں دیکھا".

تبصرہ: ابراھیم بن مخلد البلخي أَحْمَد بن مُحَمَّد البلخي، دونوں مجھول العین ھیں".

(3) أَخْبَرَنَا الخلال، قَالَ: أَخْبَرَنَا الحريري أن النخعي: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بن مُحَمَّد الفارسي، قال: سمعت مكي بن إبراهيم ذكر أبا حنيفة، فقال: كان أعلم أهل زمانه

مکی بن ابراھیم رحمه الله نے ابوحنیفہ کا ذکر کرتے ھوئے فرمایا: ابوحنیفہ اپنے زمانے کے بڑے عالم تھے".

تبصرہ: سنداً یہ روایت صحیح ھے، والله أعلم، مکی بن ابراھیم رحمه الله جرح وتعدیل کے امام نہیں، اور یقیناً اُن سے مخفی رہا ھوگا ابوحنیفہ کا معاملہ
۔

(4) أَخْبَرَنَا التنوخي، قَالَ: حَدَّثَنِي أبي، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّد بن حمدان بن الصباح، قَالَ: حَدَّثَنَا أَحْمَد بن الصلت، قال: سمعت مليح بن وكيع، يقول: سمعت أبي، يقول: ما لقيت أحدا أفقه من أبي حنيفة، ولا أحسن صلاة منه، وقال ابن الصلت: سمعت الحسين بن حريث، يقول: سمعت النضر بن شميل، يقول: كان الناس نياما عن الفقه حتى أيقظهم أَبُو حنيفة بما فتقه، وبينه، ولخصه

امام وکیع نے کہا، میں ابوحنیفہ سے بڑھ کر کسی فقیه سے نہیں ملا، اور ابوحنیفہ سے پیاری نماز کسی کی نہیں دیکھی،
نضر بن شمیل نے کہا: لوگ سو رہے تھے فقہ میں، یہاں تک کہ ابو حنیفہ نے ان کو فقہ میں بیدار کیا ، اور اس کا خلاصہ کیا

تبصرہ: اس روایت کو گھڑنے والا احمد بن الصلت مشھور کذاب ھے،
دوسری بات امام وکیع نے ابوحنیفہ پر جرح کر رکھی ھے ملاحظہ ھو:

(•) ابو السائب بیان کرتے ہیں: میں نے امام وکیع کو کہتے سنا:
وجدنا أبا حنيفة خالف مائتي حديث
"ہم نے ابو حنیفه کو ایک سو حدیثوں میں مخالفت کرتے پایا"
[تاریخ بغداد 13/407] اسنادہ صحیح
۔

"امام شافعی سے جھوٹی اور ضعیف روایت کی وجہ سے منسوب ابوحنیفہ کی مدح، جبکہ صحیح ترین روایات سے امام شافعی کی، ابوحنیفہ پر جرح ثابت ھے".

(5)
أَخْبَرَنَا أَبُو نعيم الحافظ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّد بن إبراهيم بن علي، قال: سمعت حمزة بن علي البصري، يقول: سمعت الربيع، يقول: سمعت الشافعي، يقول: الناس عيال على أبي حنيفة في الفقه

امام شافعی رحمه الله نے کہا: لوگ فقه میں ابوحنیفہ کے محتاج ھیں".

تبصرہ: محمد بن إبراهيم بن علي کا شیخ "حمزة بن علي بن العباس بن الربيع" مجھول ھے".

(6) أَخْبَرَنَا علي بن القاسم، قَالَ: حَدَّثَنَا علي بن إسحاق المادرائي، قَالَ: حَدَّثَنَا زكريا بن عَبْد الرَّحْمَن، قَالَ: حَدَّثَنِي عبد الله بن أَحْمَد، قال: قال هارون بن سعيد: سمعت الشافعي، يقول: ما رأيت أحدا أفقه من أبي حنيفة.

امام شافعی نے کہا: میں نے ابوحنیفہ سے بڑھ کر قفیہ نہیں دیکھا کوئی".

تبصرہ : زکریا بن عبد الرحمن مجھول ھے".

۔
(7) أَخْبَرَنَا أَبُو طاهر مُحَمَّد بن علي بن مُحَمَّد بن يُوسُف الواعظ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عبيد الله بن عثمان بن يحيى الدقاق، قَالَ: حَدَّثَنَا إبراهيم بن مُحَمَّد بن أَحْمَد أَبُو إسحاق البخاري، قَالَ: حَدَّثَنَا عباس بن عزير أَبُو الفضل القطان، قَالَ: حَدَّثَنَا حرملة بن يحيى، قال: سمعت مُحَمَّد بن إدريس الشافعي، يقول: الناس عيال على هؤلاء الخمسة، من أراد أن يتبحر في الفقه فهو عيال على أبي حنيفة.

امام شافعی نے کہا: لوگ پانچ چیزوں میں اِن لوگوں کے محتاج ھیں۔ آگے فرمایا: جو شخص فقہ میں غوروخوص کرنا چاھے وہ ابوحنیفہ کا محتاج ھے".

تبصرہ: پہلی علت: عباس بن عزيز بن سيار، أَبُو الفضل القطان، مجھول ہے".
دوسری علت: إبراهيم بن مُحَمَّد بن أَحْمَد أَبُو إسحاق البخاري مجھول ھے".
۔
(8) أَخْبَرَنَا التنوخي، قَالَ: حَدَّثَنِي أبي، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّد بن حمدان، قَالَ: حَدَّثَنَا أَحْمَد بن الصلت الحماني، قال: سمعت أبا عبيد، يقول: سمعت الشافعي، يقول: من أراد أن يعرف الفقه فليلزم أبا حنيفة وأصحابه، فإن الناس كلهم عيال عليه في الفقه

امام شافعی نے کہا: جو شخص فقہ میں معرفت حاصل کرنا چاہتا ھے اُسے چاھیئے ابوحنیفہ اور اُس کے ساتھیوں کو لازم پکڑ لے، کیونکہ لوگ فقہ میں اِن کے محتاج ھیں".

تبصرہ: اس روایت میں مشھور کذاب احمد بن الصلت الحمانی ھے، یہ راوی ابوحنیفہ کے لئے حدیثیں گھڑنے میں مشھور ھے ائمہ کے درمیان".

امام شافعی کی أبو حنيفة پر جرح:

(1)
وقال ابن أبي حاتم: حَدَّثَنَا الربيع بن سليمان المرادي، قال: سمعت الشافعي، يقول: أَبُو حنيفة يضع أول المسألة خطأ، ثم يقيس الكتاب كله عليها.

ترجمہ: امام شافعی کہتے ھیں: ابوحنیفہ پہلے ایک مسئلہ گھڑتے تھے، پھر سای کتاب کو اُس پر قیاس کرتے تھے". (یعنی ساری کتاب ھی غلط ھوجاتی تھی)
[آداب الشافعي ومناقبة لابن أبي حاتم:ص171، تاريخ بغداد للخطيب: ج15، ص459] وسندہ صحیح

(2) ثنا محمد بن عبد الله بن عبد الحكم قال: قال لي محمد بن إدريس الشافعي: نظرت في كتب لأصحاب أبي حنيفة فإذا فيها مائة وثلاثون ورقة فعددت منها ثمانين ورقة خلاف السنة.
قال أبو محمد (ابن أبي حاتم) لأن الأصل كان خطأ فصارت الفروع ماضية على الأصل

امام شافعی رحمه الله کہتے ھیں میں نے اصحابِ ابوحنیفه کی کتابوں میں سے ایک کتاب دیکھی، جس کے 130 اوراق تھے، اُن میں 80 اوراق میں نے ایسے شمار کئے جو کتاب و سنت کے خلاف تھے".
امام ابو حاتم کہتے ھیں: اِس کی وجہ یہ ھے کہ جب بنیاد ھی غلط تھی، تو جو مسائل اُن سے نکالے گئے وہ بھی غلط ھی رھے".
[آداب الشافعي ومناقبة لابن أبي حاتم:ص171، تاريخ بغداد للخطيب: ج15، ص459] وسندہ صحیح

(3) قال ابن أبي حاتم رحمه الله: ثنا أحمد بن سنان الواصطي قال سمعت محمد بن إدريس الشافعين يقول: ما أشبه رأي أبي حنيفة إلا بخيط سحارة ، تمده هكذا فيجيء أحمر وتمده هكذا فيجيء أخضر.

امام شافعی نے کہا: میں امام ابوحنیفه کی رائے کو جادو گر کے دھاگے کی طرح سمجھتاہوں کہ جسے آپ ایک طرف کھینچیں تو پیلا ہوجائے اوردوسری طرف کھینچیں تو ہرا ہوجائے
[آداب الشافعي ومناقبة لابن أبي حاتم:ص171] وسندہ صحیح
 
Top