• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ اور ان پر نقد

عاصم

رکن
شمولیت
اکتوبر 20، 2011
پیغامات
44
ری ایکشن اسکور
186
پوائنٹ
66
’’ قال تقی عثمانی :امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ پر طعن در حقیقت خؤد جارح کو مجروح کرتا ہے ۔‘‘(درس ترمذی ج٢ص ٩٨)‘‘
محترم اس جملے میں تو طعن کی بات کی گئی ہے جسے آپنے جرح کرنے والوں پر منطبق فرمادیا۔
’’وہ بات سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھا
وہی بات ان کو بہت ناگوار گذری ہے!‘‘
علمی اعتبار سے یہ رویہ درست نہیں۔
جزاک اللہ خیراً
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
اگر عراق کا یہی حال تھا تو امام بخاری نے کوفہ اور عراق کے دیگر راویوں سے روایت کیوں لی
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
دراصل محدثین، علم الحدیث ، علم السماءالرجال، کو جانتے تھے، اور اللہ تعالیٰ نے انہیں اس بصیرت سے نوازا تھا کہ وہ روات میں تمیز کر سکتے تھے کہ کن کی روایات قابل قبول ہے اور کن کی قابل قبول نہیں! اور کن کی روایات کو صرف تنبیہ کے لئے درج کرلیا جائے!
یہ بات آج بھی آپ اہل الرائے اور اہل الحدیث میں واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں، کبھی جامع الاشرفیہ لاھور جو ایک دیوبندی مدرسہ ہے وہاں کا حدیث کا "دورا" پال ٹالک پر لائیو سنایا جاتا ہے، کبھی سنئے گا!
آپ کو معلوم ہو جائے گا ، وہ کبھی سند کے متعلق کوئی بات ہی نہیں کریں گے، بس یہ کہتے جائیں گے کہ یہ شوافع کو دلیل ہے "ہم احناف" متکلمین کے مذہب کا دفاع یوں کرتے ہیں اور اس حدیث کا یہ جواب دیتے ہیں، اور ہماری دلیل وہ حدیث ہے، گو اس کی سند گڑھی ہوئی ہی کیوں نہ ہو۔
بالفاظ دیگر ان کے نزدیک:
حدیث حدیث ہےچاہے صحیح ہو یا موضوع
جیسے ڈگری ڈگری ہے اصلی ہو یا جعلی !!!!!

ما اہل حدیثیم دغا را نشناسیم
صد شکر کہ در مذہب ما حیلہ و فن نیست
ہم اہل حدیث ہیں، دھوکہ نہیں جانتے، صد شکر کہ ہمارے مذہب میں حیلہ اور فنکاری نہیں۔​
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
’’ قال تقی عثمانی :امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ پر طعن در حقیقت خؤد جارح کو مجروح کرتا ہے ۔‘‘(درس ترمذی ج٢ص ٩٨)‘‘
محترم اس جملے میں تو طعن کی بات کی گئی ہے جسے آپنے جرح کرنے والوں پر منطبق فرمادیا۔
’’وہ بات سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھا
وہی بات ان کو بہت ناگوار گذری ہے!‘‘
علمی اعتبار سے یہ رویہ درست نہیں۔
جزاک اللہ خیراً
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
عاصم صاحب! آپ بھی اہل الرائے کے ہمنوا معلوم ہوتے ہیں ! آپ کا بھی علم الحدیث اور علم الجرح والتعدیل سے کوئی واسطہ نظر نہیں آتا!
وگرنہ آپ علم الکلام میں یہ غوطہ زنی نہ فرماتے!
لعله قيد به لما أنه بصدد بيان الطعن في الراوي، فغير صحيح لأن الطعن في المروي طعن في الراوي، [والطعن في الراوي] طعن في المروي، بل هذا دون ذاك؛ إذ قد يوجد المروي صحيحا مع كون الراوي مطعونا

صفحہ ٤٧٥
شرح نخبة الفكر في مصطلحات أهل الأثر
المؤلف: الملا علي القاري الحنفي
یہ ایک حنفی کی کتاب کا حوالہ پیش کیا ہے!
طعن علم الحدیث میں جرح کو ہی کہا جاتا ہے!!!

ما اہل حدیثیم دغا را نشناسیم
صد شکر کہ در مذہب ما حیلہ و فن نیست
ہم اہل حدیث ہیں، دھوکہ نہیں جانتے، صد شکر کہ ہمارے مذہب میں حیلہ اور فنکاری نہیں۔​
 

طالب نور

رکن مجلس شوریٰ
شمولیت
اپریل 04، 2011
پیغامات
361
ری ایکشن اسکور
2,311
پوائنٹ
220
’’ قال تقی عثمانی :امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ پر طعن در حقیقت خؤد جارح کو مجروح کرتا ہے ۔‘‘(درس ترمذی ج٢ص ٩٨)‘‘
محترم اس جملے میں تو طعن کی بات کی گئی ہے جسے آپنے جرح کرنے والوں پر منطبق فرمادیا۔
’’وہ بات سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھا
وہی بات ان کو بہت ناگوار گذری ہے!‘‘
علمی اعتبار سے یہ رویہ درست نہیں۔
جزاک اللہ خیراً
تقی عثمانی صاحب کے ان الفاظ پر غور کر لیجئے ’’۔۔۔۔۔خؤد جارح کو مجروح کرتا ہے‘‘۔ کیا تقی عثمانی صاحب کے یہ الفاظ اس بات کا بالکل واضح ثبوت نہیں کہ طعن کرنے والوں سے ان کی مراد جارح یعنی جرح کرنے والے ہی ہیں۔ بالکل واضح بات کا خوامخواہ انکار کر دینا بھی علمی اعتبار سے ہرگز درست نہیں۔ نیز افسانے میں جس بات کا بالکل واضح ذکر ہے وہی بات ابن بشیر بھائی کو ناگوار گزری ہے۔ اللہ حق بات کو مان لینے کی توفیق دے، آمین۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
مفید۔۔۔۔جزاک اللہ خیرا
 
شمولیت
جولائی 01، 2017
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
155
پوائنٹ
47
امام ابوحنیفہ کی تضّیف خود جارح کو مجروح کرتا ہے؟
قال تقی عثمانی :امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ پر طعن در حقیقت خؤد جارح کو مجروح کرتا ہے ۔‘‘(درس ترمذی ج٢ص ٩٨)
اقول: یہ بات درست نہیں اللہ تعالی اہل علم حضرات کو سمجھ عطا فرمائے اس جملے کی ضد کہاں کہاں جاتی ہے ؟!
کیا کوئی اہل علم تقی عثمانی صاحب کی اس بات سے متفق ہے ؟!
تقی عثمانی صاحب کے بقول
امام سفیان ثوری
امام احمد بن حبنل
امام بخآری
اما م مسلم
امام علی بن مدینی
امام نسائی
امام ابن مبارک
امام ابن حبان
امام ابواحمد الحاکم الکبیر
امام ابن عدی
امام ابو نعیم اصفہانی
امام ذہبی
ابن عبدالبر
ابن معین
وخلق کثیر
تقی عثمانی صاحب کے نزدیک یہ تمام ائمہ محدثین امام ابوحنیفہ پر جرح کی وجہ سے خؤد مجروح ہو گئے ؟!انا للہ وانا الیہ راجعون ۔
یہ سب تقلید کی وجہ سے ہے ورنہ اس طرح کی بات معرض وجود میں نہ آتی جو تقی عثمانی صاحب نے کی ہے۔

کچھ الفاظ بدلے گئے ہیں: انتظامیہ
متفق!
 
Top