السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!
مجھے اہل حدیث ہوئے غالباً چھ سات سال کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن ابتداء سے اب تک ابوحنیفہ کا مسئلہ حل طلب ہے۔ جب میں تحقیق کررہا تھا تو حنفیوں کو ہر مسئلہ میں دلائل سے کورا پاتا تھا جبکہ اہل حدیث کو ابوحنیفہ کے مسئلہ کے سوا ہر مسئلہ میں مضبوط دلائل سے مزئین۔ ابوحنیفہ کا مسئلہ واحد مسئلہ ہے جس میں اکثر اہل حدیث کے پاس کوئی دلائل نہیں بلکہ مفروضے اور حسن زن کی بنیاد پر ہی وہ بیچارے ابوحنیفہ کو پاکباز ثابت کرنے کی ناکام کوششوں میں مگن رہتے ہیں۔
یہی حال محدث فتویٰ کی کمیٹی کے اس فتویٰ کا بھی ہے کہ اس میں سب کچھ ہے لیکن دلیل نہیں۔ بے شک ابوحنیفہ کے مناقب میں روایات کتابوں میں موجود ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ مناقب کی روایتیں اکثر غیر ثابت شدہ ہیں اسکے برعکس ابوحنیفہ کی مذمت کی روایتیں مضبوط اسناد کے ساتھ ہیں۔ اسلئے محدث فتویٰ کمیٹی کا صرف ابوحنیفہ کے مناقب ذکر کرنا اور مثالب چھوڑ دینا اسکے فتویٰ کو مشکوک بنا رہا ہے۔ اسکے علاوہ محدث فتویٰ کمیٹی کے یہ الفاظ بھی انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہیں:
ایسے لوگ جاہل اور امام ابو حنیفہ کے مناقب سے ناواقف ہیں، ان سے اجتہادی اختلاف تو ہو سکتا ہے ،مگر اتنے شدید فتوے لگانا نادانی اور جہالت کی علامت ہے۔
فتویٰ دینے والوں کو اس سے کوئی دلچسپی ہی نہیں کہ انکی اس بات کی زد کس کس پر پڑتی ہے۔ امام بخاری، امام ابن ابی شیبہ، امام احمد بن حنبل، امام مالک اور امام شافعی وغیرھم نے ابوحنیفہ کے بارے میں کیا کیا کچھ نہیں کہا، کیا یہ سارے جلیل القدر محدیثین نادان، ناواقف، جاہل اور ابوحنیفہ سے ناحق بغض رکھنے والے تھے؟؟؟
آپ کی خدمات بڑی معروف اور شاندار ہیں۔
محدث فتویٰ کمیٹی کا یہ دعویٰ بھی محل نظر ہے کیونکہ آج تک نہ کوئی حنفی اور نہ کوئی غیر حنفی دلیل کے ساتھ ابوحنیفہ کی اسلام کے لئے کوئی ایک بھی خدمت ثابت نہیں کرسکا۔ ہاں البتہ ابوحنیفہ نے اپنے الگ افکار و نظریات سے امت میں جو فساد کا بیج بویا تھا جس کی فصل مسلمان آج تک کاٹ رہے ہیں اور شاید قیامت تک کاٹتے رہیں گے انکی یہ خدمت ضرور مشہور و معروف ہے۔
فائدہ: راقم الحروف نے ابوحنیفہ پر ایک مضمون بنام
’’فیصلہ آپکے ہاتھ‘‘ لکھا ہے اور میری معلومات کے مطابق ابوحنیفہ پر ایسا مضمون آج تک نہیں لکھا گیا۔ اسے اب تک اس لئے پیش نہیں کیا کہ اپنوں اور اغیار کی طرف سے شدید ترین مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان شاء اللہ اسے جلد پیش کرونگا اور پڑھنے والوں کو یہ مضمون زندگی بھر یاد رہے گا۔