• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام اعظم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور امام ابوحنیفہ

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
مجتہد ہونے پر!
رفیق طاہر جماعت اہل حدیث میں سے ایک فرد واحد کا نام ہے اگر وہ اجماع کو تسلیم نہیں کرتے تو یہ انکا اپنا ذاتی موقف ہے جس کی ذمہ داری پوری جماعت اہل حدیث پر عائد نہیں ہوتی۔ پھر اگر وہ اجماع کو نہیں بھی مانتے تو کسی کی اندھی تقلید میں نہیں بلکہ اپنی تحقیق کی بنیاد پر۔ لہٰذا اگر انکی تحقیق یہی ہے تو انہیں ملامت نہیں کیا جاسکتا
???
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
[/COLOR]
رفیق طاہر جماعت اہل حدیث میں سے ایک فرد واحد کا نام ہے اگر وہ اجماع کو تسلیم نہیں کرتے تو یہ انکا اپنا ذاتی موقف ہے جس کی ذمہ داری پوری جماعت اہل حدیث پر عائد نہیں ہوتی۔ پھر اگر وہ اجماع کو نہیں بھی مانتے تو کسی کی اندھی تقلید میں نہیں بلکہ اپنی تحقیق کی بنیاد پر۔ لہٰذا اگر انکی تحقیق یہی ہے تو انہیں ملامت نہیں کیا جاسکتا کیونکہ وہ مجتہد ہیں اور مجتہد خطاء پر بھی ایک اجر تو ضرور ہی پاتا ہے۔
!!!!!!!!
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
ماشاء اللہ ،مبارک ہو
خیر مبارک!
ویسے جماعت اہل حدیث کا ہر شخص مجتہد ہوتا ہے کیونکہ تقلید کوئی بھی نہیں کرتا بلکہ ہر شخص اپنے علم اور استطاعت کے مطابق اجتہاد و تحقیق کرتا ہے۔والحمداللہ

رفیق طاھر بھائی کو خصوصی طور پر مجتہد میں نے اس لئے کہا کہ انکا ایک آڈیو مناظرہ سنا تھا جو ایک دیوبندی عالم سے ہوا تھا دیوبندی عالم نے اپنے تئیں کچھ ایسے سوالات کئے جس کے بارے میں اسکا خیال تھا کہ اہل حدیث کے پاس اسکے دلائل نہیں ہونگے لیکن میری حیرت کی انتہاء نہیں رہی جب ہر ہر مسئلہ پر رفیق طاھر بھائی نے براہ راست قرآن سے دلائل دے کر اسکا منہ بند کردیا۔ اسکے بعد میں انکی اجتہادانہ صلاحتیوں کو معترف ہوگیا۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ اور عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ میں ایک مسئلے میں باہمی اختلاف ہورہا تھا۔۔۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے سنا تو غضب ناک ہوکر باہر تشریف لائے اور فرمایا کہ افسوس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے دو ایسے شخص باہم جھگڑ رہے ہیں جن کی طرف لوگوں کی نظریں ہیں اور جن سے لوگ دین کا استفادہ کرتے ہیں پھر ان دونوں کے اختلافات کا فیصلہ فرمایا۔۔۔
صدق ابی رضی اللہ عنہ ولم یال ابن مسعود رضی اللہ عنہ
صحیح بات تو ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کی ہے مگر اجتہاد میں کوتاہی ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے بھی نہیں کی (جامع بیان العلم صفحہ٨٤ جلد ٢)۔۔۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ اور عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ میں ایک مسئلے میں باہمی اختلاف ہورہا تھا۔۔۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے سنا تو غضب ناک ہوکر باہر تشریف لائے اور فرمایا کہ افسوس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے دو ایسے شخص باہم جھگڑ رہے ہیں جن کی طرف لوگوں کی نظریں ہیں اور جن سے لوگ دین کا استفادہ کرتے ہیں پھر ان دونوں کے اختلافات کا فیصلہ فرمایا۔۔۔
صدق ابی رضی اللہ عنہ ولم یال ابن مسعود رضی اللہ عنہ
صحیح بات تو ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کی ہے مگر اجتہاد میں کوتاہی ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے بھی نہیں کی (جامع بیان العلم صفحہ٨٤ جلد ٢)۔۔۔
السلام علیکم
دیکھیے حرب بن شداد بھائی
رفیق طاہر صاحب بیشک ایک اچھے عالم ہیں ۔ لیکن مجتہد نہیں ہیں میں نے ان کو کئی جگہ پڑھا لیکن مجتہدانہ صلاحیت دور دور تک بھی نہیں پائی۔
مجتہد کے لیے کافی شرائط ہیں اول تو اجتہاد کا دروازہ بند ہے تمام موجودہ تمام عالم ناقل یا راوی ہیں
اور رہی یہ بات دوران مناظرہ کسی کو خاموش کردینا یہ کوئی کمال کی بات نہیں حاضر دماغی اور علم کی آمد یہ اللہ داد صلاحیت ہے جو ہر ایک میں یکساں نہیں ہوتی کچھ سوچ کر لکھتے ہیں یا کہتے ہیں اور کچھ فی البدیہہ کہنے اور قلم برجستہ لکھنے کی اللہ داد صلاحیت رکھتے ہیں ۔ جیسے کچھ شعراء فی البدیہہ کلام کہنے کی قدرت رکھتے ہیں اور اکثر سوچ کر کہتے ہیں اور فی البدیہہ کہنے والے سے اچھا کلام کہتے ہیں ، کچھ صلاحیتیں ایسی ہوتی ہیں جو چند حرفوں میں کئی صفحوں کی بات کہہ جاتے ہیں اور کچھ بلکہ اکثر کافی طویل بات کرتے ہیں ۔ اور آج کل سمجھنے کا معیار بھی الگ الگ ہے ۔تک بندی والے کو زیادہ با صلاحیت سمجھ لیا جاتا ہے اور صاحب قدرت اور اعلم کو کہتے ہیں معلوم نہیں کیا کہہ رہا ہے
کوئی بات ناگوار کہہ دی ہو تو معذرت خواہ ہوں بحث کرنا مقصود نہیں؟؟؟
 
شمولیت
اگست 05، 2012
پیغامات
115
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
57
السلام علیکم
دیکھیے حرب بن شداد بھائی
رفیق طاہر صاحب بیشک ایک اچھے عالم ہیں ۔ لیکن مجتہد نہیں ہیں میں نے ان کو کئی جگہ پڑھا لیکن مجتہدانہ صلاحیت دور دور تک بھی نہیں پائی۔
مجتہد کے لیے کافی شرائط ہیں اول تو اجتہاد کا دروازہ بند ہے تمام موجودہ تمام عالم ناقل یا راوی ہیں
اور رہی یہ بات دوران مناظرہ کسی کو خاموش کردینا یہ کوئی کمال کی بات نہیں حاضر دماغی اور علم کی آمد یہ اللہ داد صلاحیت ہے جو ہر ایک میں یکساں نہیں ہوتی کچھ سوچ کر لکھتے ہیں یا کہتے ہیں اور کچھ فی البدیہہ کہنے اور قلم برجستہ لکھنے کی اللہ داد صلاحیت رکھتے ہیں ۔ جیسے کچھ شعراء فی البدیہہ کلام کہنے کی قدرت رکھتے ہیں اور اکثر سوچ کر کہتے ہیں اور فی البدیہہ کہنے والے سے اچھا کلام کہتے ہیں ، کچھ صلاحیتیں ایسی ہوتی ہیں جو چند حرفوں میں کئی صفحوں کی بات کہہ جاتے ہیں اور کچھ بلکہ اکثر کافی طویل بات کرتے ہیں ۔ اور آج کل سمجھنے کا معیار بھی الگ الگ ہے ۔تک بندی والے کو زیادہ با صلاحیت سمجھ لیا جاتا ہے اور صاحب قدرت اور اعلم کو کہتے ہیں معلوم نہیں کیا کہہ رہا ہے
کوئی بات ناگوار کہہ دی ہو تو معذرت خواہ ہوں بحث کرنا مقصود نہیں؟؟؟
قرآن وحدیث تو اجتہاد کرنے کا حکم دیتے ہیں۔ اجتہاد کا دروازہ کس نے بند کردیا؟ کیا امام ابو حنیفہ﷫ نے؟؟؟
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
یہاں مخالفین میں کچھ شخصیات ایسی ہیں جن سے میں حتی الامکان بحث و مباحثہ سے بچتا ہوں جیسے کنعان اور عابدالرحمٰن وغیرہ کیونکہ میں انہیں اس قطار میں شمار نہیں کرتا جو تھرڈ کلاس ،انتہائی ڈھیٹ اور بدزبان مقلدین کی ہے۔ بہرحال جب یہ صاحبان اخلاقیات کے خوبصورت ریپر میں کوئی گمراہ کن چیز پیش کرتے ہیں تو ہم دخل در معقولات پر مجبور ہوجاتے ہیں کہ حق کا دفاع ہماری اولین ترجیح ہے۔

مجتہد کے لیے کافی شرائط ہیں
مجتہد کی جو شرائط آپ کی فقہ میں درج ہیں وہ ہم پر حجت نہیں ہیں اور نہ ہی ان سے ہمیں کلی اتفاق ہے۔ لیکن وہ شرائط مقلدین پر حجت ضرور ہیں لہذا جب تک کسی مقلد میں اجتہاد کی وہ تمام شرائط نہ پائی جائیں ان کے لئے اجتہاد ایک ممنوعہ اور حرام چیز ہے۔میں پہلے بھی عرض کرچکا ہوں کہ ہر اہل حدیث اپنی استطاعت اور علم کے مطابق اجتہاد کرتا ہے۔شریعت بھی ہر شخص کو اجتہاد کا اختیار دیتی ہے جیسے اگر کوئی شخص کسی ایسی جگہ پر پھنس جائے جہاں اسے قبلے کی سمت معلوم نہ ہو تو وہ اجتہاد کرکے نماز پڑھ سکتا ہے۔ لیکن ایک مقلد اگر ایسی جگہ پر ہو جہاں وہ قبلے کی سمت معلوم کرنے پر قدرت نہ رکھتا ہو تو وہ اجتہاد نہیں کرسکتا کیونکہ اسکا کام تقلید ہے اجتہاد کرنا مجتہد کا کام ہے اسکو اس حال میں بھی تقلید ہی کرنا ہوگی کیونکہ تقلید کی یہ مصیبت خود اس نے اپنے گلے ڈالی ہے۔ اسی طرح اگر ایک اہل حدیث عامی کو کسی عالم سے سوال کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے تو سوال کے لئے اہل شخص کے انتخاب کے لئے بھی وہ اجتہاد کرتا ہے۔ اور بعض اوقات ایک ہی مسئلہ میں ایک عامی دو یا دو سے زائد علماء کے مختلف فتوؤں کو انکے دئے گئے دلائل کی روشنی میں اپنے اجتہاد کے ذریعے قوی تر موقف کو باآسانی ترجیح دے کر اختیار کر لیتا ہے کیونکہ وہ دلائل نہیں جانتا لیکن دلائل معلوم ہونے پر اللہ نے ہر شخص کو اتنی عقل دی ہے کہ وہ راجح کا فیصلہ کرسکے۔ لیکن یہاں بھی ایک مقلد کی بدنصیبی آڑے آتی ہے کیونکہ وہ جاہل ہوتا ہے اس لئے وہ یہ فیصلہ نہیں کرسکتا کہ دین کے معاملے میں وہ کس مجتہد کی تقلید کرے اور کیوں کرے؟ ظاہر ہے اس کے لئے اجتہاد کی ضرورت درپیش ہوتی ہے جس کا مقلد اہل نہیں لہٰذا وہ کسی مجتہد کے انتخاب میں بھی کسی نہ کسی کی تقلید کرتا ہے لہٰذا پہلے وہ اس شخص کا مقلد ہوتا ہے جس کی راہنمائی پر اس نے کسی مجتہد کی تقلید اختیار کی ہوتی ہے۔پھر بعد میں اس مجتہد کا مقلد۔

رفیق طاہر صاحب بیشک ایک اچھے عالم ہیں ۔ لیکن مجتہد نہیں ہیں میں نے ان کو کئی جگہ پڑھا لیکن مجتہدانہ صلاحیت دور دور تک بھی نہیں پائی۔
اجتہاد کے لئے جو شرائط آپ نے عائد کی ہیں ان میں سے اکثر آپکے ’’امام اعظم‘‘ ابوحنیفہ میں مفقود ہیں۔ جیسے اجتہاد کی ایک شرط عربی میں مہارت ہے جو ابوحنیفہ میں نہیں پائی جاتی تھی۔ اسکے علاوہ قرآن کی تمام احکام والی آیت کا علم ہونا ایک مجتہد کے لئے لازمی امر ہے لیکن یہ شرط بھی ابوحنیفہ میں ناپید تھی کیونکہ رضاعت کی مدت دوسال والی قرآنی آیت جو احکام میں آتی ہے سے ابوحنیفہ لاعلم اور ناواقف تھے۔

تو جب اجتہاد کی شرائط کے بغیر بھی آپکے امام آپ کے نزدیک مجتہد بلکہ مجتہد اعظم ہیں تو رفیق طاھر حفظہ اللہ جو امام صاحب سے علم میں بہت زیادہ ہیں انکے مجتہد ہونے کے آپ انکاری کیوں؟؟؟

اول تو اجتہاد کا دروازہ بند ہے تمام موجودہ تمام عالم ناقل یا راوی ہیں
اجتہاد کا دروازہ مقلدین کے لئے بند ہے اہل حدیث کے لئے نہیں کیونکہ تقلید کی وجہ سے مقلد اجتہاد کا اہل نہیں اجتہاد کے لئے علم کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ مقلد کے جاہل ہونے پر اجماع ہے۔ اہل حدیث چونکہ علم بھی حاصل کرتا ہے اور تحقیق بھی کرتا ہے اس لئے اس کے اجتہاد میں کوئی امر مانع نہیں۔

ایک طرف تو آپ نے قیامت تک کے لئے اجتہاد کا دروازہ بند کردیا ہے لیکن اسکے باوجود بھی مقلدین چوری چوری اس دروازے کو کھول کر اجتہاد کرتے رہتے ہیں۔ اشرف علی تھانوی سے متعلق حیات اشرف کی یہ چشم کشا عبارت ملاحظہ فرمائیں: جو اعتدال اللہ تعالیٰ نے آپ کو عطا فرمایا تھا اس کا نتیجہ یہ تھا کہ گو آپ بہ حیثیت مجتہد اپنی رائے میں بہت مستحکم تھے مگر چونکہ یہ مسئلہ بالکل اجتہادی تھا اس لئے خود اپنے حلقہ ارادت کے علماء کو بھی اختلاف رائے کی پوری پوری آزادی دے رکھی تھی۔ (حیات اشرف، صفحہ ٢٠٠)

یہ عبارت بتا رہی ہے کہ اجتہاد کے بند دروازے کو نہ صرف اشرف علی تھانوی نے کھولا بلکہ اپنے عام علماء کو بھی اجتہاد کا اختیار دے کر اختلاف رائے کی آزادی دی۔کیا فرماتے ہیں علمائے مقلدین ایک مقلد کی اجتہاد کی جسارت اور گستاخی پر ؟

میرا مقلدین کو مشورہ ہے کہ ذرا اجتہاد کا دروازہ دوبارہ چیک کرلیں یا تو اسے تالا ہی صحیح نہیں لگا یہ وقت گزرنے کے ساتھ تالا خراب ہوگیا ہے کہ ہر ایرا غیرا مقلد اجتہاد کے بھاری دروازے کو جب چاہے باآسانی کھول لیتا ہے۔ اور نا واقف مقلدین جانے انجانے میں یہ دعویٰ کرتے نہیں تھکتے کہ ائمہ اربعہ کے بعد جو اجتہاد کا دروازہ بند ہوا ہے تو اب قیامت تک کبھی نہیں کھلے گا۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
السلام علیکم
شکریہ بھائی جان
بحث مباحثہ میرا بھی مقصود نہیں ایک رائے تھی ضروری نہیں کوئی اس سے متفق ہو
شکریہ!
یہ ہی مقصود ہمارا بھی ہوتا ہے عابد بھائی۔۔۔
امام صاحبؒ کے حوالے سے۔۔۔ آپ کے تحریر میں بہت سے سوالات تھے۔۔۔
مگرمیں آپ کی عزت کرتا ہوں۔۔۔
اس لئے خاموشی کو ترجیح دی۔۔۔
ہم بھی یہ ہی کہتے ہیں کہ امام صاحبؒ اہل الرائے کے امام ہیں۔۔۔
اور بقول آپ کے " ضروری نہیں کوئی اُن سے متفق ہو"
یہاں میں اپنی بات ختم کرتا ہوں۔۔۔
 
Top