دراصل ترمذی کا ذکر کرکے اورامام ترمذی کے ذریعہ مختلف مسائل کے بیان میں ائمہ اہل حدیث وفقہ کی آراء کے بیان کے اہتمام کودیکھ کر ایک سوال کرنے کوجی چاہ رہاہے۔امام ترمذی امام بخاری کے قریبی شاگرد ہیں،ان سے بہت استفادہ کیاہے،جس کو متعدد مقامات پر انہوں نے بیان بھی کیاہے،امام بخاری کی فقاہت سے ان سے زیادہ کون واقف ہوگا،اسی کے ساتھ وہ یہ بھی بخوبی جانتے تھے کہ کس مسئلہ میں امام بخاری کا کیاقول ہے؟ان سب کے باوجود انہوں نے مسائل کے باب میں امام بخاری کاتذکرہ کیوں نہیں کیا؟یہ ایک علمی سوال ہے مسلکی گروہ بندی سے اسے تعلق نہیں،آخر یہ وضاحت توہونی چاہئے ناکہ امام ترمذی اسحاق فرازی کاذکرتے ہیں،یحیی بن سعید القطان کا ذکر کرتے ہیں،سفیان ثوری کا ذکر کرتے ہیں، اہل کوفہ کے عنوان سے امام ابوحنیفہ کا ذکر کرتے ہیں،امام وکیع کا ذکر کرتے ہیں اوردیگر محدثین کا بھی ذکر کرتے ہیں بس ذکر نہیں کرتے ہیں تو امام بخاری کا ،وجہ کیاہے۔