• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام ترمذی کے طرزعمل سے متعلق ایک سوال ؟؟؟؟؟؟

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
مجھے ان کی کسی ایسے تصنیف یاایسے تصنیفی ارادہ کی قطعاخبرنہیں ہے کہ امام ترمذی نے صرف صحیح احادیث پرمشتمل کوئی مجموعہ مرتب کرناچاہاہو۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
آج ایک بات مزید ذہن میں آئی :
ترمذی کا بخاری کی فقہی آراء کا تذکرہ نہ کرنے کی وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ ان کی فقہی آراء ان سے متقدم دیگر فقہاء سے مختلف نہ ہوں ، مثلا کسی مسئلہ میں ان کی رائے عبد اللہ بن المبارک جیسی ہو ، کسی میں ان کی رائے وکیع جیسی ہو ، کہیں وہ اسحاق بن راہویہ اور احمدبن حنبل سے متفق ہوں ، امام ترمذی نے انہیں کے اقوال ذکر کرنے پر اکتفا کیا اور امام بخاری کے ذکر کی ضرورت نہ سمجھی ہو ۔ واللہ اعلم
 

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
ترمذی کا بخاری کی فقہی آراء کا تذکرہ نہ کرنے کی وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ ان کی فقہی آراء ان سے متقدم دیگر فقہاء سے مختلف نہ ہوں ، مثلا کسی مسئلہ میں ان کی رائے عبد اللہ بن المبارک جیسی ہو ، کسی میں ان کی رائے وکیع جیسی ہو ، کہیں وہ اسحاق بن راہویہ اور احمدبن حنبل سے متفق ہوں ، امام ترمذی نے انہیں کے اقوال ذکر کرنے پر اکتفا کیا اور امام بخاری کے ذکر کی ضرورت نہ سمجھی ہو ۔ واللہ اعلم
یہ قول بھی اس بناء پر قابل قبول نہیں ہے کہ متعدد مواقع پر امام ترمذی نے مختلف دور کے فقہاء کا ایک ہی مسلک کے سلسلہ میں ذکر کیاہے میں بطوربطورنمونہ صرف ایک مقام کا ذکر کرتاہوں۔
وبه يقول سفيان الثوري، وابن المبارك، والشافعي، وأحمد، وإسحاق

اوراس طرح پوری کتاب میں بہت سارے مواقع پر امام ترمذی نے ایک قول کے قائلین کا زمانی تقدم وتاخر کے باوجود ذکر کیاہے۔اسی مثال میں دیکھیں،سفیان ثوری استاد ہیں،ابن مبارک کے،اورابن مبارک معاصر ہے اسحاق کے،اورامام شافعی واحمد سفیان ثوری اورابن مبارک سے متاخرہیں۔لہذا اس رائے کےقبول کرنے میں مجھے بہت تامل ہے۔اگرامام ترمذی ایک قول کے ذکرمیں سفیان ثوری ،ابن مبارک،امام شافعی واحمد واسحاق کا زمانی تقدم وتاخر کے باوجود ذکر کرسکتے ہیں توامام بخاری کا کیوں نہیں؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
آپ کے خیال میں کیا وجہ ہوسکتی ہے ؟
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ.
امام بخاری علیہ الرحمہ ایک محدث کی حیثیت سے متعارف ھیں. وہ فقیہ تو ھیں لیکن انکی فقہ مدون نہیں ھے. اسلۓ ھو سکتا ھے کہ امام ترمذی علیہ الرحمہ نے ان کی فقہ کو نہ لکھا ھو.
اور مزید کہوں گا کہ محترم شیخ @خضر حیات صاحب کی آخری بات بھی درست معلوم ھوتی ھے.
آج ایک بات مزید ذہن میں آئی :
ترمذی کا بخاری کی فقہی آراء کا تذکرہ نہ کرنے کی وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ ان کی فقہی آراء ان سے متقدم دیگر فقہاء سے مختلف نہ ہوں ، مثلا کسی مسئلہ میں ان کی رائے عبد اللہ بن المبارک جیسی ہو ، کسی میں ان کی رائے وکیع جیسی ہو ، کہیں وہ اسحاق بن راہویہ اور احمدبن حنبل سے متفق ہوں ، امام ترمذی نے انہیں کے اقوال ذکر کرنے پر اکتفا کیا اور امام بخاری کے ذکر کی ضرورت نہ سمجھی ہو ۔ واللہ اعلم
اب آپ کہیں گے کہ نہیں یہ درست نہیں معلوم ھوتا کیونکہ:
یہ قول بھی اس بناء پر قابل قبول نہیں ہے کہ متعدد مواقع پر امام ترمذی نے مختلف دور کے فقہاء کا ایک ہی مسلک کے سلسلہ میں ذکر کیاہے میں بطوربطورنمونہ صرف ایک مقام کا ذکر کرتاہوں۔
وبه يقول سفيان الثوري، وابن المبارك، والشافعي، وأحمد، وإسحاق

اوراس طرح پوری کتاب میں بہت سارے مواقع پر امام ترمذی نے ایک قول کے قائلین کا زمانی تقدم وتاخر کے باوجود ذکر کیاہے۔اسی مثال میں دیکھیں،سفیان ثوری استاد ہیں،ابن مبارک کے،اورابن مبارک معاصر ہے اسحاق کے،اورامام شافعی واحمد سفیان ثوری اورابن مبارک سے متاخرہیں۔لہذا اس رائے کےقبول کرنے میں مجھے بہت تامل ہے۔اگرامام ترمذی ایک قول کے ذکرمیں سفیان ثوری ،ابن مبارک،امام شافعی واحمد واسحاق کا زمانی تقدم وتاخر کے باوجود ذکر کرسکتے ہیں توامام بخاری کا کیوں نہیں؟
تو جناب میرے چھوٹے سے دماغ میں یہ بات آتی ھیکہ سفیان ثوری, ابن مبارک وغیرہ کا قول اسلۓ ذکر کیا کہ کیونکہ انکی فقہ مدون تھی.
واللہ اعلم بالصواب
 
Top