• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام دارقطنی کے نزدیک امام ابو حنیفہ کا مقام - اور امام دارقطنی پر بعض الزامات کے جواب

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
وسيء الحفظ هو من لم يرجح جانب إصابته على جانب خطئه ( شرح النخبة ص104) ، فلا يقال لمن وقع له الخطأ مرة أو مرتين : إنه سيءُ الحفظ ؛ لأن الإنسـان ليس بمعصوم من الخطأ ( شرح شرح النخبة للملا القاري ص160)
یعنی ایک دو بار بھولنے والے کو ’‘ خراب حافظہ والا ’‘ نہیں کہتے ؛؛؛
اب رہی بات کہ کچھ محدثین کے بقول سیدنا ابن مسعود ایک مسئلہ میں بھول کا شکار ہوئے،،،،۔۔(جس کا مطلب بہرحال ان کی توہین نہیں )
اور ساتھ ہی واضح رہے کہ
یہ تمام اہل حدیث کا اتفاقی قول نہیں؛؛؛؛ جس کی بناء پر ان کو اس کا الزام دیا جائے ،
بلکہ اکثر محدثین سیدنا ابن مسعود کی عدم رفع الیدین کی روایت کو سنداً ضعیف کہتے ہیں ،،یعنی ان تک یہ بات کسی معتبر ذریعہ سے پہنچتی ہی نہیں ،لہذا ان کی بھول کا سوال ہی نہیں
لأن الإنسـان ليس بمعصوم من الخطأ
یہ بات حضرت ابن مسعود کے لئے کہی گئی ہے یا امام بیہقی کے لئے ؟؟؟؟
جب آپ امام بیہقی کے قول سے اتفاق نہیں فرماتے تو کیوں ان کی ایک خطاء کے دفاع میں اپنا زور قلم صرف فرمارہے ہیں ؟
حضرت ابن مسعود والی عدم رفع الیدین والی روایت اگر ضعیف ہوتی تو امام بیہقی کو" فقیہ امت " پر سوء حفظ کا الزام لگانے کی کیا ضرورت تھی سیدھا کہہ دیتے کہ یہ روایت ضعیف ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ دال میں ضرور کچھ کالا ہے !!!!
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
پہلی بات کہ سیدنا عبداﷲبن مسعود رضی اللہ عنہ نے حنفی فقہ کے مکتب کی بنیاد رکھی ،،سراسر جھوٹا دعوی ہے ۔جس کا کوئی ثبوت نہیں ’
یہ محض کسی شوخ نے دل خوش کرنے کےلئے لکھ دیا ،،جسے یاروں نے حنفی مکتب کے طلباء کا سبق بنادیا ؛
الفقه زرعُ ابن مسعودٍ وعلقمةُ ******** حصَّاده ثمَّ إبراهيم دوَّاس
نعمان طاحنه يعقوب عاجنه ******** محمدٌ خابــــــزٌ والآكـــل النَّاس


سیدنا عبداﷲبن مسعود کا علمی منہج احادیث کی مستند کتب میں ان کے اقوال و افعال سے واضح ہے ۔۔۔۔
بلکہ اب تو ان کے فقہی اقوال و افعال کو یکجا کیا جا چکا ہے ،اور دنیا میں شائع ہے ۔۔۔

ان کے اقوال دیکھ کر اہل نظر فیصلہ کرسکتے ہیں ۔کہ احناف کا مذکورہ دعوی کس حد تک سچا ہے ۔۔۔۔۔
حضرت عبداﷲبن مسعود کے شاگرد علقمہ ان کے شاگرد ابراہیم نخعی ان کے شاگرد حماد ان کے شاگرد امام ابوحنیفہ ان کے شاگرد امام ابویوسف اور ان دونوں کے شاگرد امام محمد
کیا یہ بات بھی جھوٹی ہے ؟؟
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,581
پوائنٹ
384
بہرام صاحب آپ کے پاس اگر موضوع کے متعلق کچھ کہنے کو نہیں ہے تو بہتر ہے کہ خاموش رہیں، اِدھر اُدھر کی مت چھوڑیں۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
کہا جاتا ہے امام بیہقی نے 389ھ میں کتابت حدیث شروع کرکی جب ان کی عمر 15 سال تھی تو کیا یہ بات کہ حضرت ابن مسعود کوئی ایک آدھ بات بھول جایا کرتے انہیں 350 سال بعد القا ہوئی یا اس بات کا الہام ہوا جو انھوں نے لکھ دیا کہ حضرت ابن مسعود حافظےمیں کمزور تھے ؟؟؟؟؟
اگر اس طرح کی باتیں کسی صحابی رسول کے بارے کوئی اور کہے تو آپ ان کا رد کرتے ہیں چاہے یہ بات اصح ترین کتاب کے حوالے سے ہی کیوں نہ کی جائے لیکن یہاں میں 350 سال بعد صحابی کےسوء حفظ بارے کہی گئی کسی کی بات دفاع کیا جارہا ہے کہیں اس کے پیچھے بغض امام ابو حنیفہ تو نہیں
جب خود آپ جناب کو اصل مصدر تک رسائی کی اہلیت ہی نہیں ۔۔۔۔تو اتنی باتیں بنانے کا کیا مطلب ؟؟؟؟؟؟؟
امام بیہقی نے تو تین صدیاں پہلے کے انسان کے متعلق بتایا ہے ۔۔۔۔۔
آپ کو شاید کسی حنفی مولوی نے یہ نہیں بتایا کہ ۔۔۔امام ابو حنیفہ نے کعبہ میں شب بیداری کرکے ایک ٹانگ پر کھڑے ہو کردو رکعتوں میں پورا قرآن ختم کردیا،
اور اس کے بعد بذریعہ ھاتف غیب بخشش کا سرٹیفکیٹ حاصل ۔۔اور اپنے ہر مقلد کی بخشش سرکلر بھی جاری کروایا:

مقدمہ الدر المختار
وفي حجته الاخيرة استأذن حجبة الكعبة بالدخول ليلا، فقام بين العمودين على رجله اليمنى ووضع اليسرى على ظهرها حتى ختم نصف القرآن، ثم ركع وسجد، ثم قام على رجله اليسرى ووضع اليمنى على ظهرها حتى ختم القرآن، فلما سلم بكى وناجى ربه وقال: إلهي ما عبدك هذا العبد الضعيف حق عبادتك، لكن عرفك حق معرفتك فهب نقصان خدمته لكمال معرفته، فهتف هاتف من جانب البيت: يا أبا حنيفة قد عرفتنا حق المعرفة وخدمتنا فأحسنت الخدمة، قد غفرنا لك ولمن اتبعك ممن كان على مذهبك الى يوم القيامة.
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
اگر اس طرح کی باتیں کسی صحابی رسول کے بارے کوئی اور کہے تو آپ ان کا رد کرتے ہیں چاہے یہ بات اصح ترین کتاب کے حوالے سے ہی کیوں نہ کی جائے لیکن یہاں میں 350 سال بعد صحابی کےسوء حفظ بارے کہی گئی کسی کی بات دفاع کیا جارہا ہے کہیں اس کے پیچھے بغض امام ابو حنیفہ تو نہیں
عجب ڈھٹائی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کو سمجھایا بھی ہے ،اور وہ بھی با حوالہ کہ :
جس آدمی کو ۔۔یہ بھی پتا نہ ہو کہ ۔۔سوء حفظ ۔۔اور چیز ہے ۔۔۔اور ۔۔کسی کا ۔۔کوئی ایک آدھ بات بھول جانا ۔۔۔اور معاملہ ہے ،،
وہ بھلا صحابہ کرام کی عظمت کیا جانے ؟؟؟
’‘ صحابی کےسوء حفظ ’‘ کی بات کسی نے نہیں کی ۔۔یہ محض بہتان ہے ۔اگر آپ میں سچ نام کی کوئی چیز ہے ،تو امام بیہقی کا بیان اصل ماخذ سے سامنے لائیں
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
لأن الإنسـان ليس بمعصوم من الخطأ
یہ بات حضرت ابن مسعود کے لئے کہی گئی ہے یا امام بیہقی کے لئے ؟؟؟؟
جب آپ امام بیہقی کے قول سے اتفاق نہیں فرماتے تو کیوں ان کی ایک خطاء کے دفاع میں اپنا زور قلم صرف فرمارہے ہیں ؟
حضرت ابن مسعود والی عدم رفع الیدین والی روایت اگر ضعیف ہوتی تو امام بیہقی کو" فقیہ امت " پر سوء حفظ کا الزام لگانے کی کیا ضرورت تھی سیدھا کہہ دیتے کہ یہ روایت ضعیف ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ دال میں ضرور کچھ کالا ہے !!!!
لأن الإنسان ليس بمعصوم من الخطأ۔۔۔کا مطلب لغت اسلام سے لا علم ہونے کے سبب آپ نہیں سمجھ سکے ۔۔۔۔۔
بہرحال ۔۔۔یہ جملہ اس جگہ اصول حدیث میں رواۃ کیلئے بیان ہوا ہے ۔۔۔نہ کہ سیدنا عبد اللہ کیلئے۔۔۔۔۔
لیکن اس اصل سے بھی پہلے ہم قرآن حکیم سے اللہ عزوجل کا ارشاد پیش کرچکے ہیں ۔۔۔جو شاید آپ کو نظر ہی نہیں آیا

اور امام بیہقی ؒ پر یہ بہتان ہے کہ انہوں نےصحابی کو سوء حفظ کا شکار قرار دیا
انہوں نے اصل میں جو لکھا ہے وہ ہم تو جانتے ہیں ۔۔۔لیکن چونکہ آپ نے ان پر الزام لگایا ہے ،،لہذا اب آپ ہی انکی اصل عبارت پیش کریں
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
حضرت عبداﷲبن مسعود کے شاگرد علقمہ ان کے شاگرد ابراہیم نخعی ان کے شاگرد حماد ان کے شاگرد امام ابوحنیفہ ان کے شاگرد امام ابویوسف اور ان دونوں کے شاگرد امام محمد
کیا یہ بات بھی جھوٹی ہے ؟؟
اس سلسلہ کو ثابت کرکے بتائیں کہ ان سب حضرات مذکورہ کا فقہی ،اور اصولی مکتبہ فکر ایک ہی تھا
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
ابن مسعود رضی الله عنہ کے لئے تو حدیث رسول صلی الله علیہ وسلم ہے کہ قرآن سیکھنا ہو تو ابن مسعود سے سیکھو
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
السنن الکبریٰ کو تصنیف کرنے کے اسباب
امام بیہقی رحمہ اللہ نے جب اس کتاب کو تصنیف کرنا چاہا تو انہوں نے سرور کونین ﷺ کی سنتوں کو جمع کیا ور احکام شرعی کے سلسلہ میں جن کی ضرورت تھی ان میں صحابہ کرام کے آثار کو بھی جمع کیا خواہ وہ موقوف ہو یا مقطوع ان سب کو فقہ کے ابواب کے طرز پر جمع کیا۔ درپردہ آپ کا مقصد امام شافعی رحمہ اللہ کے مذہب کو صحیح ثابت کرنا تھا ور یہ بھی واضح کرنا تھا کہ شافعی مذہب کتاب و سنت پر قائم ہے۔ اس کے ساتھ امام بیہقی رحمہ اللہ بھی چاہتے تھے کہ وہ مذہب کی مدد کرنے سے پہلے حدیث پر کام کریں ۔
لنک
 
Top