• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امسال میرا اقامہ(رہائشی کارڈ) کیسے ری نیول ہوا؟

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
452
پوائنٹ
209
میرے کئی ایک کام رہ رہے تھے ، کافی دنوں سے جوازات جانا چاہ رہا تھا ، آج ہمت کرکے چلا ہی گیا ، موڈ کے بادشاہ لوگ ہیں ، یہاں اداروں کے ملازمین ۔
میں نے پاسپورٹ کی معلومات اپڈیٹ ( تحدیث معلومات ) کروانی تھیں ، ٹوکن لیا ، دیکھا ، وہاں کئی لوگ انتظار میں بیٹھے ہیں ، باہر آیا ، اس کام کے لیے ایک فارم ہوتا ہے ، احتیاطا سوچا فل کرلیتا ہوں ، تاکہ عین وقت پر پریشانی نہ ہو ، دس ریال خرچ کیے ، فارم لے لیا ، ابھی میں وہیں تھا ، کہ ایک فارم فل کروانے آیا ، یہ انہیں میں سے تھے ، جو مجھ سے پہلے لائن میں تھے ، میں نے سوچا ، اچھا ہی ہوا ، میں پہلے ہی آگیا ہوں ـ
اب میری باری آئی ، میں نے اس کو فارم پکڑانا چاہا ، ملازم نے اس طرف دیکھنا گوارہ ہی نہیں کیا ، پرانا نیا پاسپورٹ لے کر ایک منٹ میں اپڈیٹ کرکے ، مجھے پکڑا دیے ۔ امید یہی تھی اگر میں خود اس کے سامنے فارم نہ کرتا ، اس نے پوچھنا تھا ؟ فارم کدھر ہے ؟ ’ نہیں ہے ‘ کی صورت میں مجھے بھی دوبارہ باہر جانا پڑتا ۔
ایک اور کام کے لیے دوسری کھڑکی میں گیا ، ٹوکن دکھایا ، اس نے کہا ، فیس جمع کروادی ( مطلب جو ابھی نئی لاگو ہوئی ہیں ) میں نے کہا ، جامعہ کا طالب علم ہوں (یعنی ان میں سے جن پر یہ ٹیکس وغیرہ لاگو نہیں ہوا ) جناب کے ہاتھ بہانہ آگیا ، جاؤ ، جامعہ جاؤ ، اپنے مندوب کو لے کر آؤ ۔ میں نے دوبارہ کہا : میرے پاس مکمل کاغذات موجود ہیں ، ٹوکن لے کر آیا ہوں ، بچے کا کفیل بھی میں ہوں ، کہتا : نہیں ، آپ کے جامعہ کا نمائندہ آج مجھ سے نو اقامے بنوا چکا ہے ، میں یہ نہیں کرسکتا کہ نمائندوں کے کام بھی کروں ، اور پھر طالبعلموں کے انفرادی کام بھی کروں ـ :)
خاموشی سے آگیا ، حالانکہ اس نے کون سا اوور ٹائم میں کام کرنا تھا ۔
اقامے میں نام غلط لکھا ہوا ہے ، پچھلے سال دو تین دفعہ گیا ، صحیح نہیں کیا ، جامعہ سے رابطہ کیا ، وہ کہیں جوازات جاؤ ، ان کی غلطی ہے ، جوازات جاؤں ، وہ کہیں ، جامعہ جاؤ ، کفیل کو لے کر آؤ ۔
خیر اس وقت جو ضرورت تھی ، پوری ہوگئی ، ابھی پھر بعض طالبعلموں نے کہا کہ چلے جائیں ، اب چھٹیوں میں رش ذرا کم ہے ، کام کردیتے ہیں ، آج چلا گیا ، انہوں نے کہا پرسوں آئیں ۔ اب پرسوں دیکھیں کیا ہوتا ہے ۔
حکومت کی طرف سے بالخصوص ہمارے لیے سہولیات بھی الحمد للہ ٹھیک ٹھاک ہیں ، لیکن اگر کسی دفتر میں آنا جانا پڑ جائے ، تو وہاں سستی ، تکبر و نخوت کے ماروں کو سہنا بھی بہت مشکل ہوجاتا ہے ۔ اچھے لوگ بھی ہیں ، لیکن بہت کم ۔ اللہ ہمارے حال پر رحم فرمائے ۔
میں تو جب بھی کبھی ذلیل و خوار ہو کر آؤں ، مزید اس بات پر پریشان ہوجاتا ہوں کہ ہم تو پھر طالبعلم ہیں ، ایک عام مزدور کن حالات سے گزرتا ہوگا ۔
واقعی مشکلات تو کافی ہیں ، اگر یہاں کے حالات قلمبند کئے جائیں تو یہاں کی خوبیاں دب جائیں گی اور مشکلات ومسائل غالب آجائیں گے ۔ تاہم میرے ساتھ اقامہ کی بنسبت کچھ اچھا ہی ہوتا رہا۔
دو سال پہلے کی بات ہے جب اقامہ کی تجدید کے لئے فارم پرنے ، کئی کاغذات کی فوٹو کاپی لانے اور کئی مزید کام کرنے پڑتے تھے ۔ ساتھ ہی مکتب سے مصدق ایک مندوب کی ضرورت بھی پڑتی تھی ۔ میرا اقامہ حج سے کچھ پہلے ہمیشہ ختم ہوجاتا ہے ، حج کی کاروائی ہونی تھی اور مجھے بکنگ کے لئے کل نام پیش کرنا تھا۔ آج کا دن میرے پاس ہے ، صبح کے وقت ہی بغیر مندوب کے جوازات گیا، ظہر کا وقت قریب ہوگیا مگر تجدید اقامہ کی کوئی صورت نظر نہیں آئی کہ اچانک ایک آدمی کا نام ذہن میں آیا جس کو جوازات کا ایک آدمی بہتر سے جانتا تھا۔ میں نے اس کو فون کیا اور حالات سے آگاہ کیا ، وہ بھاگا بھاگا میرے لئے جوازات آیااور اس آدمی کو ڈھونڈا اور اقامہ تجدید کرنے کو کہا۔ مجھے ابھی بھی یاد ہے ظہر کی اذان ہورہی تھی جب میری مدد کو کوئی آیاتھا۔ اذان کے وقت جوازات والا میرا صرف پرانا اقامہ لیا، نہ کوئی فارم پوچھا ، نہ کوئی کاغذاب طلب کی اور نہ ہی کوئی سوال کیا۔ پرانے اقامہ کو سوراخ کرکے رکھ کیا اور میرا اور میرے ساتھ تمام بچوں کا اقامہ تجدید کرکے دے دیا۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
واقعی مشکلات تو کافی ہیں ، اگر یہاں کے حالات قلمبند کئے جائیں تو یہاں کی خوبیاں دب جائیں گی اور مشکلات ومسائل غالب آجائیں گے ۔ تاہم میرے ساتھ اقامہ کی بنسبت کچھ اچھا ہی ہوتا رہا۔
دو سال پہلے کی بات ہے جب اقامہ کی تجدید کے لئے فارم پرنے ، کئی کاغذات کی فوٹو کاپی لانے اور کئی مزید کام کرنے پڑتے تھے ۔ ساتھ ہی مکتب سے مصدق ایک مندوب کی ضرورت بھی پڑتی تھی ۔ میرا اقامہ حج سے کچھ پہلے ہمیشہ ختم ہوجاتا ہے ، حج کی کاروائی ہونی تھی اور مجھے بکنگ کے لئے کل نام پیش کرنا تھا۔ آج کا دن میرے پاس ہے ، صبح کے وقت ہی بغیر مندوب کے جوازات گیا، ظہر کا وقت قریب ہوگیا مگر تجدید اقامہ کی کوئی صورت نظر نہیں آئی کہ اچانک ایک آدمی کا نام ذہن میں آیا جس کو جوازات کا ایک آدمی بہتر سے جانتا تھا۔ میں نے اس کو فون کیا اور حالات سے آگاہ کیا ، وہ بھاگا بھاگا میرے لئے جوازات آیااور اس آدمی کو ڈھونڈا اور اقامہ تجدید کرنے کو کہا۔ مجھے ابھی بھی یاد ہے ظہر کی اذان ہورہی تھی جب میری مدد کو کوئی آیاتھا۔ اذان کے وقت جوازات والا میرا صرف پرانا اقامہ لیا، نہ کوئی فارم پوچھا ، نہ کوئی کاغذاب طلب کی اور نہ ہی کوئی سوال کیا۔ پرانے اقامہ کو سوراخ کرکے رکھ کیا اور میرا اور میرے ساتھ تمام بچوں کا اقامہ تجدید کرکے دے دیا۔
بالکل ، کام کرنا ہو ، تو ایسے ہی ہوتا ہے ۔
 
Top