• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امیرحمزہ کی اس تقریر پر اہل علم رائے دے کیا قرآن و سنت اس طرح کی اجازت دیتا ہیں !!!

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
اللہ تعالیٰ شیخ توصیف الرحمن راشدی حفظہ اللہ کو جزائے خیر عطا فرمائے آمین
امیر حمزہ صاحب ایک بہت ہی اچھے محقق اور حق کی دعوت کے بہترین داعی تھے، مزاروں کی خرافات کو بیان کر کے ان کا رد کرنا اور حق کی دعوت پہنچانا بہت ہی اچھا کام تھا۔

لیکن افسوس مفاہمت اور نام نہاد مصلحت کے تحت مداہنت اختیار کر کے اب انہوں نے اپنا طریقہ کار بہت خراب کر لیا ہے، جب انسان دین اسلام سے مخلص نہیں رہتا، تب اس کی باتوں میں اثر بھی ختم ہو جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اہل کفر و شرک کے ساتھ میل جول کر کے جو دعوتی منہج انہوں نے چھوڑا ہے اس کی وجہ سے عوام الناس میں ان کی نہ صرف اہمیت کم ہوئی ہے بلکہ ہر میدان میں بری شکست بھی ہو رہی ہے۔

یہ ویڈیو ایک کانفرنس کی ہے جس کا عنوان ہے "حسین رضی اللہ عنہ سب کا" اور اس میں امیر حمزہ نے کہا ہے کہ:
"جماعت (جماعۃ الدعوۃ) کا بچہ بچہ خمینی کے دیس کی حفاظت کرے گا"

استغفراللہ واتوب الیہ، اس جملے پر افسوس ہی کیا جا سکتا ہے، خمینی وہ اللہ کا دشمن ، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا دشمن، ہماری ماں عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا اور صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کا دشمن، اس ظالم انسان کے لیے ایسے الفاظ کہنا انتہائی شرمناک بات ہے۔ اللہ ہمیں ایسی مفاہمت سے محفوظ فرمائے آمین

کچھ عرصہ پہلے امیر حمزہ صاحب نے ہمارے علاقے میں ایک جمعہ پڑھایا وہاں میں ان کی تقریر سننے گیا، شروع سے لے کر آخر تک سیاست ہی سیات تھی، ایسے لگتا جیسے جمعہ کا خطبہ کم اور سیاسی سیمینار زیادہ ہے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون، اسلام کے سارے دشمنوں کا نام لیا، لیکن "ایران" کا نام نہیں لیا، تمام مظلوم مسلم ممالک سے اظہار ہمدردی کیا لیکن شام کا نام تک نہیں لیا۔ مجھے اتنا افسوس ہوا کہ کیا بتاؤں جب انہوں نے شام کا نام نہیں لیا۔ افسوس کر رہا تھا کہ میں اس شخص کے خطبے کو کیوں سننے گیا۔ خیر جو قسمت میں لکھا تھا وہی ہونا تھا۔

اللہ ان لوگوں کو ہدایت عطا فرمائے آمین
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
ارسلان بھائی میں یہاں کیا کہہ سکتا ہو قرآن کی ایک کا امیج پوسٹ کرتا ہو - اللہ سبحان و تعالیٰ ھم سب کو اسلام کے صحیح عقیدہ پر چلنے کی،عمل کرنے کی اور اسی پر ھماری موت عطا فرمائیں - آمین

اور اللہ شیخ امیر حمزہ صاحب کی بھی اصلاح فرما دیں - آمین

دل بڑا غمگین تھا جب میں شیخ توصیف الرحمن راشدی حفظہ اللہ کی یہ دونوں تقریر پوری سنی تو - اور تقریر میں شیخ نے امیر حمزہ صاحب کی اصلاح ہی کی ہیں -

میرا اھل علم سے سوال ہیں -
کیا مشرک کی اتنی عزت کی جا سکتی ہیں-
580621_593109480724346_476333795_n.jpg

 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
فرمان باری تعالیٰ:

وَ لَنْ تَرْضٰی عَنْکَ الْیَہُوْدُ وَ لَا النَّصٰرٰی حَتّٰی تَتَّبِعَ مِلَّتَہُمْ۔

''یہود ونصاریٰ آپ سے اس وقت تک خوش نہ ہوں گے ،جب تک آپ ان کے دین پر نہ چلنے لگیں''۔

(بقرہ:120)[/QUOTE]
اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے یہ خبر دی ہے کہ یہود ونصاریٰ نبی ﷺسے اس وقت تک خوش نہ ہوں گے ،جب تک کہ وہ ان کے دین پر نہ چلنے لگیں ،اور ان کے حق پر ہونے کی گواہی نہ دے دیں ۔

اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

قُلْ اِنَّ ہُدَی اﷲِ ہُوَ الْہُدٰی وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ اَہْوَآءَ ہُمْ بَعْدَ الَّذِیْ جَآئَکَ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَکَ مِنَ اﷲِ مِنْ وَّلِیٍّ وَّ لَا نَصِیْرٍ۔

''آپ کہہ دیجئے کہ اللہ کی )عطاء کردہ(ہدایت (دین)ہی اصل ہدایت ہے ،اور اگر آپ اپنے پاس علم آجانے کے بعد بھی ان کی خواہشات پر چلے ،تو اللہ کی جانب سے آپ کا کوئی دوست اور مددگار نہ ہوگا''

(بقرہ:120)
دوسری آیت میں فرمایا:

اِنَّکَ اِذًا لَّمِنَ الظّٰلِمِیْنَ۔

''اس صورت میں آپ یقینا ظالموں میں سے ہوں گے''

(البقرہ:145)۔
ان آیات کے مطابق اگر نبی ﷺبھی کسی طرح کا دلی اعتقاد رکھے بغیر بظاہر ان کے دین پر ان کی موافقت کریں تاکہ ان کے شر سے بچ جائیں ،یا ان کی طرف جھکاؤ کے سبب ،توآپ بھی ظالموں میں شمار ہوجائیں گے ،توجو قبر پرستوں کے لئے ان کے حق پر اور صراط مستقیم پرہونے کا اظہار کردے وہ کیونکر ظالموں میں سے نہ ہو؟کیونکہ وہ تو اس سے صرف اسی طرح ہی خوش ہوں گے۔

فرمان تبارک و تعالیٰ :

وَلاَ یَزَالُوْنَ یُقَاتِلُوْنَکُمْ حَتّٰی یَرُدُّوْکُمْ عَنْ دِیْنِکُمْ اِنِ اسْتَطَاعُوْا وَ مَنْ یَّرْتَدِدْ مِنْکُمْ عَنْ دِیْنِہٖ فَیَمُتْ وَ ہُوَ کَافِرٌ فَاُولٰٓئِکَ حَبِطَتْ اَعْمَالُہُمْ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَۃِ وَ اُولٰٓئِکَ اَصْحٰبُ النَّارِ ہُمْ فِیْھَا خٰلِدُوْنَ۔

''اور وہ تم سے لڑتے ہی رہیں گے حتی کہ تمہیں تمہارے دین سے مرتد بنادیں اگر وہ ایسا کرنے پر قادر ہوں اور تم میں سے جو اپنے دین سے مرتد ہوگیااور کافر ہی مرا تو ان لوگوں کے اعمال دنیا وآخرت میں ضائع ہوگئے اور وہ ہمیشہ جہنم میں رہیں گے ''۔

(البقرہ:217)
اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے خبردی ہے کہ کفار مسلمانوں سے اس وقت تک جنگ کرتے رہیں گے جب تک کہ وہ مسلمانوں کو ان کے دین سے مرتد نہ کردیں ،بشرطیکہ وہ ایسا کرنے کی طاقت رکھتے ہوں ،اور اللہ نے کسی کو جان مال یا عزت کے خوف سے ان کی موافقت کی اجازت نہیں دی بلکہ جنگ کی صورت میں ان کے شر سے بچنے کے لئے ان کی موافقت کرنے والے کے متعلق یہ بتادیا کہ وہ مرتد ہے اور اگر اسی حال میں مرگیا تو ہمیشہ کے لئے جہنمی ہے ۔

توجو کسی لڑائی یا جنگ کے بغیر ہی ان کی موافقت کرتا ہو وہ مرتد کیونکر نہ ہو جبکہ جو جنگ کے بعد ان کی موافقت کرے اس کا بھی کوئی عذر مقبول نہیں ہے، لہٰذاجو کسی طرح کے خوف یا جنگ کے بغیر ہی کفار کی موافقت میں بڑی تیزی دکھاتے ہیں ان کا کوئی عذر قبول ہونا ہی نہیں چاہیے اور وہ بلاشک وشبہ کفار ومرتد ہیں۔

فرمان تبارک وتعالیٰ :

لاَیَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُوْنَ الْکٰفِرِیْنَ اَوْلِیَآءَ مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ مَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِکَ فَلَیْسَ مِنَ اﷲِ فِیْ شَیْئٍ اِلَّآ اَنْ تَتَّقُوْا مِنْہُمْ تُقٰۃً۔

''مومنین ،مومنوں کے سوا کافروں کو دوست نہ بنائیں او رجو ایسا کرے گاتو وہ اللہ کی طرف سے کسی شئے میں نہیں ،الا یہ کہ تم ان سے بچ کررہو''۔

(آل عمران:28)
اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے مومنوں کو منع کیا ہے کہ وہ مومنوں کے سوا کفار کو اپنا دوست بنائیں اگرچہ وہ کسی قسم کے خوف کے سبب ایسا کرنا چاہتے ہوں اور ایسا کرنے والے کے متعلق یہ خبر دی کہ''وہ اللہ کی طرف سے کسی شئے میں نہیں ہے''

یعنی اللہ کے ان دوستوں میں سے نہیں ہے جن سے آخرت میں نجات کا وعدہ کیا گیا ہے ''الّا کہ تم ان سے بچ کررہو ''۔یعنی انسان اس قدر بے بس ہوجائے کہ ان سے دشمنی کا اظہار کرنے کی طاقت نہ رکھے اور اپنے دل کو ان سے بغض وعداوت پر مطمئن کرکے ان کے ساتھ بظاہر میل جول رکھے ،لیکن جو مومنوں کے سوا بلاعذر ہی انہیں دوست بنائے ،دنیاوی زندگی کو آخرت پر ترجیح دے اور مشرکین سے ڈرتا ہو لیکن اللہ تعالیٰ سے نہ ڈرے تو اللہ تعالیٰ نے اس کے اس خوف کو بطور عذر قبول نہیں کیا-

بلکہ فرمایاکہ :

اِنَّمَا ذٰلِکُمُ الشَّیْطٰنُ یُخَوِّفُ اَوْلِیَآئَہ فَلاَ تَخَافُوْہُمْ وَخَافُوْنِ اِنْ کُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ۔

''درحقیقت یہ شیطان ہے جو اپنے دوستوں کو خوفزدہ کرتا ہے سو تم ان سے خوفزدہ نہ ہو اور اور مجھ سے ڈرو اگر واقعی تم مومن ہو''۔
(آل عمران:175)
فرمان باری تعالیٰ:

یٰآَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْآ اِنْ تُطِیْعُوا الَّذِیْنَ کَفَرُوْا یَرُدُّوْکُمْ عَلٰٓی اَعْقَابِکُمْ فَتَنْقَلِبُوْا خٰسِرِیْنَ۔

''اے ایمان والواگر تم ان لوگوں کی اطاعت کروگے جنہوں نے کفرکیا تو وہ تمہیں تمہاری ایڑیوں کے بل پلٹادیں گے پھر تم نقصان اٹھانے والے ہوجاؤگے''۔

(آل عمران:149)
اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے خبردی ہے کہ اگر مومنین کفار کی اطاعت کرنے لگیں تو وہ لازماً انہیں اسلام سے مرتد بنادیں گے کیونکہ وہ مسلمانوں سے کفر سے کم پرہرگز راضی نہیں ہوتے ،نیز یہ خبربھی دی کہ ایسا کرنے کی صورت میں وہ دنیاوآخرت دونوں میں نقصان اٹھائینگے ،اور انہیں کفار کے خو ف سے ان کی اطاعت وموافقت کی اجازت نہیں دی ،حقیقت بھی یہی ہے کہ کفار ان سے اسی صورت میں خوش ہوں گے جب وہ ان کے حق پر ہونے کی گواہی دے دیں ،اور مسلمانوں سے بغض وعداوت کا اظہار کردیں اور ان سے تعلقات منقطع کرلیں ۔

اس کے بعد فرمایا:

بَلِ اﷲُ مَوْٰلکُمْ وَ ہُوَ خَیْرُ النّٰصِرِیْنَ۔

''بلکہ اللہ ہی تمہارا دوست ہے اور وہ سب مدد کرنے والوں میں سب سے بہتر ہے''

(آل عمران:150) ۔
اس حصے میں اللہ تعالیٰ نے خبردی ہے کہ وہ ہی مومنوں کا دوست ومددگار ہے بلکہ سب سے بڑا مددگار ہے سو اسی کی اطاعت ومدد کے ذریعے کفار سے بے خوف اور بے پرواہ ہواجاسکتاہے۔

لیکن افسوس ہے بندوں پر کہ انہوں نے توحید کو جان لیا اسی میں پرورش پائی اور یہ وقت ابھی گزرا ہی ہے کہ وہ رب العالمین ،خیرالناصرین کی دوستی سے مشرک اور قبر پرستوں کی دوستی کی طرف چلے گئے ،اس ذات کے بجائے جو ہر شئے کامالک ہے ان مشرکوں سے خوش رہنے لگے بلاشبہ ظالموں کا بدلہ بہت ہی برا ہے۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
محترم عامر بھائی اور ارسلان بھائی میں نے پہلے بھی ایک دفعہ وضاحت کی تھی کہ میں نا حق اپنی جماعت یا اسکے علماء کی حمایت نہیں کرتا البتہ اس سلسلے میں تنقیدہ باتوں کا ہر پہلو سے جائزہ لئے بغیر سمعنا و طعنا بھی نہیں کرتا
اوپر معاملہ میں اب کوشش کر کے وڈیو ڈاؤن لوڈ کی ہے جس میں آواز نسبتا اونچی ہے البتہ شور اسی طرح ہے کچھ کچھ سمجھ آتی ہے میں فرصت میں سن کر بات کروں گا کہ ہم تنقید کس حد تک کر سکتے ہیں
ابھی تک بھی جو باتیں ہوئی ہیں ان کو مان لیا جائے کہ تقریر میں ایسا ہی کہا ہے تو پھر بھی کچھ تو اعتراضات ٹھیک ہوں گے مگر کچھ اعتراضات ثبوت کے باوجود بھی غلط ہوں گے مثلا نیچے کچھ پر تبصرہ کرتا ہوں بھائیوں سے اصلاح کی درخواست ہے کہ کہیں میں نے جانبداری تو نہیں کی
یہ ویڈیو ایک کانفرنس کی ہے جس کا عنوان ہے "حسین رضی اللہ عنہ سب کا"
میں چاہوں گا کہ اس پر آپ کے علم میں اضافہ کروں اس کانفرنس کا عنوان "حسین رضی اللہ عنہ سب کا" کی بجائے "حسین علیہ السلام سب کا" تھا اور اسی نام سے ہی ایک کالم بھی محترم امیر حمزہ صاحب نے لکھا تھا اس کے کچھ ہی دنوں بعد تمام کارکنان کی دو روزہ میٹنگ مریدکے میں ہوئی تھی جس میں ہم گئے تھے جس کا آخری خطاب امیر محترم حافظ سعید صاحب کا تھا اس سے پہلے محترم قاری یعقوب شیخ نے اس کانفرنس کا احوال بتایا تھا اور حسین علیہ السلام سب کا کہا تھا اس وقت میں نے اپنے ساتھی مسئول بھائی سے علیہ السلام پر اعتراض کیا تھا البتہ باقی باتوں کو اس تناظر میں ہی کیا گیا تھا کہ ہمیں آپس میں متحد ہو کر اصلی کافروں سے لڑنا ہے

اس میں امیر حمزہ نے کہا ہے کہ:
"جماعت (جماعۃ الدعوۃ) کا بچہ بچہ خمینی کے دیس کی حفاظت کرے گا"
استغفراللہ واتوب الیہ، اس جملے پر افسوس ہی کیا جا سکتا ہے، خمینی وہ اللہ کا دشمن ، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا دشمن، ہماری ماں عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا اور صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کا دشمن، اس ظالم انسان کے لیے ایسے الفاظ کہنا انتہائی شرمناک بات ہے۔ اللہ ہمیں ایسی مفاہمت سے محفوظ فرمائے آمین
میرا اھل علم سے سوال ہیں -
کیا مشرک کی اتنی عزت کی جا سکتی ہیں-
محترم بھائی آپ کا یہ اعتراض ٹھیک بھی ہو سکتا ہے اور غلط بھی
1-اگر تو کافر کے دین کو ٹھیک سمجھ کر یا ٹھیک ہونے کا اعلان کر کے اسکی عزت کی جائے یا اس پر بچہ بچہ قربان کرنے کی بات کی جائے تو کوئی ذی شعور مسلمان اس عمل کی گمراہی کا انکار نہیں کر سکتا
2-اگر کافر کو کافر سمجھ کر ایسا کیا جائے تو کچھ صورتوں میں یہ گمراہی نہیں ہو گی جیسے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جبیر بن مطعم بن عدی رضی اللہ عنہ کو اسکے کافر والد کے بارے کہنا کہ وہ اگر کہتے تو میں آج بدر کے قیدیوں کو آزاد کر دیتا کیونکہ انھوں نے آپ کی مدد کی تھی تو آپ نے اسکو کتنی عزت دی تھی
اسی طرح غزوہ متح مکہ بھی حلیف کی مدد میں لڑا گیا تھا اور بھی بہت سی مثالیں ہیں پس صحابہ کو گالی دینے والے اللہ کو گالیاں دینے والے کافروں سے کم نہیں کہ ان سے مطلقا معاہدہ ہی نہ ہو سکے البتہ اور بہت سی باتوں کو مدنظر رکھنا اپنی جگہ پر ہے

ان آیات کے مطابق اگر نبی ﷺبھی کسی طرح کا دلی اعتقاد رکھے بغیر بظاہر ان کے دین پر ان کی موافقت کریں تاکہ ان کے شر سے بچ جائیں ،یا ان کی طرف جھکاؤ کے سبب ،توآپ بھی ظالموں میں شمار ہوجائیں گے ،توجو قبر پرستوں کے لئے ان کے حق پر اور صراط مستقیم پرہونے کا اظہار کردے وہ کیونکر ظالموں میں سے نہ ہو؟کیونکہ وہ تو اس سے صرف اسی طرح ہی خوش ہوں گے۔
محترم بھائی اگر ایسی بات ہے جو اوپر ہائیلائٹ کی گئی ہے تو میں نے اوپر بتا دیا ہے کہ کوئی ذی شعور عمل کی حمایت نہیں کر سکتا کیونکہ دین کسی جماعت کی جاگیر نہیں اور نہ ہی یہ میری ذاتی جاگیر ہے بلکہ اللہ اور اسکے رسول کا ہے پس لا طاعۃ لمخلوق فی معصیۃ الخالق کے تحت اس عمل کو بہت بڑی گمراہی اور حجت تمام ہونے کے بعد موانع دیکھنے کے بعد کفر بھی کہ سکتے ہیں مگر فرد پر اطلاق کرتے ہوئے بہت سی چیزوں کو دیکھیں گے اور پھر جماعت پر اطلاق میں یہ بھی دیکھا جائے گا کہ جماعت اس کو درست تسلیم کرتی ہے کہ نہیں- واللہ اعلم
خیر یہ تو ابھی ثابت ہی نہیں کہ ویڈیو میں اس طرح کی بھی کوئی بات کی گئی ہے اسی لئے میں کہ رہا ہوں کہ مکمل تقریر کوئی بھائی لکھ دے تو بات ہو جائے 10 منٹ کی ہی تو ہے اللہ جزائے خیر دے امین
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
عبدہ بھائی ویڈیو ضرور سنیں پھر آپ ضرور وضاحت کریں -
محمد ارسلان بھائی کیا آپ اس ویڈیو کی تقریر تحریر کر سکتے ہیں یا موٹے موٹے پوائنٹ نوٹ کر دیں -

اس میں ایک بات امیر حمزہ صاحب نے کی ہیں - کہ ھمارے اور شیعہ میں فروحی اختلاف ہیں - میں آپ سے پھوچھتا ہو کیا ھمارے اور ان کے درمیان فروحی اختلاف ہیں - آپ اس سلسلے میں شیخ توصیف الرحمن کی ویڈیو جو میں نے شیئر کی ہے اس میں انھوں نے تفصیل کے ساتھ امیر حمزہ صاحب کی تقریر کا جواب دیا ہے -
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
عبدہ بھائی ویڈیو ضرور سنیں پھر آپ ضرور وضاحت کریں -
محمد ارسلان بھائی کیا آپ اس ویڈیو کی تقریر تحریر کر سکتے ہیں یا موٹے موٹے پوائنٹ نوٹ کر دیں -

اس میں ایک بات امیر حمزہ صاحب نے کی ہیں - کہ ھمارے اور شیعہ میں فروحی اختلاف ہیں - میں آپ سے پھوچھتا ہو کیا ھمارے اور ان کے درمیان فروحی اختلاف ہیں - آپ اس سلسلے میں شیخ توصیف الرحمن کی ویڈیو جو میں نے شیئر کی ہے اس میں انھوں نے تفصیل کے ساتھ امیر حمزہ صاحب کی تقریر کا جواب دیا ہے -
عامر بھائی! دراصل پوری تقریر کو سن کر موٹے موٹے نکات بیان کرنے میں وقت چاہیے، لیکن چونکہ کام کے باعث وقت کچھ کم ہوتا ہے، تقریر کے مقصد اور اس میں امیر حمزہ صاحب کی قابل اعتراض باتوں کو مختصر کر کے ان پر میں نے تنقید برائے اصلاح کے تحت کچھ الفاظ لکھے ہیں۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
شیعہ کے عقائد
اماموں کا مرتبہ اللہ رب العزت سے بھی محاذ اللہ بڑا ہے کیونکہ وہ اللہ اماموں کیے بغیر کچھ بھی تخلیق نہیں کر سکتا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شیعہ عقیدہ ‏‏‏

 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
شیعہ کے عقائد
شیعہ کا حضرت علی کو تمام انبیاء پر فضیلت دینے اور حضرت بلال رضی اللہ عنہ کی توہین کا عقیدہ
یہ میں نہ دو ویڈیو ہی شیئر کی ہیں کیا اب بھی کسی کو ان کے کفر میں شک ہیں تو وہ اپنے ایمان کی خیر منائیں -
امیر حمزہ صاحب اپنی تقریر میں کہتے ہیں کہ جو بھی کلمہ پڑھتا ہیں چاھے وہ بریلوی،شیعہ،دیوبندی،اہل حدیث ہو وہ سب مسلمان ہیں -
کیا اتنے کفریا عقیدہ کے بعد بھی کیا یہ مسلمان ہیں ؟
 
Top