مصبور صدیقی
مبتدی
- شمولیت
- مارچ 08، 2018
- پیغامات
- 36
- ری ایکشن اسکور
- 0
- پوائنٹ
- 12
انبیاء کو بشر کہنا کفار کا شعار تھا اور ہے
ذٰلِكَ بِاَنَّـهٝ كَانَتْ تَّاْتِـيْهِـمْ رُسُلُـهُـمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَقَالُوٓا اَبَشَرٌ يَّهْدُوْنَنَاۖ فَكَـفَرُوْا وَتَوَلَّوْا ۚ وَّاسْتَغْنَى اللّـٰهُ ۚ وَاللّـٰهُ غَنِىٌّ حَـمِيْدٌ
(تغابن، 6)
یہ اس لیے کہ ان کے پاس ان کے رسول روشن دلیلیں لاتے تو بولے ، کیا آدمی ہمیں راہ بتائیں گے تو کافر ہوئے اور پھر گئے اور اللہ نے بے نیازی کو کام فرمایا، اور اللہ بے نیاز ہے سب خوبیوں سراہا
وَمَا مَنَعَ النَّاسَ اَنْ يُّؤْمِنُـوٓا اِذْ جَآءَهُـمُ الْـهُدٰٓى اِلَّآ اَنْ قَالُـوٓا اَبَعَثَ اللّـٰهُ بَشَـرًا رَّسُوْلًا
(بنی اسرائیل، 94)
اور کس بات نے لوگوں کو ایمان لانے سے روکا جب ان کے پاس ہدایت آئی مگر اسی نے کہ بولے کیا اللہ نے آدمی کو رسول بنا کر بھیجا
فَقَالَ الْمَلَاُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ قَوْمِهٖ مَا هٰذَآ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْۙ يُرِيْدُ اَنْ يَّتَفَضَّلَ عَلَيْكُمْ ۖ وَلَوْ شَآءَ اللّـٰهُ لَاَنْزَلَ مَلَآئِكَـةً ۖ مَّا سَـمِعْنَا بِـهٰذَا فِىٓ اٰبَـآئِنَا الْاَوَّلِيْنَ
(المومنون 24)
تو اس کی قوم کے جن سرداروں نے کفر کیا تھا بولے یہ تو نہیں مگر تم جیسا آدمی، چاہتا ہے تمہارا بڑا بنے اور اللہ چاہتا تو فرشتے اتار دیتا ہم نے تو یہ اپنے اگلے باپ داداؤں میں نہ سنا.
وَقَالَ الْمَلَاُ مِنْ قَوْمِهِ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَكَذَّبُوْا بِلِقَـآءِ الْاٰخِرَةِ وَاَتْـرَفْنَاهُـمْ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَاۙ مَا هٰذَآ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْۙ يَاْكُلُ مِمَّا تَاْكُلُوْنَ مِنْهُ وَيَشْرَبُ مِمَّا تَشْرَبُوْنَ (33) وَلَئِنْ اَطَعْتُـمْ بَشَـرًا مِّثْلَكُمْ اِنَّكُمْ اِذًا لَّخَاسِرُوْنَ
(المومنون، 34)
اور بولے اس قوم کے سردار جنہوں نے کفر کیا اور آخرت کی حاضری کو جھٹلایا اور ہم نے انہیں دنیا کی زندگی میں چین دیا کہ یہ تو نہیں مگر جیسا آدمی جو تم کھاتے ہو اسی میں سے کھاتا ہے اور جو تم پیتے ہو اسی میں سے پیتا ہے. اور اگر تم کسی اپنے جیسے آدمی کی اطاعت کرو جب تو تم ضرور گھاٹے میں ہو
وَمَآ اَنْتَ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُـنَا وَاِنْ نَّظُنُّكَ لَمِنَ الْكَاذِبِيْنَ
(الشعراء 186)
تم تو نہیں مگر ہم جیسے آدمی اور بیشک ہم تمہیں جھوٹا سمجھتے ہیں
قَالَتْ رُسُلُـهُـمْ اَفِى اللّـٰهِ شَكٌّ فَاطِرِ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۖ يَدْعُوْكُمْ لِيَغْفِرَ لَكُمْ مِّنْ ذُنُـوْبِكُمْ وَيُؤَخِّرَكُمْ اِلٰٓى اَجَلٍ مُّسَمًّى ۚ قَالُـوٓا اِنْ اَنْتُـمْ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُـنَاۖ تُرِيْدُوْنَ اَنْ تَصُدُّوْنَا عَمَّا كَانَ يَعْبُدُ اٰبَـآؤُنَا فَاْتُوْنَا بِسُلْطَانٍ مُّبِيْنٍ
( ابراہیم، 10)
ان کے رسولوں نے کہا کیا اللہ میں شک ہے آسمان اور زمین کا بنانے والا، تمہیں بلاتا ہے کہ تمہارے کچھ گناہ بخشے اور موت کے مقرر وقت تک تمہاری زندگی بے عذاب کاٹ دے ، بولے تم تو ہمیں جیسے آدمی ہو تم چاہتے ہو کہ ہمیں اس سے باز رکھو جو ہمارے باپ دادا پوجتے تھے اب کوئی روشن سند ہمارے پاس لے آؤ
قَالُوْا مَآ اَنْتُـمْ اِلَّا بَشَـرٌ مِّثْلُـنَاۙ وَمَآ اَنْزَلَ الرَّحْـمٰنُ مِنْ شَىْءٍۙ اِنْ اَنْتُـمْ اِلَّا تَكْذِبُوْنَ
(یس، 15)
بولے تم تو نہیں مگر ہم جیسے آدمی اور رحمن نے کچھ نہیں اتارا تم نرے جھوٹے ہو
وَقَالُوْا مَالِ هٰذَا الرَّسُوْلِ يَاْكُلُ الطَّعَامَ وَيَمْشِىْ فِى الْاَسْوَاقِ ۙ لَوْلَآ اُنْزِلَ اِلَيْهِ مَلَكٌ فَيَكُـوْنَ مَعَهٝ نَذِيْـرًا (7) اَوْ يُلْقٰٓى اِلَيْهِ كَنْزٌ اَوْ تَكُـوْنُ لَـهٝ جَنَّـةٌ يَّّاْكُلُ مِنْـهَا ۚ وَقَالَ الظَّالِمُوْنَ اِنْ تَتَّبِعُوْنَ اِلَّا رَجُلًا مَّسْحُوْرًا
(فرقان، 8)
اور بولے اور رسول کو کیا ہوا کھانا کھاتا ہے اور بازاروں میں چلتا ہے کیوں نہ اتارا گیا ان کے ساتھ کوئی فرشتہ کہ ان کے ساتھ ڈر سناتا یا غیب سے انہیں کوئی خزانہ مل جاتا یا ان کا کوئی باغ ہوتا جس میں سے کھاتے اور ظالم بولے تم تو پیروی نہیں کرتے مگر ایک ایسے مرد کی جس پر جادو ہوا
لَاهِيَةً قُلُوْبُـهُـمْ ۗ وَاَسَرُّوا النَّجْوَى الَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا هَلْ هٰذَآ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ ۖ اَفَتَاْتُوْنَ السِّحْرَ وَاَنْتُـمْ تُبْصِرُوْنَ
(الانبیاء ،3)
ان کے دل کھیل میں پڑے ہیں اور ظالموں نے آپس میں خفیہ مشورت کی کہ یہ کون ہیں ایک تم ہی جیسے آدمی تو ہیں کیا جادو کے پاس جاتے ہو دیکھ بھال کر
ذٰلِكَ بِاَنَّـهٝ كَانَتْ تَّاْتِـيْهِـمْ رُسُلُـهُـمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَقَالُوٓا اَبَشَرٌ يَّهْدُوْنَنَاۖ فَكَـفَرُوْا وَتَوَلَّوْا ۚ وَّاسْتَغْنَى اللّـٰهُ ۚ وَاللّـٰهُ غَنِىٌّ حَـمِيْدٌ
(تغابن، 6)
یہ اس لیے کہ ان کے پاس ان کے رسول روشن دلیلیں لاتے تو بولے ، کیا آدمی ہمیں راہ بتائیں گے تو کافر ہوئے اور پھر گئے اور اللہ نے بے نیازی کو کام فرمایا، اور اللہ بے نیاز ہے سب خوبیوں سراہا
وَمَا مَنَعَ النَّاسَ اَنْ يُّؤْمِنُـوٓا اِذْ جَآءَهُـمُ الْـهُدٰٓى اِلَّآ اَنْ قَالُـوٓا اَبَعَثَ اللّـٰهُ بَشَـرًا رَّسُوْلًا
(بنی اسرائیل، 94)
اور کس بات نے لوگوں کو ایمان لانے سے روکا جب ان کے پاس ہدایت آئی مگر اسی نے کہ بولے کیا اللہ نے آدمی کو رسول بنا کر بھیجا
فَقَالَ الْمَلَاُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ قَوْمِهٖ مَا هٰذَآ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْۙ يُرِيْدُ اَنْ يَّتَفَضَّلَ عَلَيْكُمْ ۖ وَلَوْ شَآءَ اللّـٰهُ لَاَنْزَلَ مَلَآئِكَـةً ۖ مَّا سَـمِعْنَا بِـهٰذَا فِىٓ اٰبَـآئِنَا الْاَوَّلِيْنَ
(المومنون 24)
تو اس کی قوم کے جن سرداروں نے کفر کیا تھا بولے یہ تو نہیں مگر تم جیسا آدمی، چاہتا ہے تمہارا بڑا بنے اور اللہ چاہتا تو فرشتے اتار دیتا ہم نے تو یہ اپنے اگلے باپ داداؤں میں نہ سنا.
وَقَالَ الْمَلَاُ مِنْ قَوْمِهِ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَكَذَّبُوْا بِلِقَـآءِ الْاٰخِرَةِ وَاَتْـرَفْنَاهُـمْ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَاۙ مَا هٰذَآ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْۙ يَاْكُلُ مِمَّا تَاْكُلُوْنَ مِنْهُ وَيَشْرَبُ مِمَّا تَشْرَبُوْنَ (33) وَلَئِنْ اَطَعْتُـمْ بَشَـرًا مِّثْلَكُمْ اِنَّكُمْ اِذًا لَّخَاسِرُوْنَ
(المومنون، 34)
اور بولے اس قوم کے سردار جنہوں نے کفر کیا اور آخرت کی حاضری کو جھٹلایا اور ہم نے انہیں دنیا کی زندگی میں چین دیا کہ یہ تو نہیں مگر جیسا آدمی جو تم کھاتے ہو اسی میں سے کھاتا ہے اور جو تم پیتے ہو اسی میں سے پیتا ہے. اور اگر تم کسی اپنے جیسے آدمی کی اطاعت کرو جب تو تم ضرور گھاٹے میں ہو
وَمَآ اَنْتَ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُـنَا وَاِنْ نَّظُنُّكَ لَمِنَ الْكَاذِبِيْنَ
(الشعراء 186)
تم تو نہیں مگر ہم جیسے آدمی اور بیشک ہم تمہیں جھوٹا سمجھتے ہیں
قَالَتْ رُسُلُـهُـمْ اَفِى اللّـٰهِ شَكٌّ فَاطِرِ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۖ يَدْعُوْكُمْ لِيَغْفِرَ لَكُمْ مِّنْ ذُنُـوْبِكُمْ وَيُؤَخِّرَكُمْ اِلٰٓى اَجَلٍ مُّسَمًّى ۚ قَالُـوٓا اِنْ اَنْتُـمْ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُـنَاۖ تُرِيْدُوْنَ اَنْ تَصُدُّوْنَا عَمَّا كَانَ يَعْبُدُ اٰبَـآؤُنَا فَاْتُوْنَا بِسُلْطَانٍ مُّبِيْنٍ
( ابراہیم، 10)
ان کے رسولوں نے کہا کیا اللہ میں شک ہے آسمان اور زمین کا بنانے والا، تمہیں بلاتا ہے کہ تمہارے کچھ گناہ بخشے اور موت کے مقرر وقت تک تمہاری زندگی بے عذاب کاٹ دے ، بولے تم تو ہمیں جیسے آدمی ہو تم چاہتے ہو کہ ہمیں اس سے باز رکھو جو ہمارے باپ دادا پوجتے تھے اب کوئی روشن سند ہمارے پاس لے آؤ
قَالُوْا مَآ اَنْتُـمْ اِلَّا بَشَـرٌ مِّثْلُـنَاۙ وَمَآ اَنْزَلَ الرَّحْـمٰنُ مِنْ شَىْءٍۙ اِنْ اَنْتُـمْ اِلَّا تَكْذِبُوْنَ
(یس، 15)
بولے تم تو نہیں مگر ہم جیسے آدمی اور رحمن نے کچھ نہیں اتارا تم نرے جھوٹے ہو
وَقَالُوْا مَالِ هٰذَا الرَّسُوْلِ يَاْكُلُ الطَّعَامَ وَيَمْشِىْ فِى الْاَسْوَاقِ ۙ لَوْلَآ اُنْزِلَ اِلَيْهِ مَلَكٌ فَيَكُـوْنَ مَعَهٝ نَذِيْـرًا (7) اَوْ يُلْقٰٓى اِلَيْهِ كَنْزٌ اَوْ تَكُـوْنُ لَـهٝ جَنَّـةٌ يَّّاْكُلُ مِنْـهَا ۚ وَقَالَ الظَّالِمُوْنَ اِنْ تَتَّبِعُوْنَ اِلَّا رَجُلًا مَّسْحُوْرًا
(فرقان، 8)
اور بولے اور رسول کو کیا ہوا کھانا کھاتا ہے اور بازاروں میں چلتا ہے کیوں نہ اتارا گیا ان کے ساتھ کوئی فرشتہ کہ ان کے ساتھ ڈر سناتا یا غیب سے انہیں کوئی خزانہ مل جاتا یا ان کا کوئی باغ ہوتا جس میں سے کھاتے اور ظالم بولے تم تو پیروی نہیں کرتے مگر ایک ایسے مرد کی جس پر جادو ہوا
لَاهِيَةً قُلُوْبُـهُـمْ ۗ وَاَسَرُّوا النَّجْوَى الَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا هَلْ هٰذَآ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ ۖ اَفَتَاْتُوْنَ السِّحْرَ وَاَنْتُـمْ تُبْصِرُوْنَ
(الانبیاء ،3)
ان کے دل کھیل میں پڑے ہیں اور ظالموں نے آپس میں خفیہ مشورت کی کہ یہ کون ہیں ایک تم ہی جیسے آدمی تو ہیں کیا جادو کے پاس جاتے ہو دیکھ بھال کر