- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 1,118
- ری ایکشن اسکور
- 4,480
- پوائنٹ
- 376
انٹر نیٹ جہاں خیر ہے وہاں شر بھی ہے کم علم کے راہ راست سین بھٹکنے کے لئے اس پر بہت زیادہ مواد موجود ھے تو انٹر نیٹ استعمال کرتے وقت احتیاط چاھئے کہ کی یہ ویب سائٹ یا یہ مضمون اور کتاب کس نے لکھی ہے لکھنے والا کہیں منکرین حدیث تو نہیں ،اسی طرح دیکھنا ہو گا کہ کتاب بدعات پر مشتمل تو نہیں ۔اس کے متعلق چند مشورے پیش خدمت ھیں
۱:سب سے قیمتی چیز انسان کا ایمان و عقیدہ ھے جب بھی کوئی چیز ایسی نظر آئے اہل علم حضرات سے ضرور اس کے متعلق پوچھ لیا جائے ۔تاکہ ایمان و عقیدہ کی حفاظت ممکن ہو سکے ۔
۲:قرآن و حدیث پر مشتمل ویب سائٹس سے بھی اس موضوع کو تلاش کر کے پڑھا جائے جس کی اس کی کمزوریاں سامنے آجائیءں گی ۔اور حقیقت حال سے آگاہی ہو جائے گی ۔
۳:نظریات کو بدلنے والی تحریری ہو یا اسلام کا لبادہ اوڑھ کر لکھی جانی والی ہو تو اس کو پڑھنے سے گریز کیا جائے اور کسی اہل علم سے رابطہ ہے تو ان سے تصدیق کروانے کی غرض سے اس کا مطالعہ کیا جائے اور اپنے دوستوں کو اس س�آگاہی دی جائے تا کہ وہ بھی اس پھندے سے محفوظ رہ سکیں ۔
مثلا شیعہ فورمز پر متعہ کو حلال قرار دیا گیا ہے ،اور اہل بدعت کے فومز پر بدعات و خرافات کو عروج پر پہنچایا گیا ہے ،اور منکرین حدیث کی ویب سائٹس پر احادیث رسول ﷺ کے خلاف لکھا گیا ہے اور اور نئے نبوت کا دعوی کرنے والوں کی ویب سائٹس پر بھی اسلام کے خلاف سازشیں کی گئی ہیں ،تو ایسی صورت حال میں اہل علم کی بھی ذمہ داریاں ہیں کہ وہ لوگوں کو انٹر نیٹ پر اس طرح کی ویب سائٹس سے ڈرائیں اور ان کے رد میں اپنی کار کردگی پیش کریں ۔
تنبیہ :ہم اہل باطل کی ویب سائٹس اور فورمز سے امت مسلمہ کو باخبر کریں گے تا کہ اپنا دین و ایمان محفوظ کیا جا سکے ۔
آپ بھی اس میں ویب سائٹس کا تعارف کروائیں ؟
تفصیل البشارہ میں نشر ہو گی ان شائ اللہ
۱:سب سے قیمتی چیز انسان کا ایمان و عقیدہ ھے جب بھی کوئی چیز ایسی نظر آئے اہل علم حضرات سے ضرور اس کے متعلق پوچھ لیا جائے ۔تاکہ ایمان و عقیدہ کی حفاظت ممکن ہو سکے ۔
۲:قرآن و حدیث پر مشتمل ویب سائٹس سے بھی اس موضوع کو تلاش کر کے پڑھا جائے جس کی اس کی کمزوریاں سامنے آجائیءں گی ۔اور حقیقت حال سے آگاہی ہو جائے گی ۔
۳:نظریات کو بدلنے والی تحریری ہو یا اسلام کا لبادہ اوڑھ کر لکھی جانی والی ہو تو اس کو پڑھنے سے گریز کیا جائے اور کسی اہل علم سے رابطہ ہے تو ان سے تصدیق کروانے کی غرض سے اس کا مطالعہ کیا جائے اور اپنے دوستوں کو اس س�آگاہی دی جائے تا کہ وہ بھی اس پھندے سے محفوظ رہ سکیں ۔
مثلا شیعہ فورمز پر متعہ کو حلال قرار دیا گیا ہے ،اور اہل بدعت کے فومز پر بدعات و خرافات کو عروج پر پہنچایا گیا ہے ،اور منکرین حدیث کی ویب سائٹس پر احادیث رسول ﷺ کے خلاف لکھا گیا ہے اور اور نئے نبوت کا دعوی کرنے والوں کی ویب سائٹس پر بھی اسلام کے خلاف سازشیں کی گئی ہیں ،تو ایسی صورت حال میں اہل علم کی بھی ذمہ داریاں ہیں کہ وہ لوگوں کو انٹر نیٹ پر اس طرح کی ویب سائٹس سے ڈرائیں اور ان کے رد میں اپنی کار کردگی پیش کریں ۔
تنبیہ :ہم اہل باطل کی ویب سائٹس اور فورمز سے امت مسلمہ کو باخبر کریں گے تا کہ اپنا دین و ایمان محفوظ کیا جا سکے ۔
آپ بھی اس میں ویب سائٹس کا تعارف کروائیں ؟
تفصیل البشارہ میں نشر ہو گی ان شائ اللہ