90 ، 80 سال پہلے کے ایک عالم کی کتاب میں یہ واقعہ پڑھا ۔ مسکرائے بغیر نہ رہا ۔
انہوں نے تو ہندوستان میں موجود جہالتوں میں سے ایک جہالت جو اس وقت رائج ہوگی۔۔ کا رد کرنے کے لئے لکھا ۔ آج کل چونکہ جاہل عوام میں بھی رائج نہیں ۔ اس لئے صرف مسکراہٹ کے لئے نقل کر رہا ہوں ۔
’’انڈا جب توڑا جائے ۔تو یہ تکبیر پڑھو
سفید انڈا اتر بتر
نہ اس کے ٹانگیں نہ اس کے سر
سنت خلیل اللہ۔اللہ اکبر‘‘
انہوں نے تو ہندوستان میں موجود جہالتوں میں سے ایک جہالت جو اس وقت رائج ہوگی۔۔ کا رد کرنے کے لئے لکھا ۔ آج کل چونکہ جاہل عوام میں بھی رائج نہیں ۔ اس لئے صرف مسکراہٹ کے لئے نقل کر رہا ہوں ۔
’’انڈا جب توڑا جائے ۔تو یہ تکبیر پڑھو
سفید انڈا اتر بتر
نہ اس کے ٹانگیں نہ اس کے سر
سنت خلیل اللہ۔اللہ اکبر‘‘