Ibne Habibullah
بین یوزر
- شمولیت
- جنوری 12، 2016
- پیغامات
- 106
- ری ایکشن اسکور
- 3
- پوائنٹ
- 22
میری اس بات پر جو واویلا مچاوے اسے دیکھو کیا لکھے ہے۔محدث فورم کی اکثریت ایسی ہی ہووے اور لوگوں کے دین کو خراب کرے ہے۔ اسی لئے خصوصا محمد عمر یونس کا لکھے۔
ان عقل کے اندھوں کو الٹا نظر آتا ھے
اور یہ محمد طارق عبد اللہ اپنی خباثت کو چھپاتے ہوئے لکھے۔"یہ ساون کے اندھے ھیں
اس لیئے انکو ایسا ھی نظر آتا ھے۔
تمہاری کسر تمہارے بھائی جو پوری کر رے ہوویں۔ تمہیں خود لکھنے کی ضرورت نہ ہووے۔ضبط اور صبر میں الفاظ کے انتخاب پر خصوصی توجہ کی ، یہ بهی اس فورم کے شروط کی پاسداری کی ۔
"تیرے دماغ میں بت خانہ ہو تو کیا کہیئے۔"
میں تو پڑھ لیویں پر تو خود جاہل کا جاہل ہی ہووے مکاری سے کام لیوے۔ ایک تو تمہیں تحریف کا پتہ ہی نہ ہووے کہ تحریف کسے کہیں۔ تحریف تم لوگ کرو اور دیدہ دلیری سے کرو ہو۔ دھوکہ دینے میں انتہائی ماہر ہوو۔ تم جو لکھو اس کو پڑھ بھی لیوےابن حبیب اللہ صاحب۔دن دیہاڑے تحریر میں تحریف کر دی ھے یا پھر اپنے مطلب کی بات لیتے ھیں آپکی نظر نواز کے لیئے میرے پیغام میں سبز سطر بھی پڑہ لیں۔
یہ تم کس کو لکھے ہو اور اس میں کس کس کو شامل کرے ہو۔محمد طارق عبداللہ صاحب۔
" ھدائت اللہ کی طرف سے ہوتی ھے
دعا کریں اللہ ھم سب کو صراط مستقیم پر رکھے آمین یا رب
اندھا بانٹے ریوڑیاں مڑ مڑ اپنوں کو ہی دیوے۔
جس کی خود اپنی آنکھیں بند ہوویں وہ دوسروں کی آنکھیں کھولنے کی فکر کرے ہے۔آئیے دعا کریں کہ جن کے دل،دماغ،آنکھیں بند ھیں اللہ انکو
عقل سلیم۔روشن دماغ،صاحب بصیرت و بصارت بنا دے۔
آپ مستقل مزاج رھیں اگر انکے لیئے اللہ نے ھدائت لکھی ھے
تو ان شاءاللہ ضرور حاصل کریں گے
اللہ کے بندو اپنے کو جوپاک صاف سمجھے سمجھ بوجھ والا سمجھے اور دوسروں کو گمراہ تو سیانوں کے بقول وہ خود بیوقوفی کرے ہے۔
اللہ مجھے آپ کو اور تمام فورم والوں کو سمجھ اور آخرت کی فکر عطا فرماوے۔ آمین
بھیا جی دل سے نفرت کو نکال کر محبت پیدا کرو اور دین کو صرف سمجھاوو نہیں سجھو بھی۔
مجھے ہے حکم اذاں لا الہ الا اللہاگر چہ بت ھیں انکی آستینوں میں
مجھے حکم اذاں ھے لا الہ الااللہ
اسے غور سے پڑھیں یہ کیا لکھے ہے۔حضرات محترم۔۔۔۔۔۔۔۔!
گستاخی معاف پر
اب بس کیا جائے،
بعض لوگوں کو دخل اندازی کرکے ماحول خراب کرنے کی عادت ہوا کرتی ہے، لیکن ہمارے لئے نظر انداز کرنا ہی بہتر ہے۔ واللہ الموفق۔
اللہ ہی ہمارے حال پر رحم فرماوے ہے۔