محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
السلام علیکم
قُلِ ٱللَّهُمَّ مَـٰلِكَ ٱلْمُلْكِ تُؤْتِى ٱلْمُلْكَ مَن تَشَآءُ وَتَنزِعُ ٱلْمُلْكَ مِمَّن تَشَآءُ وَتُعِزُّ مَن تَشَآءُ وَتُذِلُّ مَن تَشَآءُ ۖ بِيَدِكَ ٱلْخَيْرُ ۖ إِنَّكَ عَلَىٰ كُلِّ شَىْءٍ قَدِيرٌۭ ﴿٢٦﴾
یہ جس شخص کی تصویر ہے تقریبا یہاں موجود ہر کوئی اس کے بارے میں جانتا ہو گا۔دیکھیں کتنا سیدھا سادہ آدمی ہے،کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو اغیار کی نظر میں اپنی "عزت" بڑھانے کے لیے ایسے ایسے کام کر جاتے ہیں جس سے انسانیت بھی شرما جائے لیکن ان کو نہ عزت نصیب ہوتی ہے نہ دلی سکون،جیسے ہمارے مسلم حکمران،جو کفار کا ساتھ دے کر یہ سمجھتے ہیں کہ ہم بڑی "عزت" والے ہیں اور "محفوظ" ہیں،لیکن یہ باطل زعم ان کو کوئی فائدہ نہیں دے گا۔اور اپنی تمام تر دولت اور شہرت کے باوجود ذلت کی زندگی گزار رہے ہیں۔
دوسری طرف یہ شخص ہے جو نہ تو اغیار کی طرفداری کرتا ہے نہ ان کی نظروں میں "عزت" بنانے کے لیے کوئی غلط بات اپنی زبان سے کہتا ہے، نہ یہ کسی ملک کا حکمران ہے نہ یہ بے پناہ دولت مند ہے،بلکہ یہ ایک سیدھا سادہ مسلمان ہے،لیکن جب یہ آدمی اسٹیج پر کھڑا ہوتا ہے لاکھوں لوگ اس کی باتوں کو سننے کے لیے خاموش بیٹھے ہوتے ہیں،دس دس، بیس بیس، پچیس پچیس لوگوں کو کفر کے ایوانوں میں کھڑے ہو کر کلمہ توحید کا اقرار کرواتا ہے،اپنے اور پرائے اس کے دشمن ہیں،لیکن جسے اللہ عزت دے اسے کوئی نہیں ذلت دے سکتا۔
اور میں نے خود اپنے اور غیروں کے منہ سے اس آدمی کی تعریف سنی ہے، لیکن اس تعریف نے کبھی اس آدمی کو مغرور نہیں بنایا،کبھی فخر سے اس کی گردن میں سریا نہیں آیا، بلکہ ہمیشہ اللہ کے سامنے عاجز بن کے رہنے والا یہ شخص ہے۔کتنا خوش قسمت ہے کہ توحید کی طرف دعوت دینے کی وجہ سے اس پر غلیظ گالیاں بکی جاتیں ہیں، اس کے غلط ٖ فوٹو بنائے جاتے ہیں،لیکن اس آدمی نے اپنا کام جاری رکھا ہوا ہے۔
یہ ساری باتیں لکھنے کا مقصد یہ ہے کہ اللہ جس کو عزت سے اس کو کوئی ذلیل نہیں کر سکتا۔
میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ ڈاکٹر ذاکر نائیک حفظہ اللہ کو ہمیشہ خوش رکھے،دنیا و آخرت میں پاکیزہ رزق عطا فرمائے،تمام حاسدین اور شریر قسم کے لوگوں کے انہیں محفوظ رکھے آمین۔
نوٹ:
محدث فورم پر واضح انسانی تصاویر دینے کی اجازت نہیں۔ انتظامیہ!
قُلِ ٱللَّهُمَّ مَـٰلِكَ ٱلْمُلْكِ تُؤْتِى ٱلْمُلْكَ مَن تَشَآءُ وَتَنزِعُ ٱلْمُلْكَ مِمَّن تَشَآءُ وَتُعِزُّ مَن تَشَآءُ وَتُذِلُّ مَن تَشَآءُ ۖ بِيَدِكَ ٱلْخَيْرُ ۖ إِنَّكَ عَلَىٰ كُلِّ شَىْءٍ قَدِيرٌۭ ﴿٢٦﴾
یہ جس شخص کی تصویر ہے تقریبا یہاں موجود ہر کوئی اس کے بارے میں جانتا ہو گا۔دیکھیں کتنا سیدھا سادہ آدمی ہے،کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو اغیار کی نظر میں اپنی "عزت" بڑھانے کے لیے ایسے ایسے کام کر جاتے ہیں جس سے انسانیت بھی شرما جائے لیکن ان کو نہ عزت نصیب ہوتی ہے نہ دلی سکون،جیسے ہمارے مسلم حکمران،جو کفار کا ساتھ دے کر یہ سمجھتے ہیں کہ ہم بڑی "عزت" والے ہیں اور "محفوظ" ہیں،لیکن یہ باطل زعم ان کو کوئی فائدہ نہیں دے گا۔اور اپنی تمام تر دولت اور شہرت کے باوجود ذلت کی زندگی گزار رہے ہیں۔
دوسری طرف یہ شخص ہے جو نہ تو اغیار کی طرفداری کرتا ہے نہ ان کی نظروں میں "عزت" بنانے کے لیے کوئی غلط بات اپنی زبان سے کہتا ہے، نہ یہ کسی ملک کا حکمران ہے نہ یہ بے پناہ دولت مند ہے،بلکہ یہ ایک سیدھا سادہ مسلمان ہے،لیکن جب یہ آدمی اسٹیج پر کھڑا ہوتا ہے لاکھوں لوگ اس کی باتوں کو سننے کے لیے خاموش بیٹھے ہوتے ہیں،دس دس، بیس بیس، پچیس پچیس لوگوں کو کفر کے ایوانوں میں کھڑے ہو کر کلمہ توحید کا اقرار کرواتا ہے،اپنے اور پرائے اس کے دشمن ہیں،لیکن جسے اللہ عزت دے اسے کوئی نہیں ذلت دے سکتا۔
اور میں نے خود اپنے اور غیروں کے منہ سے اس آدمی کی تعریف سنی ہے، لیکن اس تعریف نے کبھی اس آدمی کو مغرور نہیں بنایا،کبھی فخر سے اس کی گردن میں سریا نہیں آیا، بلکہ ہمیشہ اللہ کے سامنے عاجز بن کے رہنے والا یہ شخص ہے۔کتنا خوش قسمت ہے کہ توحید کی طرف دعوت دینے کی وجہ سے اس پر غلیظ گالیاں بکی جاتیں ہیں، اس کے غلط ٖ فوٹو بنائے جاتے ہیں،لیکن اس آدمی نے اپنا کام جاری رکھا ہوا ہے۔
یہ ساری باتیں لکھنے کا مقصد یہ ہے کہ اللہ جس کو عزت سے اس کو کوئی ذلیل نہیں کر سکتا۔
میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ ڈاکٹر ذاکر نائیک حفظہ اللہ کو ہمیشہ خوش رکھے،دنیا و آخرت میں پاکیزہ رزق عطا فرمائے،تمام حاسدین اور شریر قسم کے لوگوں کے انہیں محفوظ رکھے آمین۔
نوٹ:
محدث فورم پر واضح انسانی تصاویر دینے کی اجازت نہیں۔ انتظامیہ!