سیکس ایجوکیشن – حافظ محمد زبیر
https://daleel.pk/author/hmzubair
پروفیسر ارشد جاوید ماہر نفسیات ہیں۔ کیلیفورنیا یونیورسٹی، امریکہ سے سائیکالوجی میں ماسٹرز کیا ہے اور وہاں ہی سے ہپناٹزم میں سپیشلائزیشن ہے۔ وہ امریکن سوسائٹی آف کلینیکل ہپناسس کے ممبر بھی ہیں۔ کئی ایک کتابوں کے مصنف ہیں اور خاص طور سیکس ایجوکیشن ان کا موضوع ہے۔ دینی اور مذہبی ذہن کے آدمی ہیں، پابند شرع ہیں اور غالبا جماعت اسلامی سے تعلق ہے۔ آج کل شادمان میں کلینک کرتے ہیں۔
جنس ہماری زندگی کی ایک بہت بڑی حقیقت ہے لیکن اس سے بڑی حقیقت یہ ہے کہ مشرق میں اس پر بات کرنا بھی شجر ممنوعہ کی حیثیت بن چکا ہے۔ ظاہری بات ہے کہ اس کی وجوہات ہیں کہ جنہوں نے سیکس کو موضوع بحث بنایا ہے یعنی اہل مغرب، تو اس بھونڈے انداز میں کہ ایک شریف انسان کو اسے پڑھ سن کر ہی ابکائی آنا شروع ہو جاتی ہے۔ ایسے میں وقت کی ایک اہم ضرورت ہے کہ مہذب اور سلجھے ہوئے انداز میں نوجوانوں کے جنسی مسائل میں ان کی رہنمائی کی جائی۔
پروفیسر ارشد جاوید صاحب نے اس موضوع پر تین کتابیں لکھی ہیں، ایک کنواروں کے لیے، ایک شادی شدہ مردوں کے لیے اور ایک شادی شدہ عورتوں کے لیے۔ مجھے ان کی ساری باتوں سے اتفاق نہیں ہے، ان کی بعض باتیں ایسی ہیں جو اپنے موضوع اور نتائج دونوں اعتبار سے غلط معلوم ہوتی ہیں۔ میرا سیکس کے بارے میں ایک بالکل سوچا سمجھا ہوا نکتہ نظر ہے جو ایک کل (whole) کا جز ہے۔ لیکن یہ بات ہے کہ پروفیسر صاحب نے یہ کاوش اخلاص سے کی ہے اور مارکیٹ اور انٹرنیٹ پر سیکس ایجوکیشن کے نام سے جو مواد موجود ہے، اس سے ان کی یہ کتابیں ہزار گنا بہتر ہیں۔
بعض نوجوان مجھ سے بھی جنس سے متعلق مسائل پوچھتے ہیں، اور مجھے معلوم ہے کہ میں اس موضوع پر اچھا لکھ سکتا ہوں کہ جنس کا بہت سا تعلق نفسیات اور لسانیات سے ہے، اور ان دونوں مضامین میں مجھے طبعی دلچسپی ہے۔ لیکن ہھر ایک حجاب طاری ہو جاتا ہے کہ موضوع ہی ایسا ہے کہ لکھتے وقت ہچکچاہٹ ہوتی ہے۔ آپ اسے جتنا مرضی سلجھے ہوئے انداز میں بیان کر دیں، ہے تو سیکس کا موضوع ہی۔ اور یہ لفظ ہی ایسا ہے کہ ہمارے معاشروں میں اسے زبان پر لانا بھی گناہ سمجھا جاتا ہے۔ لیکن یہ بھی تو حقیقت ہے کہ انٹرنیٹ پر سب سے زیادہ یہ موضوع پڑھا اور دیکھا جاتا ہے۔
ایسے میں فی الحال ارشد جاوید صاحب کی کتب ان نوجوانوں اور دوستوں کی خدمت میں پیش کر سکتا ہوں کہ جو اپنے جنسی مسائل سے پریشان ہیں۔ یہ کتابیں آپ گوگل کر کے ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔ بس اس رہنمائی کے ساتھ ان کتابوں کو پڑھیں کہ سیکس کو ذہن پر سوار نہ ہونے دیں، اگر یہ ذہن پر سوار ہو گیا تو پھر آپ اپنی شخصیت کی تباہی کے رستے پر ہیں۔ سیکس انسان کی بائیولاجیکل ضرورت ہے، اس میں شک نہیں ہے لیکن پیٹ کی بھوک تو آپ مٹا سکتے ہیں، آنکھوں کی نہیں۔
حافظ محمد زبیر
حافظ محمد زبیر نے پنجاب یونیورسٹی سے علوم اسلامیہ میں پی ایچ ڈی کی ہے۔ کامسیٹس میں اسسٹنٹ پروفیسر اور مجلس تحقیق اسلامی میں ریسرچ فیلو ہیں۔ متعدد کتب کے مصنف ہیں