ام عبدالرحمٰن
رکن
- شمولیت
- اگست 10، 2013
- پیغامات
- 365
- ری ایکشن اسکور
- 316
- پوائنٹ
- 90
جزاک اللہ ۔۔۔
اولیاء اللہ کی صفات کامطالعہ کرنے سےایک بنیادی بات کا پتہ چلتا ہے کہ ولی ’’ خلاف شریعت ‘‘ کام نہیں کرتا ۔ یہاں ولی کی معصومیت کا دعوی نہیں لیکن یہ بات ضرور ہے کہ عوام الناس سے زیادہ پرہیز گار اور متبع سنت ہوتا ہے ۔ کوئی بھی ولی جان بوجھ کر ’’ خلاف شریعت و خلاف سنت ‘‘ کام کرے تو اس فعل کو کرامت کہنے کی بجائے اس کی ’’ ولایت ‘‘ پر ہی حرف آجاتا ہے ۔
جعفر رضی اللہ عنہ کے بارے میں رقص کی روایت کی گئی ہے
اس کا کوئی حوالہ وغیرہ ہے ؟
سر دست یہ پتہ چلا ہےفَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِيٍّ الرُّوذْبَارِيُّ، أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ شَوْذَبٍ الْوَاسِطِيُّ، حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَيُّوبَ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ هَانِئِ بْنِ هَانِئٍ، عَنْ عَلِيٍّ قَالَ: أَتَيْنَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَجَعْفَرٌ وَزَيْدٌ، فَقَالَ لِزَيْدٍ: «أَنْتَ أَخُونَا وَمَوْلَانَا» ، فَحَجَلَ. وَقَالَ لِجَعْفَرٍ: «أَشْبَهْتَ خَلْقِي وَخُلُقِي» ، فَحَجَلَ وَرَاءَ حَجَلِ زَيْدٍ. وَقَالَ لِي: «أَنْتَ مِنِّي وَأَنَا مِنْكَ» ، فَحَجَلْتُ وَرَاءَ حَجَلِ جَعْفَرٍ. قَالَ الشَّيْخُ أَحْمَدُ رَحِمَهُ اللَّهُ: وَالْحَجَلُ أَنْ يَرْفَعَ رِجْلًا وَيَقْفِزَ عَلَى الْأُخْرَى مِنَ الْفَرَحِ، فَإِذَا فَعَلَهُ إِنْسَانٌ فَرَحًا بِمَا أَتَاهُ اللَّهُ تَعَالَى مِنْ مَعْرِفَتِهِ أَوْ سَائِرِ نِعَمِهِ فَلَا بَأْسَ بِهِ. وَمَا كَانَ فِيهِ تَثَنٍّ وَتَكَسُّرٍ حَتَّى يُبَايِنَ أَخْلَاقَ الذُّكُورِ فَهُوَ مَكْرُوهٌ لِمَا فِيهِ مِنَ التَّشَبُّهِ بِالنِّسَاءِ
سر دست یہ پتہ چلا ہے
کہ اس کی سند میں ہانی بن ہانی راوی مجہول الحال ہے ۔ ( دیوان الضعفاء للذہبی رقم 4451 ) ابو إسحاق السبیعی کے علاوہ اس سے کسی اور نے روایت نہیں کی ۔
اس کے علاوہ سند میں اور بھی علتیں ہیں ۔
اس کے علاوہ سند میں اور بھی علتیں ہیں ۔
متفقالبتہ اس کا یہ عمل ہرگز حجت نہیں بنے گا۔
معذور ہونے کے حوالےسے آپ نے جو بات کہی تھی مجھے اس سے اختلاف نہیں ۔اور علتوں کی وضاحت کیجیے گا۔ میں نے کل پہلی بار اس حدیث کی تخریج کی ہے۔
صوفیاء میں سے بہت سے ایسے ہیں جن کے بارے میں جذب کا کہا گیا ہے۔ اور حالت جذب حالت جنون کے مشابہ ہوتی ہے۔ اس لیے یہ عقلی بات ہے کہ اس وقت انہیں معذور سمجھا جائے۔