• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اویس قرنی رحمتہ اللہ کی عظمت و فضیلت کا راز

شمولیت
دسمبر 05، 2017
پیغامات
15
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
9
اویس قرنی رحمتہ علیہ کی عظمت و فضیلت کا راز

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن صحابہ کرام سے ارشاد فرمایا
تابعین میں سے ایم بزرگ ہیں جن کا نام اویس ہے وہ اپنی والدہ کے ساتھ حسن و سلوک کرتے ہیں،اگر وہ اللہ کے بھروسے پر قسم کھا بھیٹھین تو اللہ تعالی وہ قسم پوری کردئے۔۔۔انھیں سفید داغ برض تھا اگر تہماری ملاقات ہوتو تم ان سے گزارش کرو کہ وہ تمہارے لیےدعائے مغفرت کریں ۔
سیدنا عمرفاروق رضی اللہ عنہ کا دور شروع ہوگیا
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس جب یمن سے مدد کے لوگ آتےوہ ان سے پوچھتے کہ تم میں اویس بن عامر بھی کوئی شخص ہے؟
یہاں تک کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ خود اویس کے پاس آئے اور پوچھا کہ تمہارا نام اویس بن عامر ہے؟
انہوں نے کہا کہ ہاں ۔
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ تم مراد قبیلہ کی شاخ قرن سے ہو؟
انہوں نے کہا کہ ہاں ۔
انہوں نے پوچھا کہ تمہیں برص تھا وہ اچھا ہو گیا مگر درہم برابر باقی ہے؟
انہوں نے کہا کہ ہاں ۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ تمہاری ماں ہے؟
انہوں نے کہا کہ ہاں ۔ تب سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ،
آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ تمہارے پاس اویس بن عامر یمن والوں کی کمکی فوج کے ساتھ آئے گا ، وہ قبیلہ مراد سے ہے جو قرن کی شاخ ہے ۔ اس کو برص تھا وہ اچھا ہو گیا مگر درہم باقی ہے ۔ اس کی ایک ماں ہے ۔ اس کا یہ حال ہے کہ اگر اللہ کے بھروسے پر قسم کھا بیٹھے تو اللہ تعالیٰ اس کو سچا کرے ۔ پھر اگر تجھ سے ہو سکے تو اس سے اپنے لئے دعا کرانا ۔ تو میرے لئے دعا کرو ۔
پس اویس نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے لئے بخشش کی دعا کی ۔ تو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ تم کہاں جانا چاہتے ہو؟ انہوں نے کہا کہ کوفہ میں ۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں تمہیں کوفہ کے حاکم کے نام ایک خط لکھ دوں؟ انہوں نے کہا کہ مجھے گمناموں میں رہنا پسند ہے۔
معزز ممبررز
ذرا والدہ کے ساتھ حسن سلوک کرنے کی فضیلت اور اس کے مقام و مرتبہ کا اندازہ کریں کہ سیدنا اویس قرنی جو صحابی نہیں بلکہ تابعی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام کو ان سے دعائے مغفرت کرانے کاحکم دے رہے ہیں ۔۔۔۔اویس قرنی رحمہ اللہ کو یہ مقام و مرتبہ اپنی ماں کے ساتھ صلہ رحمی اور حسن سلوک کی بدولت ہی ملاتھا۔
صحیح مسلم
 
Top