کلیم حیدر
ناظم خاص
- شمولیت
- فروری 14، 2011
- پیغامات
- 9,747
- ری ایکشن اسکور
- 26,381
- پوائنٹ
- 995
ايك نصرانی كا سوال كہ تم رمضان ميں كيا كرتے ہو؟
اللہ سبحانہ وتعالى نے ماہ رمضان المبارك كو كچھ خصوصيات اور فضائل سے نوازا ہے جو باقى مہينوں ميں نہيں ہيں، ماہ رمضان سب مہينوں كا سردار ہے، اور اللہ جل شانہ كے لائق ہے كہ وہ بعض مہينوں كو بعض پر اختيار كر لے اور كچھ راتوں كو بعض پر فضيلت عطا كردے، جيسا كہ اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:
اللہ سبحانہ وتعالى نے رمضان المبارك ميں ہى ليلۃ القدر بنائى ہے جس كے متعلق اللہ سبحانہ وتعالى نے اپنے كلام ميں فرمايا:’’ وَرَبُّكَ يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ وَيَخْتَارُ ‘‘ القصص/68 . " اور تيرا رب جو چاہتا ہے پيدا كرتا ہے اور اختيار كرتا ہے "
يعنى اس رات كى عبادت ايك ہزار مہينوں كى عبادت كے اجروثواب سے بھى بہتر ہے، اور اللہ سبحانہ وتعالى كا اس امت پر يہ فضل عظيم ہے.’’ لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ‘‘ القدر/3 " قدر كى رات ايك ہزار مہينوں سے بہتر ہے "
اور پھر ليلۃ القدر رمضان المبار كے آخرى دس دنوں ميں ہوتى ہے، اسى ليے مسلمان ان دس دنوں ميں باقى راتوں اور دنوں سے زيادہ عبادت كرنے كى كوشش كرتے ہيں تا كہ وہ اس بابركت رات كو حاصل كر ليں.
اور رمضان المبارك ميں ہم ـ مسلمان لوگ ـ جو كچھ كرتے ہيں وہ اللہ تعالى كے قرب كے حصول كے ليے اور اس كى عبادت كى جدوجھد ہے، اللہ سبحانہ وتعالى نے ہمارے ليے كئى قسم كى عبادات مشروع كى ہيں جس كے ساتھ وہ پسند كرتا ہے كہ ہم ان عبادات كو ادا كر كے اس كا قرب حاصل كريں، وہ عبادات درج ذيل ہيں: