ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
شہادت
الف۔۔’’عاصم بن أبي النجود الکوفي الأسدي، أحد القراء السبعۃ تابعي، من أھل الکوفۃ، ووفاتہ فیھا، کان ثقۃ في القرائات، صدوقا في الحدیث۔‘‘
’’عاصم بن ابی النجود کوفی اَسدی۔ قراء سبعہ میں سے ایک ہیں، تابعی ہیں، اہل کوفہ سے ہیں اور اسی میں ان کی وفات ہوئی۔ قراء ات میں ثقہ اور حدیث میں صدوق ہیں۔‘‘ (الأعلام، للزرکلي: ۳؍۲۴۸)
ب۔۔’’قال عبد اﷲ بن أحمد بن حنبل سالت أبی عن عاصم بن بھدلۃ قال: ھو عاصم بن أبي النجود وکان رجلاً صالحا وبھدلۃ ھو أبوالنجود وکان رجلاً ناسکاً، قرأ علی زر وقرأ زر علیٰ علي وقرأ علي علیٰ عبدالرحمن السلمي وقرأ أبوعبد الرحمن علی عبداﷲ وکان قارئا للقرأن۔ وأھل الکوفۃ یختارون قرائۃ عاصم، قال عبداﷲ: قال أبي: وأنا أختار قرائۃ عاصم۔‘‘
’’عبداللہ بن احمد بن حنبل کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد احمد سے عاصم بن بھدلۃ کے برے میں سوال کیا انہوں نے کہا وہ عاصم بن ابی النجود ہیں۔ وہ نیک آدمی ہیں۔ اور بہدلۃ ابوالنجود ہیں اور وہ ثقہ ہیں۔ انہوں نے زر بن جیش سے پڑھا اور زر بن حیش نے علی سے پڑھا۔ اسی طرح عاصم نے سلمی تابعی سے پڑھا۔ انہوں نے عبداللہ بن مسعود سے پڑھا۔ عاصم قرآن کے قاری تھے۔ اہل کوفہ عاصم کی قراء ۃ پڑھتے ہیں اور میں بھی عاصم کی قراء ت اختیا رکرتاہوں۔‘‘ (تاریخ بغداد،خطیب بغدادی:۲۵؍۲۲۴)
الف۔۔’’عاصم بن أبي النجود الکوفي الأسدي، أحد القراء السبعۃ تابعي، من أھل الکوفۃ، ووفاتہ فیھا، کان ثقۃ في القرائات، صدوقا في الحدیث۔‘‘
’’عاصم بن ابی النجود کوفی اَسدی۔ قراء سبعہ میں سے ایک ہیں، تابعی ہیں، اہل کوفہ سے ہیں اور اسی میں ان کی وفات ہوئی۔ قراء ات میں ثقہ اور حدیث میں صدوق ہیں۔‘‘ (الأعلام، للزرکلي: ۳؍۲۴۸)
ب۔۔’’قال عبد اﷲ بن أحمد بن حنبل سالت أبی عن عاصم بن بھدلۃ قال: ھو عاصم بن أبي النجود وکان رجلاً صالحا وبھدلۃ ھو أبوالنجود وکان رجلاً ناسکاً، قرأ علی زر وقرأ زر علیٰ علي وقرأ علي علیٰ عبدالرحمن السلمي وقرأ أبوعبد الرحمن علی عبداﷲ وکان قارئا للقرأن۔ وأھل الکوفۃ یختارون قرائۃ عاصم، قال عبداﷲ: قال أبي: وأنا أختار قرائۃ عاصم۔‘‘
’’عبداللہ بن احمد بن حنبل کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد احمد سے عاصم بن بھدلۃ کے برے میں سوال کیا انہوں نے کہا وہ عاصم بن ابی النجود ہیں۔ وہ نیک آدمی ہیں۔ اور بہدلۃ ابوالنجود ہیں اور وہ ثقہ ہیں۔ انہوں نے زر بن جیش سے پڑھا اور زر بن حیش نے علی سے پڑھا۔ اسی طرح عاصم نے سلمی تابعی سے پڑھا۔ انہوں نے عبداللہ بن مسعود سے پڑھا۔ عاصم قرآن کے قاری تھے۔ اہل کوفہ عاصم کی قراء ۃ پڑھتے ہیں اور میں بھی عاصم کی قراء ت اختیا رکرتاہوں۔‘‘ (تاریخ بغداد،خطیب بغدادی:۲۵؍۲۲۴)