ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
اَحرف سبعہ اور ان کا مفہوم
قراء ات قرآنیہ کے تناظر میں
پرو فیسر قاری تاج افسر
جب اللہ تعالیٰ نے اپنے تعارف اور اپنی صفات کے اظہار کے لئے کائنات کو تخلیق کیا تو اس کی رہنمائی کے اَسباب بھی ساتھ ہی پیدا کر دیئے یہاں تک کہ خلافت اَرضی کے لئے انسان کو نفسانیت اور روحانیت کے حسین اِمتزاج سے پیدا کر کے قدرتِ کاملہ کا اِظہار بھی فرما دیا اور اس کی رہنمائی کے لئے ان ہی میں سے کامل ترین ہستیوں یعنی انبیاء کو منتخب فرمایا اور وحی کا سلسلہ جاری فر ماکر ان کی تربیت کاخصوصی انتظام اپنے دست غیب سے کیا۔پھر جب اجتماعی عقل انسانی اپنے عروج کو پہنچی تو امام الانبیاءﷺکی بعثت فر ما کر ایسی کتاب کی نعمت سے نوازا جس کی حفاظت کا ذمہ خود لیا او رخود لینے کا مفہوم قطعاً یہ نہیں کہ فرشتوں کے ذریعے حفاظت کی بلکہ انسانوں میں سے ہی اہل حق نے اس کا ذمہ قبول کیا اورکتاب ایسی جامع کہ قیامت تک آنے والی اِنسانیت اپنے ہر دور میں پیش آنے والے مسائل اور اجتماعی ترقی کا راز اس میں پاسکتی ہے جیسا کہ رسول اللہﷺنے ارشاد فرمایا کہ عنقریب تاریک رات کی طرح فتنے پیدا ہو ں گے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے پوچھا یا رسول اللہﷺان سے کیسے بچا جا سکتا ہے ؟ تو حضورﷺنے ارشاد فرمایا: اللہ کی کتاب قرآن حکیم کے ذریعے سے، کیونکہ اس میں پہلے لوگوں کے واقعات اورتجربات آئندہ آنے والے حالات کے متعلق پشین گوئیاں اور زمانہ حال کے لوگوں کے لئے راہنمائی کے اَسباب موجود ہیں یہ کتاب مقدس ایک حقیقت ہے جھوٹ اورلغو نہیں ہے جس نے غرور کی بنیاد پر اس کو چھوڑا تو اللہ تعالیٰ اس کی کمر توڑ دے گا اور جس نے اس کے علاوہ کہیں سے ہدایت تلاش کی تو اللہ تعالیٰ اس کو گمراہ کر دے گا اس کے عجائبات کبھی ختم نہیں ہوں گے۔(سنن الترمذي باب ما جاء فی فضل القرآن:۸؍۲۱۸،ط :اسلام آباد)