ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
سنت سے دلیل:
فرمان نبویﷺہے:
’’فلا یحل لامری ء یؤمن باﷲ والیوم الآخر أن یسفک بہا دماً‘‘ (صحیح البخاري:۱۰۴)
’’ جو شخص اللہ تعالیٰ اوریوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے اس کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ یہاں خون بہائے۔‘‘
احناف اور حنابلہ کا کہنا ہے کہ مالکیہ اور شافعیہ کی ذکرکردہ دلیل زمان ومکان کے عموم پر دلالت نہیں کرتی(یعنی یہ عمومی دلیل نہیں ہے)بلکہ یہ رسول اللہﷺکے اس فرمان کے ساتھ مقید ہوجاتی ہے جس میں آپ نے بیت اللہ میں خون بہانے سے منع فرمایا ہے۔مزید برآں فتح مکہ کا دن رسول اللہﷺکے لیے حلال تھا، حلت کا وقت صبح سے عصر تک جاری رہا اور ابن خطل کو اسی دوران واصل جہنم کیا گیا۔ (سبل السلام للصنعانی:۴؍۷۲،۷۳)
فرمان نبویﷺہے:
’’فلا یحل لامری ء یؤمن باﷲ والیوم الآخر أن یسفک بہا دماً‘‘ (صحیح البخاري:۱۰۴)
’’ جو شخص اللہ تعالیٰ اوریوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے اس کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ یہاں خون بہائے۔‘‘
احناف اور حنابلہ کا کہنا ہے کہ مالکیہ اور شافعیہ کی ذکرکردہ دلیل زمان ومکان کے عموم پر دلالت نہیں کرتی(یعنی یہ عمومی دلیل نہیں ہے)بلکہ یہ رسول اللہﷺکے اس فرمان کے ساتھ مقید ہوجاتی ہے جس میں آپ نے بیت اللہ میں خون بہانے سے منع فرمایا ہے۔مزید برآں فتح مکہ کا دن رسول اللہﷺکے لیے حلال تھا، حلت کا وقت صبح سے عصر تک جاری رہا اور ابن خطل کو اسی دوران واصل جہنم کیا گیا۔ (سبل السلام للصنعانی:۴؍۷۲،۷۳)