- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,764
- پوائنٹ
- 1,207
واقعتا ہرقل بے حد دقیق تھا۔ کسی نے محمدﷺکا دین چھوڑا ہو مگر شرط یہ ہے کہ اس کو محمدﷺکے ”دین“ میں ہی کوئی خرابی نظر آئی ہو؟ اس آخری نقطے پر ذرا غور فرمائیے:
بے شک مشنری لوگ بھی پسماندہ آبادیوں کو عیسائی بناتے ہیں۔ مگر ان میں کتنے ہیں، خاص طور پر مسلم ممالک میں، جو معاشرے کے باشعور، پڑھے لکھے، اور کسی ’تحقیق‘ کے عمل سے گزر کر عیسائیت اختیار کرنے والے ہوتے ہیں؟ کیا مشنریوں کے سب حملے دور دراز کے جاہل و پسماندہ علاقوں میں نہیں ہوتے جہاں یہ ’روٹی‘ کے بدلے میں اور مغربی ممالک کے ’ویزوں‘ کے جھانسے دے کر لوگوں کا مذہب تبدیل کرواتے ہیں؟
یہ مشنری لوگ عالم اسلام کی کتنی جانی پہچانی شخصیات کا نام لے سکتے ہیں جنہوں نے کسی ’تحقیق‘ کے نتیجے میں، اور آمنے سامنے کے مناظرہ میں، اور دلیل کے زور پر، عیسائیت قبول کی ہو؟! جن کو اسلام کے اندر کوئی ’خرابی‘ نظر آئی ہو اور پھر وہ ’خرابی‘ ان کیلئے کلیسا نے دور کر دی ہو؟!
کیا انکے نہایت با خبر ادارے، عالم اسلام میں ایسے تعلیم یافتہ اور باشعور قسم کے ’حق کے متلاشیوں‘ کی کوئی لسٹ جاری کر سکتے ہیں جن کو ’حق‘ بالآخر محمدﷺکے دین کی بجائے کلیسا کے دین میں جاکر ملا ہو؟ ہاں ہم انکو مغرب کے اُن پڑھے لکھوں کی، جتنی طویل یہ چاہیں اتنی طویل فہرست دے سکتے ہیں، جن کو حق محمدﷺکے سوا کہیں کسی کے پاس نظر نہیں آیا اور جنکا اسلام میں آنا نہ تو ’بھوک‘ کی وجہ سے تھا، نہ ’بیماری‘ کی وجہ سے، نہ ’دوائی کیلئے پیسے پاس نہ ہونے‘ کے باعث، نہ کسی ’سفارت خانے کے ہاں ویزہ سہولت پانے‘ کی غرض سے، اور نہ کسی اور دنیوی ضرورت، نہ کسی غرض اور نہ کسی لالچ کے باعث۔
لمن کان یرجو اللہ والیوم الآخر۔۔ محمدﷺکا قصدکرنے والے، زمانے بھر میں آج بھی وہی ہیں جو اللہ اور یوم آخر کی تلاش میں پھرتے ہیں، نہ کہ روٹی، سواری اور ’ویزہ‘ کے ضرورت مند!
بے شک مشنری لوگ بھی پسماندہ آبادیوں کو عیسائی بناتے ہیں۔ مگر ان میں کتنے ہیں، خاص طور پر مسلم ممالک میں، جو معاشرے کے باشعور، پڑھے لکھے، اور کسی ’تحقیق‘ کے عمل سے گزر کر عیسائیت اختیار کرنے والے ہوتے ہیں؟ کیا مشنریوں کے سب حملے دور دراز کے جاہل و پسماندہ علاقوں میں نہیں ہوتے جہاں یہ ’روٹی‘ کے بدلے میں اور مغربی ممالک کے ’ویزوں‘ کے جھانسے دے کر لوگوں کا مذہب تبدیل کرواتے ہیں؟
یہ مشنری لوگ عالم اسلام کی کتنی جانی پہچانی شخصیات کا نام لے سکتے ہیں جنہوں نے کسی ’تحقیق‘ کے نتیجے میں، اور آمنے سامنے کے مناظرہ میں، اور دلیل کے زور پر، عیسائیت قبول کی ہو؟! جن کو اسلام کے اندر کوئی ’خرابی‘ نظر آئی ہو اور پھر وہ ’خرابی‘ ان کیلئے کلیسا نے دور کر دی ہو؟!
کیا انکے نہایت با خبر ادارے، عالم اسلام میں ایسے تعلیم یافتہ اور باشعور قسم کے ’حق کے متلاشیوں‘ کی کوئی لسٹ جاری کر سکتے ہیں جن کو ’حق‘ بالآخر محمدﷺکے دین کی بجائے کلیسا کے دین میں جاکر ملا ہو؟ ہاں ہم انکو مغرب کے اُن پڑھے لکھوں کی، جتنی طویل یہ چاہیں اتنی طویل فہرست دے سکتے ہیں، جن کو حق محمدﷺکے سوا کہیں کسی کے پاس نظر نہیں آیا اور جنکا اسلام میں آنا نہ تو ’بھوک‘ کی وجہ سے تھا، نہ ’بیماری‘ کی وجہ سے، نہ ’دوائی کیلئے پیسے پاس نہ ہونے‘ کے باعث، نہ کسی ’سفارت خانے کے ہاں ویزہ سہولت پانے‘ کی غرض سے، اور نہ کسی اور دنیوی ضرورت، نہ کسی غرض اور نہ کسی لالچ کے باعث۔
لمن کان یرجو اللہ والیوم الآخر۔۔ محمدﷺکا قصدکرنے والے، زمانے بھر میں آج بھی وہی ہیں جو اللہ اور یوم آخر کی تلاش میں پھرتے ہیں، نہ کہ روٹی، سواری اور ’ویزہ‘ کے ضرورت مند!