ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
ہم کاوش بسیار کے باوجود سائل ذاکر حسین کی اس خبر کہ ’’اب موجودہ قرآن کے علاوہ مزید ۱۶ قاریوں کے اختلاف والے ۱۶ قرآنی مصاحف وہ (یعنی انتہا پسند گروپ) شائع کردے گا‘‘ کو تلاش نہیںکرپائے ہیں۔ اس کے برعکس مذکور بالا تحریر میں تو واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ یہ کام کویت کے ایک ادارے کے ’ایما پر کیا گیا ہے‘ اور پھر یہ سطر بھی دیکھئے (ممکن ہے کوئی شپرہ چشم اس کو نہ دیکھ سکے) ’’آج کل یہ مشروع (یعنی مصحف) اس ادارہ (کویتی) کے زیراہتمام تنفیذی مراحل میں ہے۔‘‘ کیا ان سطور کی موجودگی میں یہ گمراہ کن نتیجہ نکالنے کی کوئی گنجائش یا عقلی دلیل باقی رہ جاتی ہے کہ ان مصاحف کی اشاعت کا کام اہل حدیثوں کا کوئی پاکستانی گروہ خود کرنا چاہتا ہے؟ پھر سائل نے ’مجمع الملک فہد‘کا حوالہ بھی یکسر نظر انداز کردیا۔ ایسا کیوں کیا گیا؟ اسکے اصلی محرکات پر بھی ہم بات کریں گے۔اِن شاء اللہ