محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
ذٰلِكَ الْفَضْلُ مِنَ اللہِ۰ۭ وَكَفٰى بِاللہِ عَلِيْمًا۷۰ۧ يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا خُذُوْا حِذْرَكُمْ فَانْفِرُوْا ثُبَاتٍ اَوِ انْفِرُوْا جَمِيْعًا۷۱
۱؎ حذر کے معنی علامہ زمخشری نے یہ کہے ہیں کہ ہر وہ شے جو تمھیں دشمنوں سے محفوظ رکھے۔ چاہے وہ از قبیل تدابیر ہو، چاہے از قسم اسلحہ۔ یعنی مسلمان بہرحال محتاط، بیدار اورخطرناک ہے۔ دشمن اس کے داب وجلال سے لرزہ براندام ہو۔ آہ! آج مسلمان کا عمل ان آیات پر بالکل نہیں۔نتیجہ یہ ہے کہ ہرنوع کی ذلتوں اورحقارتوں کا مرکز بناہوا ہے ۔
خُذُوْاحِذْرَکُمْیہ اللہ کا فضل ہے اور اللہ کافی جاننے والا ہے ۔(۷۰) مومنو! اپنا بچاؤ کرلو۔ سو جدی جدی فوج بن کے کوچ کرویا اکٹھے نکلو۔۱؎(۷۱)
۱؎ حذر کے معنی علامہ زمخشری نے یہ کہے ہیں کہ ہر وہ شے جو تمھیں دشمنوں سے محفوظ رکھے۔ چاہے وہ از قبیل تدابیر ہو، چاہے از قسم اسلحہ۔ یعنی مسلمان بہرحال محتاط، بیدار اورخطرناک ہے۔ دشمن اس کے داب وجلال سے لرزہ براندام ہو۔ آہ! آج مسلمان کا عمل ان آیات پر بالکل نہیں۔نتیجہ یہ ہے کہ ہرنوع کی ذلتوں اورحقارتوں کا مرکز بناہوا ہے ۔