ام عبدالرحمٰن
رکن
- شمولیت
- اگست 10، 2013
- پیغامات
- 365
- ری ایکشن اسکور
- 316
- پوائنٹ
- 90
السلام علیکم۔۔۔۔
آج کل کے اس نفسا نفسی کے دور میں ہم لوگوں کے پاس وقت نہیں ہوتا خود کا موازنہ کرنے کا۔۔۔ ہم اپنی اچھائیاں تو لوگوں سے گنواتے رہتے ہیں لیکن اپنی بری عادتوں کو خودسے بھی چھپاتے ہیں۔۔۔
بروز ہفتہ پیس ٹی وی اردو پر ایک پروگرام سن روہی تھی۔۔۔ ایک شیخ سے کسی بہن نے سوال کیا کہ ہم اپنی بری عادتوں کو کیسے ختم کریں۔۔۔ آج کل کے دور میں یہ ہی ماننا بہت بڑی بات ہے کہ ہمارے اندر برائیاں بھی ہیں۔۔۔ ان شیخ نے بہت اچھا سا طریقہ بتایا کہ ہم ایک ڈائری میں اپنی ساری بری عادتیں لکھ لیں جو ہماری نظر میں ہوں یا جو کبھی کسی نے ہمیں نشاندہی کروائی ہو۔۔۔ اور ایک ٹائم پیڑیڈ سیٹ کرلیں کہ اتنے دنوں میں ہم اس بری عادت کو اپنے اندر ختم کرلیں گے۔۔۔ بہت مشکل ہوتا ہے لیکن اگر کسی اچھی چیز کا دل سے عہد کرلیں تو اللہ پاک مدد کرتے ہیں۔۔۔جیسے جیسے جس جس بری عادت کو ہم اپنے اندر ختم ہوتا پائیں اس پر ٹک کرتے جائیں۔۔۔۔ ان شآء اللہ ہماری بری عادتیں ہم سے دور ہوجائیں گی بشرط ہم صدق دل سے کریں۔۔۔
اپنا احتساب کریں اس سے پہلے اللہ ہمارا احتساب کریں۔۔۔
اللہ نے فرمایا سورہ نور (25:24) : اس دن اللہ ان کو (ان کے اعمال کی) پوری پوری اور ٹھیک جزا دے گا۔۔۔
ایک اور جگہ ارشاد ہوا (سورہ الصفت 53:37) تو کیا ہمیں (دوبارہ اٹھا کر) بدلہ ملے گا؟۔۔۔ یعنی ہمیں جزا دی جائی گی؟ ہمارا حساب لیا جائے گا؟
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ " عقل مند وہ ہے جو اپنا محاسبہ خود کرے اور موت کے بعد کی زندگی کے لیے عمل کرے"
(جامع ترمذی، صفتہ القیامتہ، باب حدیث (الکیس من دان نفسہ) حدیث 2459)
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا" اپنا محاسبہ کرتے رہا کرو قبل اس کے کہ تم سے حساب لیا جائے، اپنا وزن کرتے رہا کرو قبل اس کے کہ تمہرا وزن کیا جائے، اور اس ذات گرامی کے سمانے اس بڑی پیشی کی تیاری کرتے رہو جس نے دنیا میں میں اپنا محاسبہ کرلیا روز قیامت اس پر حساب آسان ہو جائے گا"
اللہ ہم سب کو سیدھے راستے پر چل
آج کل کے اس نفسا نفسی کے دور میں ہم لوگوں کے پاس وقت نہیں ہوتا خود کا موازنہ کرنے کا۔۔۔ ہم اپنی اچھائیاں تو لوگوں سے گنواتے رہتے ہیں لیکن اپنی بری عادتوں کو خودسے بھی چھپاتے ہیں۔۔۔
بروز ہفتہ پیس ٹی وی اردو پر ایک پروگرام سن روہی تھی۔۔۔ ایک شیخ سے کسی بہن نے سوال کیا کہ ہم اپنی بری عادتوں کو کیسے ختم کریں۔۔۔ آج کل کے دور میں یہ ہی ماننا بہت بڑی بات ہے کہ ہمارے اندر برائیاں بھی ہیں۔۔۔ ان شیخ نے بہت اچھا سا طریقہ بتایا کہ ہم ایک ڈائری میں اپنی ساری بری عادتیں لکھ لیں جو ہماری نظر میں ہوں یا جو کبھی کسی نے ہمیں نشاندہی کروائی ہو۔۔۔ اور ایک ٹائم پیڑیڈ سیٹ کرلیں کہ اتنے دنوں میں ہم اس بری عادت کو اپنے اندر ختم کرلیں گے۔۔۔ بہت مشکل ہوتا ہے لیکن اگر کسی اچھی چیز کا دل سے عہد کرلیں تو اللہ پاک مدد کرتے ہیں۔۔۔جیسے جیسے جس جس بری عادت کو ہم اپنے اندر ختم ہوتا پائیں اس پر ٹک کرتے جائیں۔۔۔۔ ان شآء اللہ ہماری بری عادتیں ہم سے دور ہوجائیں گی بشرط ہم صدق دل سے کریں۔۔۔
اپنا احتساب کریں اس سے پہلے اللہ ہمارا احتساب کریں۔۔۔
اللہ نے فرمایا سورہ نور (25:24) : اس دن اللہ ان کو (ان کے اعمال کی) پوری پوری اور ٹھیک جزا دے گا۔۔۔
ایک اور جگہ ارشاد ہوا (سورہ الصفت 53:37) تو کیا ہمیں (دوبارہ اٹھا کر) بدلہ ملے گا؟۔۔۔ یعنی ہمیں جزا دی جائی گی؟ ہمارا حساب لیا جائے گا؟
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ " عقل مند وہ ہے جو اپنا محاسبہ خود کرے اور موت کے بعد کی زندگی کے لیے عمل کرے"
(جامع ترمذی، صفتہ القیامتہ، باب حدیث (الکیس من دان نفسہ) حدیث 2459)
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا" اپنا محاسبہ کرتے رہا کرو قبل اس کے کہ تم سے حساب لیا جائے، اپنا وزن کرتے رہا کرو قبل اس کے کہ تمہرا وزن کیا جائے، اور اس ذات گرامی کے سمانے اس بڑی پیشی کی تیاری کرتے رہو جس نے دنیا میں میں اپنا محاسبہ کرلیا روز قیامت اس پر حساب آسان ہو جائے گا"
اللہ ہم سب کو سیدھے راستے پر چل