• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اپنی زوجہ سے لڑنے کے فوائد....

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
اپنی زوجہ سے لڑنے کے فوائد....


آج تک آپ نے بیوی سے جھگڑے کے نقصانات پڑھے ہونگے تو آیئے آپ کو فوائد سے متعارف کراتے ہیں

اپنی زوجہ سے لڑنے کے فوائد....


1- نیند میں کوئی خلل نہیں آتا
سُن رہے ہو کیا ،
لائٹ بند کرو ،
پنکھا بند کرو ،
کمبل ادھر دو ،
ادھر منہ کرو ،
وغیرہ

2- جب تک بیوی سے جھگڑا رہتا ہے اس دوران بیوی پیسے نہیں مانگتی ۔

3- جھگڑے کے دوران بات چیت بند ہوتی ہے جس سے روز روز کی کچ کچ کم ہوتی ہے اور شوہر بلا وجہ کشیدگی سے بچا رہتا ہے ۔

4- جو اپنا کام آپ کر سکتے ہیں وہ اس لیے نہیں کرتے کہ بیوی کر دیتی ہے، لڑائی کے بعد وہ چھوٹے موٹے کام
(خود اٹھ کر پانی پینا، نہانے کے لیے اپنے کپڑے خود نکالنا، اپنے لئے خود چائے بنانے) خود کر کے شوہر کام کرنے کا عادی ہو جاتا ہے ۔

5- جھگڑے کے دوران کام کے وقت آپ کو بیوی کی فالتو کالز (جانو کیا کر رہے ہو؟ دل نہیں لگ رہا ہے ،
آج موسم کیسا ہے ، کھانا کھایا تھا ؟ اس قسم کے فقرے ) نہیں آتے، جس سے آپ اپنے کام پر بھر پورتوجہ مرکوز کر سکتے ہیں ۔

*6-*سب سے زیادہ شوہروں کو کام کے بعد جلدی گھر آنے کے لئے گھر سے بار بار فون آتے ہیں مگر ایک
بار جھگڑا ہو جانے کے بعد آپ کچھ دن تک اس فکر سے دور رہ سکتے ہیں ۔

7- یہ انسان کی نفسیات ہے کہ جو چیز نہیں ہوتی اسکی قیمت کا احساس تب ہی ہوتا ہے، جھگڑے کے دوران
بیوی کو آپ کی قدر کا احساس ہوتا ہے ۔

8- آپس میں جھگڑے سے محبت بڑھتی ہے، کیونکہ اکثر دیکھا گیا ہے ایک بار بارش ہو جائے تو موسم سہانا ہو جاتا ہے ۔
اور بھی بہت سےفوائد ہیں. مگر وقت کی کمی کی وجہ سے لکھنا مشکل ہے ۔

تو آئیے عہد کریں کہ آج کے بعد آپ سب شوہرمہینے میں ایک نہ ایک بار اپنی بیوی سے جھگڑا
ضرور کریں گے (بیوی تو ہمیشہ تیار رہتی ہے
‍♂)
تاکہ ایک ماہ میں کچھ دن شوہر حضرات بھی کچھ وقت امن و سکون سے گزار سکیں ۔
.اور ساتھ میں سب کنواروں کے لیے بھی دعاکریں تاکہ انکی زندگی میں بھی کوئی ایسی آئے جس سے وہ "جھگڑا" کرسکیں...!!


شوہروں کے مفاد میں جاری نوٹ:


1- جھگڑا اپنےرسک پر اور اپنی جسمانی صحت کے مطابق کریں ۔
2 -جھگڑے کے ضمنی اثرات کی ذمہ داری مصنف کی نہیں ہوگی ۔
3 -زنانہ آلاتِ حرب (بیلن ،ڈنڈا،جھاڑو) سے بچنے کا خود بندوبست کریں ۔‍
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
اپنی زوجہ سے لڑنے کے فوائد ۔ ۔ ۔

نقاد۔۱: اس جملہ میں لفظ اپنی زائد ہے۔ بھلا دوسروں کی زوجہ سے بھی کوئی لڑتا ہے۔ فقرہ یوں ہونا چاہئے۔
زوجہ سے لڑنے کے فوائد ۔ ۔ ۔ ابتسامہ (ساتھ ساتھ)

نقاد۔۲: اس جملہ میں لفظ زوجہ زائد ہے۔ ہر شادی شدہ مرد یہ بات بخوبی جانتا ہے کہ فائدہ ہو یا نقصان لڑنا تو زوجہ ہی سے پڑے گا۔ کیونکہ اگر آپ نہ لڑے تو وہ لڑے گی۔ تو پھر بہتر یہی ہے نا کہ آپ ان سے جا لڑیں۔ اتنا جملہ کافی ہے:
لڑنے کے فوائد ۔ ۔ ۔ ابتسامہ (ساتھ ساتھ)

نقاد۔۳: اس فقرہ میں لفظ فوائد ناکافی ہے۔ اگر کچھ فائدہ ہے تو کچھ نقصان بھی ہوگا۔ دنیا میں بھلا کوئی ایسی شئے یا ایسا کوئی فعل ہے جس میں صرف نقصان یا صرف فائدہ ہو۔ ہر شئے میں فائدہ نقصان دونوں ہوتا ہے۔ لہٰذا یہ یکطرفہ لفظ نکال دیجئے۔ اب فقرہ کچھ یوں ہوسکتا ہے
لڑیں یا لڑئیے

نقاد۔۴: لڑیں آپ کے دشمن۔ ہم نقاد کبھی کسی سے نہیں لڑتے۔ ہمارا کام تو ادب میں کیڑے نکالنا ہے۔ ہمارا کام کسی تخلیقی ادب سے کم نہیں ہے۔ ہم تخلیقی طور پر بانجھ ہرگز نہیں ہیں۔ اگر ایسا ہوتا تو ادبی تخلیقات میں کیڑے کیسے نکالتے۔ لیکن وہ کہتے ہیں نا کہ ہر سیر کو سوا سیر ہوتا ہے۔ وہ ہم جیسے ادبی نقاد کی غیر ادبی بیویاں ہوتی ہیں۔ ابھی کل ہی کی بات ہے۔ ایک ادبی جلسہ میں تنقید کے ادبی جوہر دکھلانے کے بعد گھر پہنچے تو بیگم نے خوشبودار بریانی پیش کردی دل باغ باغ ہوگیا۔ لیکن یہ کیا پلیٹ میں تو جا بجا زندہ کیڑے رینگ رہے تھے۔ ہم زور سے چیخے: بیگمممم یہ کیا ہے؟ وہ مسکراتے ہوئے بولیں۔ آپ کو تو ہر اچھی ادبی تخلیق میں کیڑے نکالنے کی خوب خوب مشق ہے۔ میری اس گھریلو تخلیق میں سے بھی کیڑے نکال کر بریانی نوش فرمالیجئے ۔ ابتسامہ
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
اپنی زوجہ سے لڑنے کے فوائد ۔ ۔ ۔

نقاد۔۱: اس جملہ میں لفظ اپنی زائد ہے۔ بھلا دوسروں کی زوجہ سے بھی کوئی لڑتا ہے۔ فقرہ یوں ہونا چاہئے۔
زوجہ سے لڑنے کے فوائد ۔ ۔ ۔ ابتسامہ (ساتھ ساتھ)

نقاد۔۲: اس جملہ میں لفظ زوجہ زائد ہے۔ ہر شادی شدہ مرد یہ بات بخوبی جانتا ہے کہ فائدہ ہو یا نقصان لڑنا تو زوجہ ہی سے پڑے گا۔ کیونکہ اگر آپ نہ لڑے تو وہ لڑے گی۔ تو پھر بہتر یہی ہے نا کہ آپ ان سے جا لڑیں۔ اتنا جملہ کافی ہے:
لڑنے کے فوائد ۔ ۔ ۔ ابتسامہ (ساتھ ساتھ)

نقاد۔۳: اس فقرہ میں لفظ فوائد ناکافی ہے۔ اگر کچھ فائدہ ہے تو کچھ نقصان بھی ہوگا۔ دنیا میں بھلا کوئی ایسی شئے یا ایسا کوئی فعل ہے جس میں صرف نقصان یا صرف فائدہ ہو۔ ہر شئے میں فائدہ نقصان دونوں ہوتا ہے۔ لہٰذا یہ یکطرفہ لفظ نکال دیجئے۔ اب فقرہ کچھ یوں ہوسکتا ہے
لڑیں یا لڑئیے

نقاد۔۴: لڑیں آپ کے دشمن۔ ہم نقاد کبھی کسی سے نہیں لڑتے۔ ہمارا کام تو ادب میں کیڑے نکالنا ہے۔ ہمارا کام کسی تخلیقی ادب سے کم نہیں ہے۔ ہم تخلیقی طور پر بانجھ ہرگز نہیں ہیں۔ اگر ایسا ہوتا تو ادبی تخلیقات میں کیڑے کیسے نکالتے۔ لیکن وہ کہتے ہیں نا کہ ہر سیر کو سوا سیر ہوتا ہے۔ وہ ہم جیسے ادبی نقاد کی غیر ادبی بیویاں ہوتی ہیں۔ ابھی کل ہی کی بات ہے۔ ایک ادبی جلسہ میں تنقید کے ادبی جوہر دکھلانے کے بعد گھر پہنچے تو بیگم نے خوشبودار بریانی پیش کردی دل باغ باغ ہوگیا۔ لیکن یہ کیا پلیٹ میں تو جا بجا زندہ کیڑے رینگ رہے تھے۔ ہم زور سے چیخے: بیگمممم یہ کیا ہے؟ وہ مسکراتے ہوئے بولیں۔ آپ کو تو ہر اچھی ادبی تخلیق میں کیڑے نکالنے کی خوب خوب مشق ہے۔ میری اس گھریلو تخلیق میں سے بھی کیڑے نکال کر بریانی نوش فرمالیجئے ۔ ابتسامہ
بہت خوب!
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
آپ ان سے جا لڑیں۔
ویسے تو ساری پوسٹ ہی " مفید " ثابت ہوئی ،
تاہم " جا لڑئیے " کی ترکیب "خاصی " شوخ رہی ۔
غالبؔ تمہیں کہو کہ ملے گا جواب کیا
مانا کہ تم کہا کیے اور وہ سنا کیے
 
شمولیت
نومبر 17، 2014
پیغامات
97
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
68
شادی نہیں آسان بس اتنا سمجھ لیجیئے
فرنائل کی گولی ہے اور چوس کے کھانی ہے
 
Top