• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہلحدیث ایک صفاتی نام

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
قُلۡ إِن كُنتُمۡ تُحِبُّونَ ٱللَّهَ فَٱتَّبِعُونِى يُحۡبِبۡكُمُ ٱللَّهُ
وَيَغۡفِرۡ لَكُمۡ ذُنُوبَكُمۡ‌ۗ وَٱللَّهُ غَفُورٌ۬ رَّحِيمٌ۬
(٣١)​
سورة آل عِمرَان​
کہہ دو اگر تم الله کی محبت رکھتے ہو تو میری تابعداری کرو تاکہ تم سے الله محبت کرے اور تمہارے گناہ بخشے اور الله بخشنے والا مہربان ہے
کچھ لوگ اعترض کرتے ہیں کہ اہلحدیث نام انگریزوں کا الاٹ کردہ ہے​
اگر یہ بات صحیح ہے تو یہ نیچے جو سکین پیجز میں کتابوں میں اہلحدیث کا ذکر ہے یہ کون لوگ ہیں​
کیا آج بھی یہ لوگ موجود ہیں یا نہیں​
1.jpg
2.jpg
3.jpg
4.jpg
5.jpg
6.jpg
7.jpg
8.jpg
9.jpg
10.jpg
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
یہاں اہلحدیث یا اصحاب حدیث سے مراد محدیثین کرام ہیں نہ کہ نام نہاد فرقہ اہل حدیث اب تو وہ شخص بھی اپنے آپ کو اہل حدیث کہتا ہے جیسے یہ عربی آتی ہے نہ اردو چاہے اس نے کسی حدیث کی کتاب کو زندگی میں نہ پڑھا ہو لیکن وہ اپنے آپ کو اہل حدیث کہلاوانے پر زور دیتا ہے اللہ ان کو ھدایت عطاء فرمائے آمین
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
یہاں اہلحدیث یا اصحاب حدیث سے مراد محدیثین کرام ہیں نہ کہ نام نہاد فرقہ اہل حدیث اب تو وہ شخص بھی اپنے آپ کو اہل حدیث کہتا ہے جیسے یہ عربی آتی ہے نہ اردو چاہے اس نے کسی حدیث کی کتاب کو زندگی میں نہ پڑھا ہو لیکن وہ اپنے آپ کو اہل حدیث کہلاوانے پر زور دیتا ہے اللہ ان کو ھدایت عطاء فرمائے آمین
وَأَخْرَجَ التِّرْمِذِيُّ حَدِيثَ الْبَابِ ثُمَّ قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَاعِيلَ هُوَ الْبُخَارِيُّ يَقُولُ سَمِعْتُ عَلِيَّ بْنَ الْمَدِينِيِّ يَقُولُ هُمْ أَصْحَابُ الْحَدِيثِ وَذَكَرَ فِي كِتَابِ خَلْقِ أَفْعَالِ الْعِبَادِ عَقِبَ حَدِيثِ أَبِي سَعِيدٍ فِي قَوْله تَعَالَى وَكَذَلِكَ جَعَلْنَاكُمْ أمة وسطا هُمُ الطَّائِفَةُ الْمَذْكُورَةُ فِي حَدِيثِ لَا تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي ثُمَّ سَاقَهُ وَقَالَ وَجَاءَ نَحْوُهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَمُعَاوِيَةَ وَجَابِرٍ وَسَلَمَةَ بْنِ نُفَيْلٍ وَقُرَّةَ بْنِ إِيَاسٍ انْتَهَى وَأَخْرَجَ الْحَاكِمُ فِي عُلُومِ الْحَدِيثِ بِسَنَدٍ صَحِيحٍ عَنْ أَحْمَدَ إِنْ لَمْ يَكُونُوا أَهْلَ الْحَدِيثِ فَلَا أَدْرِي مَنْ هُمْ
صفحه 293 جلد 13
الكتاب: فتح الباري شرح صحيح البخاري
المؤلف: أبو الفضل أحمد بن علي بن محمد بن أحمد بن حجر العسقلاني (المتوفى: 852هـ)
الناشر: دار المعرفة - بيروت

پھر تو صرف محدثین کاطائفہ حق پر ہوا، اور وہی جنتی!! باقی عوام کا کیا کرنا ہے؟؟
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!


وَأَخْرَجَ التِّرْمِذِيُّ حَدِيثَ الْبَابِ ثُمَّ قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَاعِيلَ هُوَ الْبُخَارِيُّ يَقُولُ سَمِعْتُ عَلِيَّ بْنَ الْمَدِينِيِّ يَقُولُ هُمْ أَصْحَابُ الْحَدِيثِ وَذَكَرَ فِي كِتَابِ خَلْقِ أَفْعَالِ الْعِبَادِ عَقِبَ حَدِيثِ أَبِي سَعِيدٍ فِي قَوْله تَعَالَى وَكَذَلِكَ جَعَلْنَاكُمْ أمة وسطا هُمُ الطَّائِفَةُ الْمَذْكُورَةُ فِي حَدِيثِ لَا تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي ثُمَّ سَاقَهُ وَقَالَ وَجَاءَ نَحْوُهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَمُعَاوِيَةَ وَجَابِرٍ وَسَلَمَةَ بْنِ نُفَيْلٍ وَقُرَّةَ بْنِ إِيَاسٍ انْتَهَى وَأَخْرَجَ الْحَاكِمُ فِي عُلُومِ الْحَدِيثِ بِسَنَدٍ صَحِيحٍ عَنْ أَحْمَدَ إِنْ لَمْ يَكُونُوا أَهْلَ الْحَدِيثِ فَلَا أَدْرِي مَنْ هُمْ
صفحه 293 جلد 13
الكتاب: فتح الباري شرح صحيح البخاري
المؤلف: أبو الفضل أحمد بن علي بن محمد بن أحمد بن حجر العسقلاني (المتوفى: 852هـ)
الناشر: دار المعرفة - بيروت

پھر تو صرف محدثین کاطائفہ حق پر ہوا، اور وہی جنتی!! باقی عوام کا کیا کرنا ہے؟؟
ویسے آپ کے ایک مفتی صاحب کا کہنا ہے کہ کسی حدیث کی شرح شرحین کی ذاتی رائے ہوتی ہے جس کا کوئی اعتبار نہیں

اگر ہوسکے تو جو گراؤنڈ رئیلٹی عرض کی گئی ہے اس پر ارشاد فرمائیں کہ ایک ان پڑھ گنوار کہ جس نے کبھی زندگی میں کسی حدیث کی کتاب کو پڑھنا تو دور کی بات دیکھا بھی نہیں ہوتا وہ بھی اپنے آپ کو اہل حدیث کہلوانے پر زور دیتا ہے
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,799
پوائنٹ
1,069
یہاں اہلحدیث یا اصحاب حدیث سے مراد محدیثین کرام ہیں نہ کہ نام نہاد فرقہ اہل حدیث اب تو وہ شخص بھی اپنے آپ کو اہل حدیث کہتا ہے جیسے یہ عربی آتی ہے نہ اردو چاہے اس نے کسی حدیث کی کتاب کو زندگی میں نہ پڑھا ہو لیکن وہ اپنے آپ کو اہل حدیث کہلاوانے پر زور دیتا ہے اللہ ان کو ھدایت عطاء فرمائے آمین
اللہ سبحان و تعالیٰ آپ کو صراط مستقیم کا راستہ دکھا دے - آمین


نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان :

( ہروقت میری امت سے ایک گروہ حق پررہے گا جو بھی انہیں ذلیل کرنے کی کوشش کرے گا وہ انہيں نقصان نہیں دے سکے گا ، حتی کہ اللہ تعالی کا حکم آجاۓ تووہ گروہ اسی حالت میں ہوگا )
صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1920 ) ۔

بہت سارے آئمہ کرام نے اس حدیث میں مذکور گروہ سے بھی اہل حدیث ہی مقصودو مراد لیا ہے ۔
اہل حدیث کے اوصاف میں آئمہ کرام نے بہت کچھ بیان کیا ہے جس میں کچھ کا بیان کیا جاتا ہے :

1 - امام حاکم رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

امام احمد رحمہ اللہ تعالی نے اس حدیث کی بہت اچھی تفسیر اورشرح کی ہے جس میں یہ بیان کیا گيا کہ طائفہ منصورہ جوقیامت تک قائم رہے گا اوراسے کوئ بھی ذلیل نہیں کرسکے گا ، وہ اہل حدیث ہی ہيں ۔
تواس تاویل کا ان لوگوں سے زیادہ کون حق دار ہے جو صالیحین کے طریقے پرچلیں اورسلف کے آثارکی اتباع کریں اوربدعتیوں اورسنت کے مخالفوں کوسنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دبا کررکھیں اورانہیں ختم کردیں ۔ دیکھیں کتاب : معرفۃ علوم الحديث للحاکم نیسابوری ص ( 2 - 3 ) ۔

2 - خطیب بغدادی رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

اللہ تعالی نے انہیں ( اہل حدیث ) کوارکان شریعت بنایا اور ان کے ذریعہ سے ہرشنیع بدعت کی سرکوبی فرمائ‏ تویہ لوگ اللہ تعالی کی مخلوق میں اللہ تعالی کے امین ہیں اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم اوران کی امت کے درمیان واسطہ و رابطہ اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ملت کی حفاظت میں کوئ‏ دقیقہ فروگزاشت نہیں کرتے ۔

3 – شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے :

تواس سے یہ ظاہرہوا کہ فرقہ ناجیہ کے حقدارصرف اورصرف اہل حدیث و سنت ہی ہیں ، جن کے متبعین صرف نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کرتے ہیں اورکسی اورکے لیے تعصب نہیں کرتے ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال واحوال کوبھی اہل حدیث ہی سب سے زيادہ جانتے اوراس کا علم رکھتے ہيں ، اوراحادیث صحیحہ اورضعیفہ کے درمیان بھی سب سے زيادو وہی تیمیز کرتے ہيں ، ان کے آئمہ میں فقہاء بھی ہیں تواحادیث کے معانی کی معرفت رکھنے والے بھی اوران احادیث کی تصدیق ،اورعمل کے ساتھ اتباع و پیروی کرنے والے بھی ، وہ محبت ان سے کرتے ہیں جواحادیث سے محبت کرتا ہے اورجواحادیث سے دشمنی کرے وہ اس کے دشمن ہيں ۔

وہ کسی قول کو نہ تومنسوب ہی کرتے اورنہ ہی اس وقت تک اسے اصول دین بناتے ہیں جب تک کہ وہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہ ہو ، بلکہ وہ اپنے اعتقاد اور اعتماد کا اصل اسے ہی قرار دیتے ہیں جوکتاب وسنت نبی صلی اللہ علیہ وسلم لاۓ ۔

اور جن مسا‏ئل میں لوگوں نے اختلاف کیا مثلا اسماءو صفات ، قدر ، وعید ، امربالمعروف والنھی عن المنکر ،وغیرہ کواللہ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف لوٹاتے ہیں ، اورمجمل الفاظ جن میں لوگوں کا اختلاف ہے کی تفسیر کرتے ہیں ، جس کا معنی قران وسنت کےموافق ہو اسے ثابت کرتے اورجوکتاب وسنت کے مخالف ہواسے باطل قرار دیتے ہیں ، اورنہ ہی وہ ظن خواہشات کی پیروی کرتے ہيں ، اس لیے کہ ظن کی اتباع جھالت اوراللہ کی ھدایت کے بغیر خواہشات کی پیروی ظلم ہے ۔ مجموع الفتاوی ( 3/347 ) ۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
ویسے آپ کے ایک مفتی صاحب کا کہنا ہے کہ کسی حدیث کی شرح شرحین کی ذاتی رائے ہوتی ہے جس کا کوئی اعتبار نہیں

اگر ہوسکے تو جو گراؤنڈ رئیلٹی عرض کی گئی ہے اس پر ارشاد فرمائیں کہ ایک ان پڑھ گنوار کہ جس نے کبھی زندگی میں کسی حدیث کی کتاب کو پڑھنا تو دور کی بات دیکھا بھی نہیں ہوتا وہ بھی اپنے آپ کو اہل حدیث کہلوانے پر زور دیتا ہے
قرآن کی تفسیر ہو یا احادیث کی شرح، وہ علماء کی اپنی اجتہادی رائے ہی ہوتی ہے!! اور دلیل کی روشنی میں ان سے اختلاف کیا جا سکتا ہے!!
جہاں تک گراؤند رئیلٹی کی بات آپ نے کی ہے، جس طرح ایک ان پڑھ گنوار کہ جس نے کبھی اپنی زندگی میں کسی حدیث کی کتاب کو پڑھنا تو دو کی بار دیکھا بھی نہیں ہوتا ، میں تو کہوں گا کہ قرآن کو بھی نہیں پڑھا ہوتا اور نہ اسے پڑھنا آتا ہے، لیکن وہ مسلمان ہو سکتاہے، اسی طرح وہ اہل الحدیث بھی ہوسکتا ہے!! فتدبر!!
 
Top