ویسے میں جاہل اب تک یہ سمجھتا رہا تھا کہ مسلمان کو اس لئے مسلمان کہتے کیوں کہ اس نے کلمہ طیبہ پڑھا ہوتا ہےقرآن کی تفسیر ہو یا احادیث کی شرح، وہ علماء کی اپنی اجتہادی رائے ہی ہوتی ہے!! اور دلیل کی روشنی میں ان سے اختلاف کیا جا سکتا ہے!!
جہاں تک گراؤند رئیلٹی کی بات آپ نے کی ہے، جس طرح ایک ان پڑھ گنوار کہ جس نے کبھی اپنی زندگی میں کسی حدیث کی کتاب کو پڑھنا تو دو کی بار دیکھا بھی نہیں ہوتا ، میں تو کہوں گا کہ قرآن کو بھی نہیں پڑھا ہوتا اور نہ اسے پڑھنا آتا ہے، لیکن وہ مسلمان ہو سکتاہے، اسی طرح وہ اہل الحدیث بھی ہوسکتا ہے!! فتدبر!!
جس طرح ایک جاہل گنوار ان پڑھ جس نے کبھی حدیث کسی کتاب کو دیکھا نہ ہو وہ اہل حدیث ہوسکتا ہے تو کیا میں جاہل اپنے آپ کو اہل علم کہہ سکتا ہوں کیوں میں نے بھی علم نہیں پڑھا ؟؟؟؟؟