عدیل سلفی
مشہور رکن
- شمولیت
- اپریل 21، 2014
- پیغامات
- 1,717
- ری ایکشن اسکور
- 430
- پوائنٹ
- 197
حافظ ابن تیمیہؒ فرماتے ہیں:
“ونحن لا نعني بأھل الحدیث المقتصرین علی سماعہ أو کتابتہ أو روایتہ، بل نعني بھم: کل من کان أحق بحفظہ و معرفتہ و فھمہ ظاھراً و باطناً، واتباعہ باطناً و ظاھراً، و کذلک أھل القرآن۔“
اہل حدیث کا ہم یہ مطلب نہیں لیتے کہ اس سے مراد صرف وہی لوگ ہیں جنہوں نے حدیث سنی ، لکھی یا روایت کی ہے بلکہ اس سے ہم یہ مراد لیتے ہیں کہ ہر آدمی جو اس کے حفظ ، معرفت اور فہم کا ظاہری و باطنی لحاظ سے مستحق ہے اور ظاہری و باطنی لحاظ سے اس کی اتباع کرتا ہے اور یہی معاملہ اہل قرآن کا ہے ۔
(مجموع فتاویٰ ابن تیمیہ ۹۵/۴)
“ونحن لا نعني بأھل الحدیث المقتصرین علی سماعہ أو کتابتہ أو روایتہ، بل نعني بھم: کل من کان أحق بحفظہ و معرفتہ و فھمہ ظاھراً و باطناً، واتباعہ باطناً و ظاھراً، و کذلک أھل القرآن۔“
اہل حدیث کا ہم یہ مطلب نہیں لیتے کہ اس سے مراد صرف وہی لوگ ہیں جنہوں نے حدیث سنی ، لکھی یا روایت کی ہے بلکہ اس سے ہم یہ مراد لیتے ہیں کہ ہر آدمی جو اس کے حفظ ، معرفت اور فہم کا ظاہری و باطنی لحاظ سے مستحق ہے اور ظاہری و باطنی لحاظ سے اس کی اتباع کرتا ہے اور یہی معاملہ اہل قرآن کا ہے ۔
(مجموع فتاویٰ ابن تیمیہ ۹۵/۴)