محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
وَاِذَا جَاۗءَھُمْ اَمْرٌ مِّنَ الْاَمْنِ اَوِ الْخَوْفِ اَذَاعُوْا بِہٖ۰ۭ وَلَوْ رَدُّوْہُ اِلَى الرَّسُوْلِ وَاِلٰٓى اُولِي الْاَمْرِ مِنْھُمْ لَعَلِمَہُ الَّذِيْنَ يَسْتَنْۢبِطُوْنَہٗ مِنْھُمْ۰ۭ وَلَوْلَا فَضْلُ اللہِ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَتُہٗ لَاتَّبَعْتُمُ الشَّيْطٰنَ اِلَّا قَلِيْلًا۸۳ فَقَاتِلْ فِيْ سَبِيْلِ اللہِ۰ۚ لَا تُكَلَّفُ اِلَّا نَفْسَكَ وَحَرِّضِ الْمُؤْمِنِيْنَ۰ۚ عَسَى اللہُ اَنْ يَّكُفَّ بَاْسَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا۰ۭ وَاللہُ اَشَدُّ بَاْسًا وَّاَشَدُّ تَنْكِيْلًا۸۴
۱؎ منافقین پر وپیگنڈہ کی مؤثر یت سے خوب واقف تھے۔ جب کبھی کوئی بات ان کے ہاتھ لگتی، خوب پھیلاتے۔ وہ جانتے تھے کہ نشر واشاعت کا یہ طریق نہایت کارگر ہے ۔ چنانچہ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے اس کے اثرات سے اہل ایمان کو آگاہ کیا ہے ۔ فرمایا۔ وَلَوْلاَ فَضْلُ اللّٰہِ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَتُہٗ لاَ تَّبَعْتُمُ الشَّیْطٰنَ اِلاَّ قَلِیْلاً۔یعنی اگر خدا کی رحمتیں مسلمانوں کے شامل حال نہ ہوتیں تو وہ بجز چند سمجھ دار انسانوں کے ضرورگمراہ ہوجاتے۔
اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ اکاذیب اراجیف کی اشاعت یکسرشیطانی فعل ہے ۔ اسلامی طریق اشاعت ( مروجہ) پروپیگنڈا سے بالکل مختلف ہے ۔ یہی وجہ ہے ، عربی میں کوئی لفظ پر وپیگنڈا کا مترادف نہیں، حالانکہ اس کی وسعت دنیا کی تمام زبانوں سے زیادہ ہے ۔
{حَرِّضْ} مصدر {تحریض} آمادہ کرنا۔ اُبھارنا۔
اورجب ان کے پاس کوئی خبر امن یا خوف کی آجاتی ہے تواسے مشہور کردیتے ہیں اور اگر وہ اس خبر کو رسول(ﷺ) یا اپنے اختیار والوں کی طرف پہلے پہنچاتے تو ان کے تحقیق کرنے والے اس کا مقصد معلوم کرلیتے اوراگرتم پرخدا کافضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی توسوائے تھوڑوں کے تم شیطان کے تابع ہوجاتے۔۱؎(۸۳) سو(اے محمدصلی اللہ علیہ وسلم)توخدا کی راہ میں لڑائی کر۔ توذمہ دار نہیں مگر اپنی جان کا اور توایمانداروں کو (لڑائی پر)ابھار قریب ہے کہ خدا کافروں کی لڑائی بند کردے اور خدا لڑائی میں اورسزادینے میں بہت سخت ہے۔(۸۴)
پر و پیگنڈا
۱؎ منافقین پر وپیگنڈہ کی مؤثر یت سے خوب واقف تھے۔ جب کبھی کوئی بات ان کے ہاتھ لگتی، خوب پھیلاتے۔ وہ جانتے تھے کہ نشر واشاعت کا یہ طریق نہایت کارگر ہے ۔ چنانچہ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے اس کے اثرات سے اہل ایمان کو آگاہ کیا ہے ۔ فرمایا۔ وَلَوْلاَ فَضْلُ اللّٰہِ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَتُہٗ لاَ تَّبَعْتُمُ الشَّیْطٰنَ اِلاَّ قَلِیْلاً۔یعنی اگر خدا کی رحمتیں مسلمانوں کے شامل حال نہ ہوتیں تو وہ بجز چند سمجھ دار انسانوں کے ضرورگمراہ ہوجاتے۔
اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ اکاذیب اراجیف کی اشاعت یکسرشیطانی فعل ہے ۔ اسلامی طریق اشاعت ( مروجہ) پروپیگنڈا سے بالکل مختلف ہے ۔ یہی وجہ ہے ، عربی میں کوئی لفظ پر وپیگنڈا کا مترادف نہیں، حالانکہ اس کی وسعت دنیا کی تمام زبانوں سے زیادہ ہے ۔
حل لغات
{حَرِّضْ} مصدر {تحریض} آمادہ کرنا۔ اُبھارنا۔