• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل حدیث:ایک نئے تناظر میں

شمولیت
نومبر 14، 2013
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
43
محترم محمد یوسف بھائی میرے پاس اتنا وقت نہیں کہ ساری بحث کو تفصیل سے پڑھوں البتہ پہلی پوسٹ کو کچھ پڑھا ہے آپ کی بات اور پہلی پوسٹ کو دیکھ کر کچھ پوچھنا چاہوں گا کہ آپ مندرجہ ذیل میں سے کون سی بات کہنا چاہتے ہیں ایک یا زیادہ کا تعین کر دیں تاکہ اس پس منظر میں اگر میں باقی پوسٹیں پڑھنا ضروری سمجھوں تو پڑھوں کیونکہ انتہائی معذرت کے ساتھ کہوں گا کہ اتنی لمبی پوسٹ پڑھنے کی جب تک افادیت کا پتا نہیں چلے گا وقت ضائع نہیں کر سکتا
1-اہل حدیث اور اہل الرائے کے دو گروہوں کا سلف صالحین کے دور میں کوئی وجود یا کوئی اختلاف نہیں تھا
2-وجود تو تھا مگر اہل حدیث سے مراد موجودہ دور کے اہل حدیث نہیں تھا البتہ اہل الرائے سے مراد موجودہ دور کے حنفی مراد تھا
3-وجود تو تھا مگر نہ ہی اہل حدیث سے مراد موجودہ دور کے اہل حدیث تھا اور نہ ہی اہل الرائے سے مراد موجودہ دور کے حنفی تھا بلکہ دونوں کسی اور نظریے کی وجہ سے معروف تھے
4-ہمارا مقصد اہل حدیث کے لفظ پر اعتراض کرنا نہیں ہے بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بزرگوں پر جس طرح اعتراض آپ کرتے ہیں وہی اعتراض پھر آپکے بزرگوں پر بھی آتے ہیں
5-کوئی اور ہی مقصد ہے تو وہ مختصرا لکھ دیں
اللہ اس تعین کرنے پر بہترین جزا دے امین
بھائی صاحب آپ کے پاس مطالعہ کا وقت نہیں سوالات کرنے اور اس پر بحث کا وقت ہے یا للعجب
 
شمولیت
نومبر 14، 2013
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
43
تما م اہل حدیث سے گزارش ہے کہ وہ مجھے متشدد نہ سمجھیں یہاں جو بحث ہے اس کا علمی جواب دیں ۔ میں پہلے ہیں فیس بگ سے اہل حدیث سے بدگمان ہورہاہوں
آپ علمی جواب دے کر مجھے مطمین کریں ۔ورنہ میں سمجھوگا کہ آپ حضرات بقول بعض حضرات کے انگریز کی ہی پیداوار ہیں اس سے پہلے آپ کے وجود تھا ہی نہیں
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
مطلب آپ کے پاس علمی جواب نہیں ہے
مطلب یہ کہ آپ مقلد یعنی جاہل ہوتے ہوئے نہ علمی جواب کے حق دار ہیں اور نہ ہی ایک مقلد کے منہ سے علم کی باتیں اچھی لگتی ہیں۔ اگر مقلد علم کی باتیں کرنے لگے تو یہ حنفی فقہاء پر ایک بہت بڑا طعن ہے جو ثابت کرتا ہے کہ حنفی فقہاء جاہل، پاگل اور دیوانے تھے جنھوں نے ایک مقلد کی حدود متعین کیں اور اسے علم سے دور رکھا۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
تما م اہل حدیث سے گزارش ہے کہ وہ مجھے متشدد نہ سمجھیں یہاں جو بحث ہے اس کا علمی جواب دیں ۔ میں پہلے ہیں فیس بگ سے اہل حدیث سے بدگمان ہورہاہوں
آپ علم اور علمی جواب سے دور رہیں یہی آپ کے حق میں بہتر ہے ورنہ ہم سمجھیں گے کہ آپ مقلد نہیں غیرمقلد ہیں۔

آپ علمی جواب دے کر مجھے مطمین کریں ۔ورنہ میں سمجھوگا کہ آپ حضرات بقول بعض حضرات کے انگریز کی ہی پیداوار ہیں اس سے پہلے آپ کے وجود تھا ہی نہیں
علمی جواب آپ کو سمجھ میں نہیں آئے گا کیونکہ آپ جاہل (مقلد) ہیں۔ آپ اہل حدیث کو انگریز کے دور کی پیداوار سمجھیں یا نہ سمجھیں لیکن یہ طے ہے کہ انگریز کے دور سے پہلے کسی دیوبندی،بریلوی اور قادیانی مذہب کا وجود نہیں تھا یہ تینوں غلیظ حنفی پودے انگریز کی سرپرستی اور انگریز کے دور میں پروان چڑھے ہیں۔
 
شمولیت
نومبر 14، 2013
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
43
مطلب یہ کہ آپ مقلد یعنی جاہل ہوتے ہوئے نہ علمی جواب کے حق دار ہیں اور نہ ہی ایک مقلد کے منہ سے علم کی باتیں اچھی لگتی ہیں۔ اگر مقلد علم کی باتیں کرنے لگے تو یہ حنفی فقہاء پر ایک بہت بڑا طعن ہے جو ثابت کرتا ہے کہ حنفی فقہاء جاہل، پاگل اور دیوانے تھے جنھوں نے ایک مقلد کی حدود متعین کیں اور اسے علم سے دور رکھا۔
شاہد صاحب آپ ایسے علم رکھنے والے ہیں جن کو عربی نہیں آتی اور علمی جواب طلب کرنے پر آلتو فالتو بکواس کمنٹ ۔۔۔۔۔ ہا ہا ہا یا للعجب
حنفی فقہاء جاہل، پاگل اور دیوانے تھے
واذا خاطبهم الجاهلون قالوا سلاما
ترجمہ کہیں سے دیکھ لینا
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
شاہد صاحب آپ ایسے علم رکھنے والے ہیں جن کو عربی نہیں آتی اور علمی جواب طلب کرنے پر آلتو فالتو بکواس کمنٹ ۔۔۔۔۔ ہا ہا ہا یا للعجب

واذا خاطبهم الجاهلون قالوا سلاما
ترجمہ کہیں سے دیکھ لینا
علمی جواب طلب کرنے کے نہ آپ حق دار ہیں اور نہ ہی علم و تحقیق سے آپ کا کوئی تعلق ہے۔ جب یہ آپ کا میدان ہی نہیں تو اس میں قدم رکھنے کا کیا فائدہ؟؟؟
مقلد محمد یوسف صاحب علم جاننے کو کہتے ہیں اور جاننے کے لئے اب عربی زبان شرط نہیں ہے کیونکہ قرآن، احادیث اور دیگر اہم کتب کے تراجم ہوچکے ہیں ان کو پڑھ کر بھی انسان علم حاصل کرسکتا ہے اور جہاں سمجھ میں نہ آئے وہاں اہل علم رہنمائی کے لئے موجود ہیں۔ لگتا ہے کہ عربی زبان نہ جاننے والا آپ کے نزدیک اہل علم کہلائے جانے کے لائق نہیں۔ تو آپ میری فکر نہ کریں کیونکہ میں حیات ہوں ان شاء اللہ کبھی بھی عربی زبان سے واقفیت حاصل کرلونگا۔اور ویسے بھی میں ایک عام انسان ہوں میرے لئے عربی زبان نہ جاننا کوئی بہت بڑا مسئلہ یا طعن نہیں ہے۔ آپ اپنے امام کا ماتم کیجئے اورسب سے پہلے انھیں اہل علم کی فہرست سے خارج کرکے جہلاء کی فہرست میں داخل کریں کیونکہ ابوحنیفہ کو عربی زبان نہیں آتی تھی۔

تاریخ ابن خلکان میں ’’نام نہاد امام‘‘ ابوحنیفہ کے بارے میں مندرج ہے: ’’ایسا بڑا امام جس کی دیانت اور ورع میں کوئی طعنہ نہیں نہ ان کی ذات میں، سوائے عربیت کی کمی کے کوئی عیب نہ تھا۔(تاریخ ابن خلکان، جلد2، صفحہ 296)

محمد یوسف صاحب کاش آپ ابوحنیفہ کے دور میں ہوتے تو کم از کم انکی کلاسیں لے کر انھیں عربی ہی سکھا دیتے۔یہ امت مسلمہ کی کتنی بڑی بدنصیبی اور شیطان کی خوش نصیبی ہے کہ آج ایک عربی نہ جاننے والا شخص ’’امام اعظم‘‘ کے بھاری بھرکم لقب سے ملقب ہے۔انا اللہ وانا الیہ راجعون!
 

عبداللہ کشمیری

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 08، 2012
پیغامات
576
ری ایکشن اسکور
1,657
پوائنٹ
186
شاہد صاحب آپ ایسے علم رکھنے والے ہیں جن کو عربی نہیں آتی اور علمی جواب طلب کرنے پر آلتو فالتو بکواس کمنٹ ۔۔۔۔۔ ہا ہا ہا یا للعجب
محمد یوسف صاحب
آپ کی اپنی کتب میں لکھا ہے کہ مقلد جاہل ہوتا ہے
یہی بات شاہد بھائی نے بتائی تو برااا مان گئے ؟
 
شمولیت
نومبر 14، 2013
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
43
تاریخ ابن خلکان میں ’’نام نہاد امام‘‘ ابوحنیفہ کے بارے میں مندرج ہے: ’’ایسا بڑا امام جس کی دیانت اور ورع میں کوئی طعنہ نہیں نہ ان کی ذات میں، سوائے عربیت کی کمی کے کوئی عیب نہ تھا۔(تاریخ ابن خلکان، جلد2، صفحہ 296)
مطلب آپ ان تمام باتو ں سے اتفاق کرتے ہیں
عربیت کی کمی پر میں نے اشکال کیا ہے آپ نے نہیں
جب آپ ان کو امام ،دیانت دار ، سمجھتے ہیں تو دوسری طرف ان کی برائی کیو ں بیان کرتے ہیں ۔ کیا مجھ آپ اس دوغلے پن کی وجہ بیان کرسکتے ہیں؟َ
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
مطلب آپ ان تمام باتو ں سے اتفاق کرتے ہیں
جی جناب ہم اس روایت کو بیان کرنے والے راوی کے بیان کو بالکل درست سمجھتے ہیں۔ اس راوی کے نزدیک ابوحنیفہ کی دیانت میں کوئی طعن نہیں تھا لیکن ابوحنیفہ کی عربیت میں طعن تھا۔ یہ بالکل ممکن ہے کہ کسی شخص پر کوئی خاص حقیقت مخفی رہ جائے چناچہ اس راوی پر یہ حقیقت مخفی رہ گئی کہ ابوحنیفہ کی ذات میں بھی طعن ہی طعن ہے۔ یہ بھی یاد رہے کہ ابوحنیفہ کی عربی سے جہالت پر صرف یہی ایک صحیح روایت نہیں دیگر روایات بھی موجود ہیں۔الحمدللہ

عربیت کی کمی پر میں نے اشکال کیا ہے آپ نے نہیں
آپ کو آئینہ دکھا کر ہم نے یہی عرض کرنے کی کوشش کی ہے کہ آپکو کسی کی عربیت پر طعن کرنے سے پہلے چلو بھر پانی میں ڈوب مرنا چاہیے کیونکہ جس کا امام عربیت سے ناواقف تھا اس کا مقلد کس منہ سے دوسروں کو عربی نہ جاننے کا طعنہ دیتا ہے۔ پھر مقلدین کا عربی جاننا بھی ابوحنیفہ کی شان میں بدترین گستاخی ہے کیونکہ اس سے پتا چلتا ہے کہ مقلدین کے مقابلے میں انکا امام کم علم تھا۔ مقلدین کو چاہیے کہ عربی سیکھ کر اپنے امام کو کم علم ثابت نہ کریں کیونکہ اس طرح وہ اپنے امام سے بھی علم میں بڑھ جاتے ہیں۔

جب آپ ان کو امام ،دیانت دار ، سمجھتے ہیں تو دوسری طرف ان کی برائی کیو ں بیان کرتے ہیں ۔ کیا مجھ آپ اس دوغلے پن کی وجہ بیان کرسکتے ہیں؟َ
ہم تو امام صاحب کو دیانت دار، صاحب علم اور مجتہد وغیرہ نہیں سمجھتے۔ کیونکہ اس راویت کو بیان کرنے والے راوی کا یہ اپنا خیال ہے کہ ابوحنیفہ میں عربی نہ جاننے کے علاوہ کوئی برائی نہیں تھی۔ دوسرے ثقہ راویوں کی گواہی سے اس راوی کا یہ خیال مردود ثابت ہوتا ہے۔ اور جہاں تک اس راوی کا امام صاحب کے بارے میں عربی نہ جاننے کا بیان ہے تو اس بیان کی تائید دوسرے ثقہ راویوں سے ہوجاتی ہے اس لئے اس راوی کی ابوحنیفہ سے متعلق عربی نہ جاننے والی بات صحیح ہے اور امام صاحب میں اسکے علاوہ دیگر کوئی برائی نہ ہونے والی بات غلط ہے۔
 
شمولیت
نومبر 14، 2013
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
43
بات کہیں سے کہیں جارہی ہے ۔ اب اس کا علاج کیا کیجئے کہ اندھے کو سورج نظر نہیں آتا
یہاں میں نے صرف اور صرف اتناکہاتھا کہ آپ اس پوسٹ کا علمی جواب دیں میں اہل حدیث حضرات کو علم والے سمجھ رہاتھا یہ میری غلط فہمی ثابت ہوئی ۔
میں اس بحث میں اور زیادہ حصہ نہیں لیناچاہتا کہ بےکار کی کمنٹ سے نہ دنیا کا فائدہ نہ دین کا ۔
امید کرتا ہوں کہ آئندہ شاہد شاید سوچ سمجھ کر بات کریں گے
 
Top