• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل حدیث کے نامور عالم مولوی غلام رسول قلعہ میاں سنگھ والے دلوں کے پوشیدہ راز جانتے تھے ۔

شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
کیا واقعی میاں غلام رسول قلعہ میاں سنگھ والے اتنے پہنچے ہوئے بزرگ تھے جو اپنے شاگرد کے دل کی بات جان گئے ؟
کتاب کا سکین حاضر ہے؟
بریلوی اپنے بزرگوں کے ایسے قصے بیان کریں تو وہ مشرک کہلائیں لیکن اہل حدیث پر کھلی ہیں کشادہ راہیں نہ ایمان بدلے نہ توحید میں فرق آئے؟
 

اٹیچمنٹس

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
اسکین شدہ کتاب کے محولہ صفحہ پر تو ایسی کوئی عبارت نہیں جس سے ثابت ہوتا ہو کہ غلام رسول صاحب اپنے شاگرد کے دل کی بات جان گئے۔

اس کتاب یعنی سوانح حیات کا مصنف کون ہے؟ غلام رسول صاحب کا اہل حدیث ہونا ثابت کریں اور اس کتاب ’’سوانح حیات‘‘ کو جماعت اہل حدیث میں تلقی بالقبول حاصل ہے اس کا بھی ثبوت پیش کریں۔ پھر اس کتاب کے حوالوں کو اہل حدیث کے خلاف پیش کریں۔
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
یہ کیسے "نامور" عالم تھے کہ اہل حدیث میں سے کوئی ان کا نام بھی نہیں جانتا۔ یہ بھی قابل غور بات ہے کہ کتاب "مکتب نعمانیہ" میں ملتی ہے ۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
بریلوی اپنے بزرگوں کے ایسے قصے بیان کریں تو وہ مشرک کہلائیں لیکن اہل حدیث پر کھلی ہیں کشادہ راہیں نہ ایمان بدلے نہ توحید میں فرق آئے؟
کس معتبر اہل حدیث عالم نے غلام رسول صاحب کے اس واقعہ کا اپنی کتاب میں ذکر کیا ہے؟
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
اہل حدیث دیوبندیوں کے خلاف ہمیشہ انکے معتبر علماء اور مستند کتابوں کے حوالے پیش کرتے ہیں۔ اس لئے اہل حدیث کے خلاف بھی صرف وہی حوالہ قابل مسموع ہوگا جو انکی مستند کتاب سے معتبر عالم کے ذریعہ پیش کیا جائے۔ جب تک محمد باقر صاحب سوانح حیات نامی اس کتاب کو اہل حدیث کی معتبر کتاب ثابت نہیں کردیتے اس وقت تک ان کا کوئی اعتراض یا الزام قابل التفات نہیں ہوگا۔
 

123456789

رکن
شمولیت
اپریل 17، 2014
پیغامات
215
ری ایکشن اسکور
88
پوائنٹ
43
پس ثابت ہوا کہ ان میں بھی ولی گزرے ہیں
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
غلام رسول قلعوی کے بیٹوں میں سے ایک صاحب کے ساتھ تقریبا تین سال گزرے ہیں۔ (اپنے آپ کو ملک کہلواتے ہیں) ایجوکیشن سے منسلک رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں اولاد سے نہیں نوازا۔ رشتہ داروں میں سے ایک لے پالک بیٹی ہے۔ آج کل اس کی بھی شادی کی فکر دامنگیر ہے۔
موصوف خود کبھی رفع الیدین کر لیتے ہیں اور اکثر اوقات نہیں کرتے۔ (اور جب کسی اہل الحدیث مسجد میں جمعہ کا خطبہ ارشاد کریں تو رفع الیدین مجبوری بن جاتی ہے)
انہوں نے کبھی بھی اپنا آباء و اجداد کو اہل الحدیث نہیں گردانا۔
مسئلہ توحید پر کئی مرتبہ بحث ہوئی۔
مسئلہ امامت اور حکومت پر بحث ہوئی۔
مسئلہ تقلید پر بھی بحث ہوئی۔
مسئلہ تصوف پر بھی بحث ہوئی۔
الغرض شاید کوئی ایسا دن نہیں گذرا ہو گا جب ان سے بحث مباحثہ نہ ہوا ہو۔
قصہ مختصر یہ کہ موصوف نے اپنے ہفت روزہ میں کئی ایک مضامین میں ایڈیٹر کے مزاج کے خلاف جاتے ہوئے، انہیں الفاظ کو دہرایا جن پر وہ مجھ سے بحث کرتے وقت مجھ سے چرا لیتے تھے۔

کئی ایک دفعہ میں نے ان سے علمی سوالات بھی کر دیئے مثلاً
قیامت کے دن اللہ تعالیٰ نے ترازو میں جب اعمال تولنے ہیں تو دوسرے پلڑے میں کونسی چیز (بطور باٹ) کے استعمال ہو گی؟

اسی طرح جس ادارے میں وہ آج کل ملازمت کر رہے ہیں، اس ملحق مسجد میں فرنچ کٹ والے مولوی صاحب خطبہ جمعہ دیتے ہیں۔
لاہور میں نیا ہونے کی وجہ سے اور راستے معلوم نہ ہونے کی وجہ سے کہیں اور نہیں جا سکتا تھا۔
ان مولوی صاحب نے جس خطبہ جمعہ میں کچھ اس طرح سے کہا
الف اللہ چمبے دی بوٹی مرشد من وچ لائی ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ بھی ذکر ہے اور یہ برابر ہے ذکر: لا الہ الا اللہ ۔ کے
بس اسی دن سے میں نے ان کے ہاں جمعہ ادا کرنے سے توبہ کی
جبکہ غلام رسول قلعوی کے اس چشم و چراغ نے قلعہ میہاں سنگھ ضلع گوجرانوالہ میں کچھ عرصہ قبل ایک جلسہ کروایا۔ عرف عام میں اگر اس جلسے کو عرس کہہ لیا جائے تو زیادہ مناسب ہو گا۔ اس میں دیگر افراد کے ساتھ فرنچ کٹ مولوی صاحب کو تصوف پر روشنی ڈالنے کے لئے اور غلام رسول قلعوی کے تصوف پر مبنی نظریات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے بطورِ خاص مدعو کیا۔
……………………………………پھر غلام رسول قلعوی کو بلاتحقیق ۔۔۔۔۔۔ اھل الحدیث۔۔۔ میں شامل کرنا۔
انا للہ و انا الیہ راجعون۔
ایک کتاب غلام رسول قلعوی کی سوانح حیات پر چھپی ہے، میرے ہاتھوں سے ہوتے ہوئے یہ کتاب مارکیٹ میں آئی۔ اس کا مطالعہ بھی فرما لیں۔
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
محدث لائبریری کی ٹیم کا یہ تبصرہ غور سے پڑھ لیں :
مولانا محمد اسحاق بھٹی ﷾ کی شخصیت تعارف کی محتاج نہیں آپ برصغیر پا ک وہند کے اہل علم طبقہ میں او رخصوصا جماعت اہل حدیث میں ایک معروف شخصیت ہیں آپ صحافی ،مقرر، دانش ور وادیب اور وسیع المطالعہ شخصیت ہیں ۔ ان کا شمارعصر حاضر کے ان گنتی کےچند مصنفین میں کیا جاتا ہے جن کے قلم کی روانی کاتذکرہ زبان زدِعام وخاص رہتا ہے تاریخ وسیر و سوانح ان کا پسندیدہ موضوع ہے او ر ان کا یہ بڑا کارنامہ ہے کے انہوں نے برصغیر کے جلیل القدر علمائے اہل حدیث کے حالاتِ زندگی او ر ان کےعلمی وادبی کارناموں کو کتابوں میں محفوظ کردیا ہے مولانا محمداسحاق بھٹی ﷾ تاریخ وسیر کے ساتھ ساتھ مسائل فقہ میں بھی نظر رکھتے ہیں مولانا صاحب نے تقریبا 30 سے زائدکتب تصنیف کیں ہیں جن میں سے 26 کتابیں سیر واسوانح سے تعلق رکھتی ہیں مولانا تصنیف وتالیف کےساتھ ساتھ 15 سال ہفت روزہ الاعصتام کے ایڈیٹر بھی رہے الاعتصام میں ان کےاداریے،شذرات،مضامین ومقالات ان کے انداز ِفکر او روسیع معلومات کے آئینہ دار ہیں الاعتصام نے علمی وادبی دنیا میں جو مقام حاصل کیا ہے اس کی ایک وجہ محترم مولانا محمد اسحاق بھٹی ﷾ کی انتھک مساعی اور کوششیں ہیں ۔
http://kitabosunnat.com/kutub-libra...na-muhammad-ishaq-bhatti-hayat-o-khidmat.html
"سوانح حیات" نامی کتاب کا جدید اڈیشن انہی مولانا اسحاق بھٹی صاحب کی تحقیق و تصیح کے ساتھ(کانٹ چھانٹ کرتے ہوئے) "تذکرہ مولانا غلام رسول قلعوی" کے نام سے شائع ہوا ہے ۔اسے پڑھ لیں اگر تسلی نہ ہو تو پھر کچھ حوالے مزید نقل کروں گا
 
Top