عکرمہ
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 27، 2012
- پیغامات
- 658
- ری ایکشن اسکور
- 1,870
- پوائنٹ
- 157
یوسف ثانی بھائی۔۔۔’’زیر مطالعہ‘‘یہ بھی رہ جائیں تو کیا حرج ہے۔۔’’مجلس احرار‘‘کا نام تو سنا ہی ہوگا۔۔۔
سید صاحب نے صرف اتنا ہی نہیں فرمایا تھا بلکہ اس میں مزید فرمایا تھا کہ
اندرونی طور پر پاکستان میں چند خاندانوں کی حکومت ہو گی اور یہ خاندان زمنداروں صنعت کاروں اور سرمایہ داروں کے خاندان ہوں گے ۔ انگریز کے پروردہ فرنگی سامراج کے خود کاشتہ پودے ، سروں ، نوابوں اور جاگیر داروں کے خاندان ہوں گے ، جو اپنی مان مانی کاروائی سے محب وطن اور غریب عوام کو پریشان کرکے رکھ دیں گے ، غریب کی زندگی اجیرن ہو جائے گی اور انکی لوٹ کھسوٹ سے پاکستان کے کسان اور مزدور نان شبینہ کو ترس جائیں گے ، امیر روز بروز امیر اور غریب غریب تر ہوتے چلے جائیں گے ۔
مزید فرماتے ہوئے کہتے ہیں
لوگو میری بات یاد رکھ ، اگر مسٹر جناح اپنی ضد پر آڑے رہے تو پھر ہندوستان ہی نہیں پاکستان بھی تقسیم ہو گا ۔ امرتسر تک کا علاقہ ہندوستان لے جائے گا [ یعنی کشمیر سے امرتسر تک ] اور پاکستان پر رفتہ رفتہ وہی لوگ قابض ہو جائیں گے جو آج بھی انگریز کے غم خوار اور نمک خوار ہیں ۔یہ امراء کی ایک جنت ہو گی ، لیکن ننانوے فیصد عوام کے لیے یہی شب و روز ہوں گے اور اسلام ایک مسافر کی طرح ہو گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مسلم لیگ والو ۔ تم ہندوستان کے مسلمانوں کا حل پاکستان بتاتے ہو ، میرا نقطہ نگاہ یہ ہے کہ ہندوستان کے مسلمان کا مسلہ تمہاری مجوزہ تقسیم سے کبھی حل نہیں ہو گا ۔ ہاں ۔ اس سے دس کروڑ مسلمان تین حصوں میں بٹ جائیں گے ۔ ۔۔۔
جواہر لال نہرو کو تم اشوک کا تخت بچھا کر دے رہے ہو ۔ ہندو کو اتنی بڑی سلطنت اشوک کے بعد کبھی نہیں ملی ۔۔۔۔۔
روزنامہ انقلاب لاہور / 4 ستمبر 1946ء
سید صاحب نے صرف اتنا ہی نہیں فرمایا تھا بلکہ اس میں مزید فرمایا تھا کہ
اندرونی طور پر پاکستان میں چند خاندانوں کی حکومت ہو گی اور یہ خاندان زمنداروں صنعت کاروں اور سرمایہ داروں کے خاندان ہوں گے ۔ انگریز کے پروردہ فرنگی سامراج کے خود کاشتہ پودے ، سروں ، نوابوں اور جاگیر داروں کے خاندان ہوں گے ، جو اپنی مان مانی کاروائی سے محب وطن اور غریب عوام کو پریشان کرکے رکھ دیں گے ، غریب کی زندگی اجیرن ہو جائے گی اور انکی لوٹ کھسوٹ سے پاکستان کے کسان اور مزدور نان شبینہ کو ترس جائیں گے ، امیر روز بروز امیر اور غریب غریب تر ہوتے چلے جائیں گے ۔
مزید فرماتے ہوئے کہتے ہیں
لوگو میری بات یاد رکھ ، اگر مسٹر جناح اپنی ضد پر آڑے رہے تو پھر ہندوستان ہی نہیں پاکستان بھی تقسیم ہو گا ۔ امرتسر تک کا علاقہ ہندوستان لے جائے گا [ یعنی کشمیر سے امرتسر تک ] اور پاکستان پر رفتہ رفتہ وہی لوگ قابض ہو جائیں گے جو آج بھی انگریز کے غم خوار اور نمک خوار ہیں ۔یہ امراء کی ایک جنت ہو گی ، لیکن ننانوے فیصد عوام کے لیے یہی شب و روز ہوں گے اور اسلام ایک مسافر کی طرح ہو گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مسلم لیگ والو ۔ تم ہندوستان کے مسلمانوں کا حل پاکستان بتاتے ہو ، میرا نقطہ نگاہ یہ ہے کہ ہندوستان کے مسلمان کا مسلہ تمہاری مجوزہ تقسیم سے کبھی حل نہیں ہو گا ۔ ہاں ۔ اس سے دس کروڑ مسلمان تین حصوں میں بٹ جائیں گے ۔ ۔۔۔
جواہر لال نہرو کو تم اشوک کا تخت بچھا کر دے رہے ہو ۔ ہندو کو اتنی بڑی سلطنت اشوک کے بعد کبھی نہیں ملی ۔۔۔۔۔
روزنامہ انقلاب لاہور / 4 ستمبر 1946ء