وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ایسی کسی حدیث کے بارے ہمیں علم نہیں ہے اگر آپ کے پاس اس کا کوئی حوالہ ہے تو نقل کریں۔ تحقیق کے بعد جواب ارسال کیا جائے گا۔ ہمارے علم کی حد تک یہ بعض فقہاء کا قول ہے جیسا کہ ’عقیدہ طحاویہ‘ میں نقل ہوا ہے۔اس قول سے مراد یہ ہے کہ جماعت کی نماز کی اہمیت زیادہ ہے اور کسی امام کے فاسق، فاجر یا بدعتی ہونے کی وجہ سے اس کے پیچھے نماز کو ترک نہیں کرنا چاہیے۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی واضح رہے کہ امام اسی کو بنانا چاہیے جو صحیح العقیدہ ، متقی ، پرہیزگار اور عالم دین اور قاری قرآن ہو۔لیکن اگر کوئی امام عالم دین یا قاری قرآن یا متقی یا صحیح العقیدہ نہ ہو یعنی بدعتی ہو تو اس صورت میں نماز اکیلے پڑھنے کی بجائے اس کے ساتھ پڑھ کر نماز باجماعت کو اپنی اکیلی نماز پر ترجیح دینی چاہیے۔واللہ اعلم بالصواب