• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایمان کی کتاب

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140


تفہیم کِتاب و سُنّت نمبر ۱

کتاب الایمان

اسلامی عقائد و ایمانیات کی تفصیل، نواقضِ ایمان،ضوابطِ تکفیر، طاغوت کا انکار اور متفرق مسائل

ایمان کی کتاب

تالیف و تخریج :
حافظ عمران ایوب لاہوری حفظہ اللہ
از تحقیق وافادات:
علّامہ ناصر الدین البانی رحمہ اللہ

ناشر :
فقہ الحدیث پبلیکیشنز
لاہور ۔ پاکستان
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
شیخ البانی رحمہ اللہ کا مختصر تعارف

شیخ البانی ؒ (1914-1999) عصرِ حاضر کے عظیم محّدث شمار کیے جاتے ہیں جنہوں نے اپنی شب و روز کی محنتِ شاقہ کے ذریعے مسلمانانِ عالم میں تحقیقِ حدیث کی جستجو اور خدماتِ محدثین کی یاد کو ایک بار پھر تازہ کر دیا۔آپ کا مکمل نام " ابو عبدالرحمٰن محمد ناصر الدین بن نوح نجاتی بن آدم البانی " ہے۔آپ کی پیدائش البانیہ کے دار الخلافہ " اشقودرہ " میں ہوئی اِسی وجہ سے آپ البانی کہلائے۔
شیخ نے اپنی ابتدائی تعلیم اپنے والد محترم اور اُن کے چند رفقا سے حاصل کی۔ابتدائی عمر میں گھڑیوں کی مرمت کا پیشہ اختیار کیے رکھا، لیکن شیخ رشید رضا کی زیرِ نگرانی شائع ہونے والے میگزین " مجّلہ المنار" میں تحقیقی ابحاث کے مطالعہ کے بعد علمِ حدیث کی طرف راغب ہو گئے اور پھر ساری زندگی حدیثی خدمات میں ہی صرف کردی۔
شیخ کے اساتذہ کی تعداد زیادہ نہیں کیونکہ آپ نے ذیادہ علم ذاتی مطالعہ کے زور پر ہی حاصل کیاتھا، البتہ آپ کے تلامذہ کی تعداد بہت زیادہ ہے جس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ آپ تین سال کا عرصہ مدینہ یونیورسٹی میں تدریس کے فرائض سر انجام دیتے رہے جہاں دنیا بھر سے طالبان ِ علم حاضر ہوتے ہیں۔علاوہ ازین ٓپ کے وہ تلامذہ جنہون نے ٓپ کے تحریری مواد یا ریکارڈ شدہ کیسٹوں سے استفادہ کیا ہے، اِتنی تعداد میں ہیں جس کا احاطہ کرنا ممکن نہیں۔شیخ کے متعلق سابق مفتی ِ اعظم سعودیہ شیخ ابنِ باز رحمہ اللہ کے یہ کلمات یقیناً قابلِ ذکر ہیں کہ میں نے روئے زمیں پر علّامہ محمدناصر الدین البانی رحمہ اللہ جیسا کوئی محدّث نہیں دیکھا۔ شیخ البانی کو سعودی عرب کی تنظیم
" مؤسسۃ الملک فیصل الخیریہ" کی طرف سے تحقیقاتِ اسلامی و خدماتِ حدیث کے لیے بین الاقوامی شاہ فیصل ایوارڈ کے لیے بھی نامزد کیا گیا ۔
چونکہ شیخ البانی ؒ تقریباً ساٹھ سال کا عرصہ تحقیقِ حدیث کے کام مصروف رہے اِس لیے آپ کی تالیفات و تصنیفات کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے۔
آپ کے تصنیفی کام کو پانچ انواع میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:
1۔ کچھ کتابیں ایسی ہیں جو بذاتِ خود آپ نے تحریر فرمائیں جیسے
سلسلۃ الاحادیث الصحیحہ وغیرہ۔
2۔ کچھ کتابیں ایسی ہیں جن کی آپ نے تحقیق کی جیسے
ریاض الصالحین اور مشکاۃ المصابیح وغیرہ۔
3۔ کچھ کی تخریج کی جیسے
غایۃ المرام، ارواء الغلیل اور صحیح و ضعیف الترغیب و الترھیب وغیرہ۔
4۔ کچھ پر حواشی و تعلیقات لگائیں جیسے
صحیح ابن خزیمہ اور تمام المنۃ وغیرہ۔
5۔اور کچھ کا اختصار کیا جیسے
مختصر صحیح بخاری اور مختصر الشمائل المحمدیۃ وغیرہ۔
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
چند علماء و محققّین کا مختصر تعارف
یعنی وہ علماء و محققّین جن کے اقوال و فتاویٰ اور علمی تحقیقات سے اِس سیریز میں بطورِ خاص استفادہ کیا

ابن تیمیہ ؒ (۶۶۱-۷۵۱ھ): ساتویں ہجری کے عظیم فقیہ ،اُصولی اور مفتی، جو تمام مکاتب ِ فکر کے ہاں معتبر ہیں ۔آپ کامکمل نام " تقی الدین ابو العباس احمد ابن تیمیہ" ہے۔ترکی میں پیدا ہوئے پھر دمشق ہجرت کرگئے۔ابتدائی تعلیم اپنے والد سے حاصل کی۔ شروع سے ہی شریف النفس ، ذہین و فطین اور سریع الحفظ تھے۔ علم و فضل میں امامت کے درجے پر فائز ہوئے۔شیخ الاسلام کہلوائےاور بہت سی کتابیں تالیف فرمائیں۔
ابن قیّم الجوزیہؒ(۶۹۱-۷۵۱ھ): آٹھویں صدی ہجری میں دینی اور اصلاحی خدمات سر انجام دینے والےممتاز عالمِ دین اور امام ابن تیمیہؒ کے شاگرد ِ رشید محمد بن ابوبکربن ایوب بن سعد۔اُنہوں نے اپنے استاد (ابن تیمیہؒ) کی کتب کی تہذیب کی،اُن کے علم کوپھیلایااور مختلف علوم میں بہت سی کتابیں لکھیں جیسے اعلام الموقعین،زاد المعاد،مدارج السالکین،الوابل الصیب اور تلبیسِ ابلیس وغیرہ۔
ابن حجر العسقلانیؒ(۷۷۳-۸۵۲ھ): صحیح بخاری کی مشہور شرح "فتح الباری"کے مصنف شھاب الدین ابوالفضل احمد بن علی ابن حجر الکنانی الشافعی۔عالمِ دین ،فقیہ،محّدث،ادیب اور اپنے زمانے کے حافظ اسلام۔بہت سی قابلِ قدر کتب کے مصنف جیسے الاصابہ فی تمییز الصحابہ،تھذیب التھذیب،تقریب التھذیب،لسان المیزان،اسباب النزول،بلوغ المرام اور طبقات المدلسین وغیرہ۔
ابن حزم الاندلسیؒ(۳۸۴-۴۵۶ھ): علی بن احمد بن سعید بن حزم الظاہری۔شاعر ، فلسفی اور فقیہ۔قرطبہ میں پیدا ہوئے اور قرطبی کا لقب ملا۔شدت سے سنت کی پابندی اور حفاظت کرنے والے۔معروف فقہ کی کتاب "المعلٰی" کے مصنف۔آپ کی چند دیگر اہم تالیفات یہ ہیں الفصل فل الملل والاھواء والنحل ، جمھرۃ انساب العرب، الامامۃ و الخلافۃ، الاحکام فی اُصول الاحکام اور نقط العروس وغیرہ۔
ابن باز ؒ (۱۳۳۰-۱۴۲۰ھ): عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز۔معروف سعودی عالم اور فقیہ اور سعودیہ میں قائم مستقل فتویٰ کمیٹی کے سابق مدیر اعلیٰ۔نابینا تھے مگر ساری زندگی تعلیم و تعلم اور خدمتِ اسلام میں گزاری۔آپ کے فتاویٰ تقریباً ۳۰ کے قریب جلدوں میں مجموع ِ فتاویٰ ابن باز کے نام سے سعودیہ سے شائع ہوچکے ہیں۔
ابن عثیمین ؒ (۱۳۴۷-۱۴۲۱ھ): محمد بن صالح بن محمد۔ سعودی عالم ِ دین اور فقیہ ۔ سعودیہ کی یونیورسٹی جامعۃ الامام کے سابق اُستاد۔کبار سعودی علما کی فتویٰ کمیٹی "ہیئت کبارعلما" کے سابق رکن ۔اُنہیں خدمتِ اسلام کے لیے عالمی شاہ فیصل ایوارڈ بھی دیا گیا۔اُن کے فتاویٰ بھی سعادیہ سے تقریباً ۲۰ جلدوںمیں شائع ہو چکے ہیں۔
النوویؒ(۶۳۱-۶۷۶ھ): محی الدین ابو زکریا یحییٰ بن شرف الشافعی۔امام ، حافظ اور جلیل القدر داعی۔ ہمیشہ دنیوی لذتوں سے کنارہ کش رہےحتیٰ کے شادی نہیں کی۔بہت سی کتب تالیف کیں جن میں سے معروف یہ ہیں ۔شرح مسلم ، المجموع شرح المھذب، الاربعین النووی، الاذکار،ریاض الصالحین وغیرہ۔
الشوکانیؒ(۱۱۷۳-۱۲۵۰ھ) : محمد بن علی بن محمد۔عظیم فقیہ اور مجتہد۔یمن کے کبار علما میں سے ایک ۔اُن کی فقہ میں شہرہ آفاق کتاب نیل الاوطار ہے،نیز تفسیر فتح القدیر بھی اُنہی کی تالیف ہے۔
عبدالرحمٰن مبارک پوری ؒ(م ۱۳۵۳ھ): ہندوستان کےشہر مبارک پور میں پیدا ہوئے۔عربی،منطق،فلسفہ،فقہاور اُصولِ فقہ کے علوم بہت سے علما سے حاصل کیے۔آپ کی معروف کتاب تحفہ الاحوذی ہے۔
شمس الحق عظیم آبادیؒ (م ۱۳۱۰ھ): ہندوستان میں حدیث کے معروف عالم اور سنن ابو ؤد کی شرح عون المعبود کے مصنف۔
ابو عبداللہ الحاکمؒ:(۳۱۱-۴۰۵ھ ): محمد بن عبداللہ بن محمد۔ امام ، حافظ،علامہ،محدث اور بہت سی کتب کے مصنف۔آپ اپنے عہد میں ملکی سفیر بھی رہے۔آپ کی معروف تصانیف میں المستدرک علی الصحیحین ، تاریخ نیسابور، علوم الحدیث ،المدخل اور الاکلیل وغیرہ شامل ہیں۔
شمس الدین الذھبیؒ(۶۷۳-۷۴۸ھ): ابو عبداللہ محمد بن احمد بن عثمان الدمشقی۔ امام ، حافظ، اپنے زمانے کے محدث اور مؤرخ۔تقریباً ۱۸ سال حدیث کا علم حاصل کیااور اُس کے لیے بہت سے سفر کیے۔امام سخاویؒ نے فرمایا ہےکہ تمام محدثین علم رجال اور دیگر علومِ حدیث میںچار علما کے محتاج ہیں: امام مزیؒ،امام ذہبیؒ،حافظ عراقیؒ اور حافظ ابن حجرؒ۔امام ذہبی کی تصانیف میں تاریخِ اسلام،سیر اعلام النبلاء ، طبقات الحفاظ،طبقات القراء، الکاشف اور المیزان الضعفاء وغیرہ۔
الھیثمی ؒ(۷۳۵-۸۰۷ھ): علی بن ابو بکر بن سلیمان،نورالدین المصری۔آپ نے کچھ کتابیں بھی تالیف کیں اور بطورِ خاص کتب ِ حدیث میں آپ کا تخریج کا کام معروف ہے جیسے کہ مجمع الزوائدو منبع الفوائد وغیرہ۔
شعیب ارناؤطؒ:علوم ِ قرآن ،علومِ حدیث،فقہ اور اُصول میں مہارت رکھنے والے معروف عرب محقق۔جن کی زیرِنگرانی پہلی مرتبہ مسند احمد کی تخریج و تحقیق مکمل ہوئی ہے اور اُسے مؤسسہ الرسالہ (بیروت) نے ۵۰ جلدوں میں شائع کیا ہے اور اُسکا نام موسوعۃ الحدیثیۃ رکھا ہے۔
سعودی فتویٰ کمیٹی : اس کمیٹی کا نام اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیہ ولافتاء ہے۔جو ۱۳۹۱ھ میں شاہی فرمان کے تحت سعودیہ میں قائم کی گئی ۔ اُس کے ارکان وقت کے قابل ِ قدر اور جید علما ہوتے ہیں۔یہ کمیٹی پیش آمدہ مسائل کا حل کتاب وسنت کی روشنی میں تلاش کرتی ہےاور پھر اُسے حکومت کے سامنے پیش کرتی ہے اور پھر سعودی حکومت اُسی کی پیش کردہ سفارشات کے مطابق قانون سازی کرتی ہے۔اِس کمیٹی کے فتاویٰ "فتاویٰ اللجنۃ الدائمۃ " کے نام سے شائع ہو چکے ہین۔ اُس کی تقریباً ۲۶ جلدیں ہیں جن میں وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ ہوتا رہتا ہے۔
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
مصنف کا مختصر تعارف
نام
حافظ عمران ایو ب لاہوری
تاریخ پیدائش
[لاہور] 31/01/1979
دینی تعلیم
1990-92
حفظ القرٓن۔
1992-93
تجوید و قراءت،ترجمہِ قرآن۔
1993-99
درس نظامی+وفاق المدارس (
الشھادۃ العالمۃ -ممتاز درجہ)
عصری تعلیم
1996
میٹرک(فرسٹ ڈویژن)
1999
ایف۔اے (فرسٹ ڈویژن)
2001
بی۔اے (اے گریڈ،پنجاب یونیورسٹی)
2004
ایم ۔اے(اسلامیات ، اے گریڈ،پنجاب یونیورسٹی)
2008
ایم۔فل (اسلامیات، فرسٹ ڈویژن ،پنجاب یونیورسٹی)
2009
پی ۔ایچ ۔ڈی (اسلامیات ، پنجاب یونیورسٹی)
تدریسی و تحقیقی ذمہ داریاں
2000-04
جامعۃ الدعوۃ الاسلامیہ مریدکے،لاہور۔
2004-05
دارالاندلس، لاہور۔
2005-06
اسلامک ریسرچ کونسل،ماہنامہ محدث، لاہور۔
تصنیف و تالیف
۳۰ کے قریب تحقیقی مضامین (القلم،محدث ،اعتصام،اخوۃ،الدعوۃ وغیرہ میں شائع ہوچکے ہیں۔)
۳۰ کے قریب کتابیں شائع ہوچکی ہیں(مزید زیر طبع و تالیف ہیں۔)
وعوتی و اصلاحی خدمات

اشاعتِ اسلام کے لیے گامزن اِدارہ
فقہ الحدیث پبلیکیشنز کی نظامت


دینی و تحقیقی مواد پر مشتمل ویب سائٹ
WW.FIQHULHADITH.COMکی اِدارت
 
Last edited:

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140


پیش لفظ
ایمان ایسا نور ہے جس کی روشنی دل میں پھوٹتی ہے مگر اُس کی کرنیں سارے جسم کو روشن کر دیتی ہیں۔ جسے یہ نور نصیب ہو جاتا ہے وہ دنیا میں بھی اُجالے میں رہتا ہے اور روزِ قیامت بھی اُس کی روشنی میں راہ پاکر جنت میں داخل ہو جائے گا۔با لفاظ دیگر جب کسی کے دل میں ایمان راسخ ہوجاتا ہے تو اُس کی پوری زندگی میں عملِ صالح کی بہار آجاتی ہے۔عبادات سے لے کر معاملات تک ، اخلاقیات سے لے کر معیشت و تجارت اور سیاسیات تک اُس کا ہر کام نیکی و تقویٰ کا مظہر بن جاتا ہے اور یہی وہ چیز ہے جو کسی بھی انسان کے لیے نت میں داخلے کا ذریعہ ہے اور حصول ِ جنت ہی ہر مومن کا مقصد ِ حیات ہے۔
یہ بات تو متفقہ ہے کہ ایمان کے بغیر جنت میں داخلہ ممکن نہیں لیکن ایمان کا مفہوم و حقیقت کیا ہے؟ایمان کا عمل سے کیا تعلق ہے؟ایمان میں کمی بیشی ہوتی ہے یا نہیں ؟ایمان اور اسلام میں فرق کیا ہے؟کتاب و سنت میں کن صفات کے حامل افرادکو ایما ن والے شمار کیا ہے؟ایمان کے ارکان کیا ہیں؟کون کون سے کام انسان کو دائرہ ِاسلام سے خارج کر کے حُدود ِ کفر میں داخل کر دیتے ہیں ؟یہ تمام ایسے سوالات ہیں جن کے تفصیلی جوابات کا ہر ایمان کے دعویدار کو علم ہونا چاہیے تاکہ وہ خود پرکھ سکے کہ آیا وہ محض ایماندار ہونے کا دعویٰ ہی کر رہا ہے یا ایمان میں سچا بھی ہے۔پیش نظر کتاب
کتاب الایمان میں ایمان کے اِنہی معانی و مطالب او ر حقائق و مسائل کو زیرِ بحث لایا گیا ہے۔
اِس کتاب میں آیاتِ قرآنیہ اور صرف صحیح احادیث کی روشنی میں ایمان سے متعلق تمام مباحث کو یکجا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔تمام احادیث کی مکمل تخریج و تحقیق کی گئی ہے۔تحقیق کے لیے زیادہ اعتماد علّامہ محمدناصر الدین البانی رحمہ اللہ پر کیا گیا ہے(کیونکہ عالمِ اسلام کی اکثریت انہیں دورِ حاضر کا محدث اور مجددِ اسلام تسلیم کرچکی ہے)۔اُردو زبان سادہ اور اسلوب عام فہم رکھا گیا ہے تا کہ عوام و خواص کتاب سے مستفید ہو سکیں۔کتاب کے آخر میں ایک مستقل باب قائم کر کے ایمان و عقائد سے متعلقہ اُن احادیث کو ذکر کیا گیا ہے جو ضعیف اور من گھڑت ہیں مگر کم علم خطباء کے بیان کرنے کی وجہ سے عوام میں مشہور ہو چکی ہیں ۔
قارئین کی مزید سہولت کے لیے ابتدائے کتاب میں وہ چند ضروری اصطلاحات بھی درج کر گئی ہیں جنہیں کتاب میں استعمال کیا گیا ہے۔مزید براں کتاب میں ائمہ سلف اور اہل السنہ والجماعہ کی اصطلاح بھی جا بجا استعمال کی گئی ہے۔مناسب معلوم ہوتا ہے اُن کی بھی یہاں وضاحت کر دی جائے۔
" ائمہ سلف " یا سلف صالحین سے مرا دوہ لوگ ہیں جو صدرِ اِسلام میں گزر چکے ہیں۔اُن میں صحابہ ، تابعین، تبع تابعین اور ان کے قریبی زمانوں کے وہ معروف ائمہ شامل ہیں جو اتباعِ سنت اور اجتنابِ بدعت میں مشہور ہیں اور اُن کی امامت و فضیلت پر ساری امت متفق ہے ۔اہل علم کا اتفاق ہے کہ یہ لوگ سب سے زیادہ دین کو سمجھنے والے ہیں اور اِس لیے ایمان و عقائد اور دیگر مسائل میں اُن کے فہم کو دوسروں کے فہم پر ترجیح دینی چاہیے۔
"اہل السنہ ا لجماعہ "سے مراد وہ جماعت ہے جو اپنے عقائد ،اقوال اور اعمال میں نبی کریم ﷺ ، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور اُن کے پیروکاروں کے طریقے پر مضبوطی سے قائم ہے۔اتباع ِ سنت اُ ن کا شیوہ اور اجتنابِ بدعت ان کی علامت ہے۔قیامت تک یہ لوگ باقی رہیں گے ، غالب رہیں گے اور اُن کی مدد کی جائے گی۔نیز اُن کی اتباع کرنا اور ان کی مخالفت کرنا گمراہی ہے۔
آخر میں قارئین سے التماس ہے کہ اگر وہ اس کتاب میں کسی قسم کا سقم یا کمی دیکھیں تو ضرور مطلع کریں تا کہ جلد از جلد اُس کی تصحیح یا اضافہ کیا جاسکے۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے وہ اِس کتاب کو ہماری اِصلاح و فلاح کا ذریعہ بنائے۔(آمین!)
" وما توفیقی الا باللہ علیہ توکلت والیہ انیب "

کتبہ
حافظ عمران ایو ب لاہوری
بتاریخ:۱۸ نومبر ۲۰۰۷ء ،
۸ ذیقعدہ ۱۴۲۸ھ
فون: 03004206199
ای میل:

ویب سائٹ:

 
Last edited by a moderator:

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
فہرست

چند ضروری اصطلاحات بترتیب حروفِ تہجی
مقدمہ
باب نمبر ۱ ایمان کی فضیلت کا بیان
اللہ تعالیٰ اہلِ ایمان کا ولی ہے
اہلِ ایمان کو اللہ تعالیٰ کا بڑا فضل حاصل ہے
اللہ تعالیٰ اہلِ ایمان کا اجر ضائع نہیں فرماتا
اللہ تعالیٰ اہلِ ایمان کو اجرِ عظیم عطا فر مائے گا
اہلِ ایمان کو اللہ تعالیٰ کی معیت حاصل ہے
اہلِ ایمان کو نہ تو کسی نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے اور نہ ہی کسی ظلم وستم کا
اللہ تعالیٰ نے اہلِ ایمان کو نجات دینے کا ذمہ اٹھایا ہے
اللہ تعالیٰ اپنی نصرتِ خاص سے اہلِ ایمان کی تائید فرماتے ہے
نبی کریم ﷺ کو بھی ایمان والا بننے کا حکم دیا گیا تھا
قرآن مجید اہلِ ایمان کو بڑے اجر کی نوید سناتا ہے
اہلِ ایمان کی مدد کرنا اللہ تعالیٰ کی ذمہ داری ہے
اہلِ ایمان کو نصیحت فائدہ دیتی ہے
اہلِ ایمان غلام و لونڈی مشرک مرد و عورت سے بہتر ہے
اللہ تعالیٰ اہلِ ایمان کے دلوں کو ہدایت سے نوازتا ہے
اہل ایمان ہی ہدایت یافتہ اور کامیاب لوگ ہیں
اللہ تعالیٰ مومن آدمی کی دنیا و آخرت میں پردہ پوشی فرماتا ہے
اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے پسندیدہ اور افضل عمل اللہ پر ایمان ہے
اہلِ ایمان سے اللہ تعالیٰ نے جنتوں کا وعدہ کر رکھا ہے
اہلِ ایمان سے اللہ تعالیٰ نے جنت کی تجارت کر رکھی ہے
جنت صرف اہلِ ایمان کے لیے ہے
رازِ قیامت ایمان والوں کو جنت کا راستہ دکھانے کے لیے ایک نور مقرر ہوگا
جس کے دل میں رائی برابر ایمان ہوگا وہ بھی جہنم میں نہیں رہے گا
جو اللہ پر ایمان نہیں لاتا اُسے بائیں ہاتھ میں نامہ اعمال دے کر جہنم میں پھینک دیا جائے گا
باب نمبر ۲ اہلِ ایمان کی صفات
قرآن کریم میں مذکو ر صفات
اپنے ایمان میں شک نہ کرنا
صرف اللہ تعالیٰ سے ڈرنا
دین کو اللہ تعالیٰ کے لیے خالص کرنا
اللہ تعالیٰ کا ذکر سن کر ڈر جانا
اللہ تعالیٰ اور رسول ﷺ کی اطاعت کرنا اور مومنین سے محبت کرنا
ہر کام میں اللہ تعالیٰ اور اُس کے رسول ﷺ کے فیصلے کو مکمل طور پر تسلیم کرنا
ہر چیز پر اللہ تعالیٰ اور اُس کے رسول ﷺ کی اطاعت و رضا کو ترجیح دینا
اختلاف و نزاع کے وقت ہر بات اللہ تعالیٰ اور اُس کے رسول ﷺ کی طرف لوٹانا
نماز میں خشوع اختیار کرنا ،لغو کاموں سے بچنا،زکوۃ ادا کرنا وغیرہ
غریبوں پر خرچ کرنا ،عہد کی پاسداری کرنا اور سختی میں صبر کرنا وغیرہ
توبہ و استغفار کرنا ، عبادت کرنا اور حدودِ الہی کی پابندی کرنا وغیرہ
حدودِ الہی کے نفاذ میں نرمی کا مظاہرہ نہ کرنا
اللہ تعالیٰ سے دین کی تائید و حمایت کا کیا ہوا وعدہ پورا کرنا
دوسرے مسلمانوں کو اپنا بھائی سمجھنا
کبیرہ گناہوں سے بچنا اور اللہ کے عذاب سے ہمیشہ خائف رہنا وغیرہ
حدیث ِ نبوی ﷺ میں مذکو ر صفات
نبی کریم ﷺ سے کائنات کی ہر چیز سے بڑھ کر محبت کرنا
اپنے مسلمان بھائی کے لیے بھی وہی پسند کرنا جو اپنے لیے پسند کرتا ہے
ہمیشہ ابتلاء وآزمائش کا شکار رہنا
صحابہ کرام اور ائمہ سلف کے چند اقوال
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
باب نمبر ۳ ایمان کی حقیقت کا بیان

فصل اول: ایمان کا معنی ومفہوم
دینی اصطلاحات کی بنیاد اور لغت و شرع کا باہمی تعلق
ایمان کا لغوی مفہوم
ایمان کا اصطلاحی مفہوم
ایمان اور اسلام میں فرق
کیا ایمان میں استثناء درست ہے؟
کیا اسلام میں استثناء درست ہے؟
فصل دوم: ایمان قول و عمل کا نام ہے
کیا عمل ایمان میں داخل ہے؟
آیات قرآنیہ
احادیثِ نبویہ
ائمہ عظام اور علما ء کرام کے اقوال و فتاویٰ
دل ، زبان اور اعضاء کا قول و عمل
فصل سوم: ایمان میں کمی بیشی ہوتی ہے
ایمانی کمی بیشی قرآن کریم کی روشنی میں
ایمانی کمی بیشی احادیث کی روشنی میں
ائمہ عظام اور علما ء کرام کے اقوال و فتاویٰ
ایمان مین کمی بیشی کے اسباب
حسبِ اعمال لوگوں کے مختلف درجات
  1. تین طرح کے لوگ
  2. بد ترین لوگ
  3. بہترین لوگ
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
باب نمبر 4 ایمان کے ارکان کا بیان
فصل اول:اللہ پر ایمان
اللہ پر ایمان کا معنی
اللہ کے وجود پر ایمان
اللہ کی ربوبیت پر ایمان
اللہ کی الوہیت پر ایمان
اللہ کے اسماء و صفات پر ایمان
فصل دوم: فرشتوں پر ایمان
فرشتوں کا تعارف
فرشتوں کی صفات
فرشتے سخت اور مضبوط ہیں
فرشتے بڑےبڑے جسموں والے ہیں
تمام فرشتے جسامت میں یکساں نہیں
فرشتے خوبصورت ہیں
فرشتے معزز اور پاکباز ہیں
فرشتے علم والے ہیں
فرشتوں کی خصوصیات
فرشتوں کی رہائش گاہیں آسمانوں میں ہیں
فرشتے مؤنث نہیں اور نہ ہی کتاب و سنت میں انہیں کہیں مذکر کہا گیا ہے
فرشتے اللہ کے حکم کی بھی نا فرمانی نہیں کرتے
فرشتے اللہ کی عبادت سے نہ تھکتے ہیں اور نہ ہی اُکتاتے ہیں
فرشتوں پر ایمان کا مفہوم
فرشتوں کی ذمہ داریاں
جبرئیل ؑ کو اللہ تعالیٰ نے انبیاء کے پاس اپنا پیغام پہنچانے پر مقرر کیا
میکائیل ؑ کو بارش برسانے اور نباتات وغیرہ اُگانے کے لیے مقرر کیا
اسرافیل ؑ کو صور وغیرہ پھونکنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے
روح قبض کرنے کی ذمہ داری ملک الموتؑ کو سونپی گئی
ملک الجبال ؑ کو اللہ نے پہاڑوں پر مقرر کیا
ایک فرشتے کا خواتین کے رحم پر تقرر
اللہ کا عرش اُٹھانے کی ذمہ داری
جنت اور جہنم کے داروغہ
بیت المعمور کی زیارت پر معمور فرشتے
کچھ فرشتے زمین پر چلتے پھرتے رہتے ہیں
کراماًکاتبین
منکر نکیر
نماز جمعہ کے نمازیوں کا اندراج کرنے الے فرشتے
فرشتے جن کے لیے رحمت کی دعا کرتے ہیں
فرشتے جن پر لعنت بھیجتے ہیں
فرشتے افضل ہیں یا انسان

فصل سوم: الہامی کتابوں پر ایمان
وحی لی لغوی توضیح
وحی کی شرعی تعریف
وحی کی اقسام
لفظ ِ کتب کی لغوی توضیح
کتب کی شرعی تعریف
الہامی کتب
تورات
انجیل
زبور
صحف ابراھیم و موسی
قرآن عظیم
کتابوں پر ایمان کا حکم
کتابوں پر ایمان کی کچھ تفصیل
تورات و انجیل تحریف شدہ جب کہ قرآن کریم محفوظ ہے
کتب سماویہ جن اُمور میں متفق ہیں
کتب سماویہ جن اُمور میں مختلف ہیں
قرآن کریم ،حدیث قدسی اور حدیث نبوی میں فرق
قرآن پر ایمان کے خصائص
قرآن کے فضائل
قرآن کی مختلف سورتوں اور آیات کی فضیلت

فصل چہارم: پیغمبروں پر ایمان
پیغمبروں پر ایمان کا حکم
نبی اور رسول میں فرق
پیغمبروں پر ایمان کا مفہوم
انسانوں پر انبیاء کے حقوق
اولوالعزم پیغمبر
اولوالعزم پیغمبروں میں افضل ترین پیغمبر
نبی کریم ﷺ کے خصائص
نبی کریم ﷺ کے حقوق
نبی کریم ﷺ کے معجزات

فصل پنجم: آخرت پر ایمان
آخرت پر ایمان کا مفہوم
موت اور اُسکے بعد کے احوال پر ایمان
احوالِ قبر پر ایمان
علامات ِ قیامت پر ایمان
قیامت کی چھوٹی علامات
قیامت کی بڑی علامات
یوم البعث پر ایمان
حوض ِ کوثر پر ایمان
میزان پر ایمان
شفاعت پر ایمان
پُلِ صراط پر ایمان
جنت اور جہنم پر ایمان

فصل ششم: اچھی بری تقدیر پر ایمان
تقدیر پر ایمان کا مفہوم
اثباتِ تقدیر کے دلائل
تقدیر پر وجوبِ ایمان کے دلائل
تقدیر کے مراتب
  1. علم
  2. کتابت
  3. ارادہ و مشیت
  4. تخلیق
اگر سب کچھ پہلے کا لکھا ہوا ہے تو عمل چھوڑ دینا چاہیے؟
گناہ کے ارتکاب پر دلی تسلی کے لیے تقدیر کا سہارا لینا درست ہے
تقدیر پر ایمان کے فوائد

فصل ہفتم:جنات و شیاطین پر ایمان
جنات و شیاطین پر ایمان کا مفہوم و حکم
 
Last edited:

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
باب نمبر ۵ ایمان کے شعبوں کا بیان
عقائد
اسلام
اسلام کا معنی و مفہوم
اللہ کے ہاں دین صرف اسلام ہے
اسلام سابقہ تمام انبیاء کا دین ہے
دنیا میں ہر پیدا ہونے والا بچہ اسلام پر پیدا ہوتا ہے
اسلام کے علاوہ کوئی دین قابلِ قبول نہیں
ایک اسلام کو دین میں داخل کرنا قیمتی مال و متاع سے بہتر ہے
کسی کو جبراً اسلام میں داخل نہیں کیا جاسکتا
اسلام میں داخل ہونے والے ہر شخص پر غسل واجب ہے
اسلام سابقہ تمام گناہوں کو مٹا دیتا ہے
اسلام سے مرتد ہونے کی سزا قتل ہے
ہر مسلمان کی یہی کوشش ہونی چاہیے کہ اُسے حالتِ اسلام میں موت آئے
اہلِ اسلام زمین پر اللہ کے گواہ ہیں
حاملینِ اسلام کے لیے خوشخبری ہے
اسلام کے ارکان پانج ہیں
محاسن و اخلاق
راستے سے تکلیف دہ چیز ہٹانا اور حیا ء کرنا
کھانا کھلانا اور سلام کرنا
پڑوسی کو تکلیف نہ دیا ،مہمان کا اکرام کرنااور ہمیشہ خیر کی بات کرنا
رسول ﷺ سے محبت کرنا
مسلمانوں بھائیوں کےلیے بھی وہی پسند کرنا جو اپنے لیے پسند کرتا ہے
مسلمانوں کو تکلیف پہنچانے سے بچنا
اللہ کے رب ہونے،اسلام کے دین ہونے اور محمد ﷺ کے نبی ہونے پر راضی ہونا
دوسروں کے ساتھ ہمیشہ اچھے اخلاق سے پیش آنا
عہد پورا کرنا
حرام کاموں پر مشتمل مجالس سے بچنا
باہم حسد،بغض اور قطع تعلقی سے بچنا
بدکاری،چوری اور شراب خوری سے بچنا
تکلفاً سادگی اختیار کرنا
پاکدامنی اختیار کرنا
 
Top