بھائی یہ مشکوک کس طرح ہے ؟
ویسے ایک بات مجھے سمجھ نہیں آئی کہ میڈیا کا کام تو خبر دینا ہے نہ کہ جانبداری کرنا،تو پھر اتنے چینلز کے نمائندے موجود ہوتے ہوئے بھی کوئی چینل اس خبر کو پیش نہ کرے ۔۔۔۔ایسا کیوں؟
اہم سوال یہ ہے۔۔۔
کہ وڈیو سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ہی کیوں منظرعام پرآئی۔۔۔
دیکھیں بلوچستان میں لاپتہ افراد کا معاملہ کئی سال پرانا ہے۔۔۔
ہماری قومی اداروں کا یہ طرہ امتیاز رہا ہے کہ وہ کبھی سامنے نہیں آتے۔۔۔
اس کی دو مثالیں ہمارے سامنے ہیں۔۔۔
ایک جہاد کشمیر کے نام پر مجاہدین کی سپورٹ کرنا۔۔۔
دوسری افغانستان میں روس کے حملہ کے بعد مدرسے کے۔۔۔
طالبعلموں کو جہاد کے نام پر تیار کرکے خود نوٹ بنانا اور نوجوانوں۔۔۔
کو اس جنگ میں استعمال کرنا۔۔۔ لیکن کیا!۔۔۔
ایف سی کو اپنا کردار صاف کرنے کےلئے یہ کھیل رچانہ ہی تھا۔۔۔
ورنہ یہ معاملات تو کب سے عوام کے سامنے آرہے تھے۔۔۔
اگر عوام یا میڈیا کی اتنی فکر ایف سی کو ہوتی تو یہ وڈیو اسوقت سامنے آتی۔۔۔
جب اسلام آباد میں حامد میر نے ایک پروگرام کیا تھا۔۔۔ جو کیپٹل ٹاک پر نشر بھی ہوا تھا۔۔۔
بات ساری یہ ہے کہ ان تمام گروہوں کی سرپرستی کی جاتی ہے۔۔۔ جیسے کراچی میں۔۔۔
ایک اغواء کار کے لئے تاوان کی رقم وصول کرنے آنے والا بحریہ کا افسر تھا۔۔۔
اور اسی طرح صحافی شہزاد جن کو اسلام آباد سے اغواء کیا گیا اور جن کی لاش۔۔۔
پنجاب کے کسی ندی کے کنارے سے برآمد ہوئی تھی انہوں نے اس طرح کے انکشافات۔۔۔
اپنی ایک رپورٹ میں کئے تھے جو منظر عام پر نہیں آئی تھی۔۔۔
تو کیا یہ کہنا غلط ہوگا کہ اغواء کاروں کے گروہ کی سرپرستی کوئی نہ کوئی ادارہ ہی کررہا ہو؟؟؟۔۔۔
جیسے کراچی میں بھتہ خوروں کی پشت پناہی سیاسی جماعتیں کررہی ہیں۔۔۔ اصل تصویر کا دوسرا رخ یہ ہی ہے۔۔۔