بہن نے اپنے شوہر کو بھائی کہا ہے یہ نہیں کہا ہے کہ تو میرے بھائی کی طرح ہے دونوں میں بڑا فرق ہے اس لئے اسے ظہار کہنا صحیح نہیں ہے ۔ظہار میں یہ ہوتا ہے کہ شوہر اپنی بیوی سے صریح لفظ میں کہے کہ:تو میری ماں کی پیٹھ کی طرح ہے اس میں خواہ نیت طلاق کی ہو یا نہ ہو طلاق واقع ہوجائیگی کیونکہ لفظ اپنے معنی و مفہوم میں صریح ہے ۔اور دوسرا یہ ہے کہ لفظ صریح نہیں ہے بلکہ اشارہ و کنایہ سے ہے تو اس میں شوہر کی نیت کا دخل ہے اگر طلاق کی نیت ہے تو طلاق ورنہ نہیں جیسے شوہر کہے :انت علی کامی ۔یعنی تو میری ماں کیطرح ہے ۔یہ لفظ صریح نہیں ہے ۔۔۔۔ اب بہن صاحبہ نے اپنے شوہر کو بھائی کہا ہے ۔یہ نہیں کہا ہے کہ ۔تو میری ماں کی پیٹھ کی طرح ہے ، یا تو میری ماں کی ظرح ہے بلکہ اس نے شوہر کو بھائی کہا ہے اور محض بھائی کہنے سے ظہار نہیں واقع ہوتا ہے ۔واللہ اعلم بالصواب