• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

]ایک دوست اپنے کسی دوست کی شادی پر گیا !!!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
ایک دوست اپنے کسی دوست کی شادی پر گیا۔

شادی والے گھر کے دو دروازے تھے ایک دروازے پر لکھا تھا کہ رشتے دار
اور دوسرے پر دوست لکھا ہوا تھا۔

وہ دوستوں والے دروازے میں داخل ہوا ۔ آگے پھر دو دروازے تھے۔

ایک پر لیڈیز اور دوسرے پر جینٹس لکھا تھا ۔ وہ جینٹس والے دروازے میں داخل ہوا ۔ وہ کیا دیکھتا ہے کہ آگے دو اور دروازے تھے ۔ ایک پر گفٹ والے اور دوسرے پر بغیر گفٹ والے لکھا تھا ۔ وہ بغیر گفٹ والے میں داخل ہو گیا -
اُس نے دیکھا کہ وہ باہر گلی میں کھڑا تھا۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
عامر بھائی کے برعکس ۔ ۔ ۔ ابتسامہ ۔ ۔ ۔ میں گفٹ والے دروازہ میں داخل ہوا ۔ یہ دروازہ ایک کمرہ میں کھلتا تھا۔ کمرہ کے درمیان میں ایک بڑی میز تھی۔ جس پر گفٹ کے ڈھیر پڑے تھے۔ میں نے بھی اپنا گفٹ اس میز پر رکھ دیا ۔ سامنے پھر دو دروازے نظر آئے ۔ ایک پر لکھا تھا: ضیافت کھانے کے خواہشمندوں کے لئے۔ دوسرے پر لکھا تھا۔ ضیافت کھائے بغیر جانے والوں کے لئے۔ میں ضیافت کھانے والے دروازہ سے داخل ہوا تا آگے مزید دو دروازہ ۔ ایک پر لکھا تھا: دیسی کھانا کھانے والوں کے لئے ۔ دوسرے پر لکھا تھا: فائیو اسٹار ہوٹل کاکھانا کھانے والوں کے لئے۔ میں فائیو اسٹار والے دروازہ میں داخل ہوگیا۔ آگے پھر دو دروازہ۔ ایک پر لکھا تھا: اپنی گاڑی میں آنے والوں کے لئے اور دوسرے پر لکھا تھا: پبلک ٹراسپورٹ پر آنے والوں کے لئے۔ میں دوسرے دروازہ سے داخل ہوگیا۔ آگے پھر دو دروازہ۔ ایک پر لکھا تھا۔ ٹیکسی پر آنے والوں کے لئے اور دوسرے پر لکھا تھا۔ بس ویگن پر آنے والوں کے لئے۔ میں نے آہستگی سے دائیں بائیں دیکھا اور کسی کو نہ پاکر بس ویگن والے دروازہ کو آہستہ ۔ ۔ ۔ آہستہ کھولا
تو کیا دیکھتا ہوں کہ
دروازہ مین روڈ پر
ایک بس اسٹاپ پر
کھلتا ہے اور کنڈکٹروں کی آوازیں آرہی ہیں۔ استاد روک دے۔ ایک اور سواری آرہی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ بس ڈرائیور نے اتنے زور سے بریک کے ساتھ ہارن کو دبایا کہ اس شور و غل سے میری آنکھ کھل گئی ۔ قہقہہ کم مسکراہٹ پلیز
 
Top