اس راوی کے متعلق دو سال پہلے شیخ محترم حافظ زبیر علی زئی ؒ کی تحقیق نقل کر چکا ہوںمجھے پوچھنا یہ ہے کہ
المنھال بن عمروکیسا راوی ہے - کیا یہ صحیح بخاری اور صحیح مسلم شریف میں بھی راوی ہے یا نہیں - کیا یہ ثقہ ہے - کیا اس کی ساری احادیث قابل قبول ہیں
الله آپ کا بھلا کرے آپ نے یہ لنک دے پر مجھ پر بہت برا احسان کیا ہے - اس تھریڈ میں تو مجھے بہت کچھ پڑھنے کو مل رہا ہے - میں پورا پڑھ کر آپ سے سوال کروں گا- امید ہے کہ آپ جواب ضرور دیں گے -اس راوی کے متعلق دو سال پہلے شیخ محترم حافظ زبیر علی زئی ؒ کی تحقیق نقل کر چکا ہوں
درج ذیل تھریڈ دیکھئے
منہال بن عمرو
آپ پہلے انکی کتاب پڑھ لیں. اور خود دیکھیں کہ انھوں نے کیا کہا ہے. آپ صفحہ نمبر 53 اور 54 دیکھیں. مزید یہ کہ بخاری میں متکلم فیہ رواۃ موجود ہیں. لیکن امام بخاری رحمہ اللہ نے ان سے روایات کیوں لی آپ اس کے متعلق پڑھیں. ان شاء اللہ بہت فائدہ ہوگا.باقی جہاں تک منہال بن عمرو کی بات ہے تو مجھے انٹر نیٹ پر ایک بھائی نے ایک حوالہ دیا ہے جس میں محترم @کفایت اللہ نے اپنی کتاب چار دن قربانی کی مشروعیت میں ایک روایت کو صرف اس وجہ سے ضعیف کہا کہ اس کی سند میں منہال بن عمرو ہے
بھائی میرا پوچھنے کا مقصد یہ ہے کہ کیا سند میں منہال بن عمرو کی وجہ روایت کو ضعیف کہا جا سکتا ہے یا نہیں - جیسا کہ استاد محترم @کفایت اللہ سنابلی نے کہا ہے -آپ پہلے انکی کتاب پڑھ لیں. اور خود دیکھیں کہ انھوں نے کیا کہا ہے. آپ صفحہ نمبر 53 اور 54 دیکھیں. مزید یہ کہ بخاری میں متکلم فیہ رواۃ موجود ہیں. لیکن امام بخاری رحمہ اللہ نے ان سے روایات کیوں لی آپ اس کے متعلق پڑھیں. ان شاء اللہ بہت فائدہ ہوگا.
محترم بھائ!بھائی میرا پوچھنے کا مقصد یہ ہے کہ کیا سند میں منہال بن عمرو کی وجہ روایت کو ضعیف کہا جا سکتا ہے یا نہیں - جیسا کہ استاد محترم @کفایت اللہ سنابلی نے کہا ہے -
آپ پہلے انکی کتاب پڑھ لیں. اور خود دیکھیں کہ انھوں نے کیا کہا ہے. آپ صفحہ نمبر 53 اور 54 دیکھیں. مزید یہ کہ بخاری میں متکلم فیہ رواۃ موجود ہیں. لیکن امام بخاری رحمہ اللہ نے ان سے روایات کیوں لی آپ اس کے متعلق پڑھیں. ان شاء اللہ بہت فائدہ ہوگا.
محترم!
بندے کا شمار اہل علم حضرات میں نہیں ہوتا ہے.
چلیں یہاں پر دونوں حضرت @اسحاق سلفی بھائی اور استاد محترم @کفایت اللہ کے حوالے دیکھتے ہیں -محترم بھائ!
میں نے آپکو اسی لۓ کہا ہے کہ آپ محترم شیخ کفایت اللہ صاحب سنابلی حفظہ اللہ کی کتاب دیکھ لیں.
باقی پھر اگر کوئ اشکال رہا تو الحمد للہ یہاں شیوخ کرام موجود ہیں. ان شاء اللہ رہنمائ کر دیں گے.
اور استاد محترم @کفایت اللہ لکھتے ہیں کہصحیح بخاری اور دیگر کئی بنیادی کتب حدیث کا ثقہ راوی ہے ۔منہال بن عمرو ؒ
کئی جلیل القدر متقدمین محدثین نے اس کے ثقہ ہونے کی شہادت دی ہے ۔۔
9868 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں