حاتم اعصم عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے شاگرد تھے ایک بار دروازہ کھٹکھٹایا تو ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی لونڈی نے دروازہ کھولا تو ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے پوچھا کون ہے لونڈی نے کہا آپ کا نابینا شاگرد ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یہ نابینا نہیں ہے
لونڈی اسے نابینا اس لیے سمجھتی تھی کہ وہ سالوں سے وہاں ان کے گھر آتا تھا علم حاصل کرنے کے لیے لیکن اس نے کبھی آنکھ اٹھا کر بھی اس لونڈی کی طرف نہیں دیکھا اسی وجہ سے لونڈی اسے نابینا سمجھتی تھی
کیا یہ روایت صحیح ہے اہل علم رہنمائی کریں. جزاک اللہ خیرا
اسحاق سلفی بھائی
محترم بھائی ۔۔۔السلام علیکم ورحمۃ اللہ ۔
واقعہ بتانے میں آپ یا آپ کے خطیب صاحب سے غلطی ہوئی ہے ۔
جناب حاتم الاصم ؒ صحابہ کے دور سے بہت بعد کے آدمی ہیں ۔بس اتنا جان لیں کہ وہ امام احمدبن حنبل ؒ کے ہم عصر ہیں ۔یعنی وہ تبع التابعی بھی نہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے جس شاگرد کا واقعہ ہے ،ان کا اسم گرامی ۔۔ربیع بن خثیم ؒ۔۔ہے ۔واقعہ درج ذیل ہے ۔
وكان الرَّبيع بن خُثَيم مِن شدَّة غضه لبصره وإطراقه يَظُنُّ بعض النَّاس أنَّه أعمى، وكان يختلف إلى منزل ابن مسعود عشرين سنة، فإذا رأته جاريته قالت لابن مسعود: صديقك الأعمى قد جاء، فكان يضحك ابن مسعود مِن قولها، وكان إذا دقَّ الباب تخرج الجارية إليه فتراه مطرقًا غاضًّا بصره (احیاء علوم الدین للغزالی )
یعنی ربیع بن خثیم جو جناب عبد اللہ بن مسعود کے شاگرد ۔ساتھی تھے ۔ان کا سیدنا عبد اللہ ؓ کی رہائش گاہ پر آنا جانا رہتا تھا ۔وہ بڑی پابندی اور سختی سے غض بصر یعنی نظر جھکا کر چلنے والے شخص تھے ۔جس کی وجہ کئی لوگ انہیں نابینا سمجھتے تھے ۔تو جب وہ سیدنا عبد اللہ ؓ کے در دولت پر حاضر ہوتے تو جناب عبد اللہ کی لونڈی ۔۔عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے کہتی۔آپ کا نابینا دوست آیا ہے ۔اور عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ یہ سن کر ہنسنے لگتے ۔
یہ واقعہ علامہ غزالی نے اپنی کتاب احیاء العلوم میں نقل کیا ہے ۔اور اس کتاب کی اکثر روایات ضعیف یا من گھڑت ہیں ۔اس لئے ہم اس واقعہ کی صحت و ضعف کے متعلق فی الحال کچھ بتانے سے قاصر ہیں ۔۔
ان دنوں مقامی سطح پر مصروفیات کی وجہ فرصت مشکل ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور ساتھ ہی بھی بتاتے چلیں کہ ایسا واقعہ حاتم الاصم اور ان کے استاذ جناب شقیق بلخی کے مابین بھی بیان کیا جاتا ہے ۔جس کا مصدر ابھی میرے علم میں نہیں :
كان حاتم الاصم تلميذ شقيق البلخى رضى الله عنهم يزور أستاذة شقيق 20 عاما فذهب فى يوم يطرق الباب على شقيق فذهبت ففتحت زوجتة الباب فقال لها شقيق من الطارق قالت صاحبك الاعمى فقال مالى من أصحاب عميان فيخرج له فيقول ظنتك زوجتى أنك أعمى ))