- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,773
- ری ایکشن اسکور
- 8,473
- پوائنٹ
- 964
جزاکم اللہ خیرا ۔
یہ آپ کی اپنی تحقیق ہے یا پھر مذہب کا مفتی بہ مسئلہ ہے ۔
کیونکہ یہ ایک حنفی فتوی ہے جس میں ادھار کو نا جائز قرار دیا گیا ہے ملاحظہ فرمائیں :
سوال
محترم مفتی صاحب !
السلام علیکم !
بعد از سلام عرض ہے کہ سونے کے بیع و شراء میں ادھار کا کیا حکم ہے؟ ہم سنھار سے سونے کے زیورات ادھار خرید سکتے ہیں یا نہیں؟
جزاک اللہ خیراً
سائل : مراد احمد
جواب
سونے چاندی کی خرید و فروخت صرف نقد جائز ہے، ادھار خرید و فروخت سونے چاندی کی جائز نہیں ہے۔
فقط واللہ اعلم
دارالافتاء
جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کراچی
سونے چاندی کی پیسے کے ساتھ خریدو فروخت میں دونوں شرطیں نہیں ہوں گی ۔جزیت خیرا۔
جواب:۔
عند الاحناف اشیاء ستہ منصوصہ میں ربا کی علت قدر مع الجنس ہے۔ کرنسی اور نقدین کی جنس بھی ایک نہیں اور مقدار کا پیمانہ بھی الگ الگ ہے۔ اس لیے دونوں شرطیں نہیں ہوں گی۔
البتہ یہ ان کے نزدیک ہوگا جو کرنسی کو سونے کا بدل یا رسید نہیں سمجھتے۔
اصولی جواب تو یہی ہے۔ باقی اللہ اعلم۔
یہ آپ کی اپنی تحقیق ہے یا پھر مذہب کا مفتی بہ مسئلہ ہے ۔
کیونکہ یہ ایک حنفی فتوی ہے جس میں ادھار کو نا جائز قرار دیا گیا ہے ملاحظہ فرمائیں :
سوال
محترم مفتی صاحب !
السلام علیکم !
بعد از سلام عرض ہے کہ سونے کے بیع و شراء میں ادھار کا کیا حکم ہے؟ ہم سنھار سے سونے کے زیورات ادھار خرید سکتے ہیں یا نہیں؟
جزاک اللہ خیراً
سائل : مراد احمد
جواب
سونے چاندی کی خرید و فروخت صرف نقد جائز ہے، ادھار خرید و فروخت سونے چاندی کی جائز نہیں ہے۔
فقط واللہ اعلم
دارالافتاء
جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کراچی