• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک سے زائد شادیوں کی ضرورت کیوں؟

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
مفتی طارق مسعود صاحب کی ایک کتاب کے بہت سارے اقتباسات نیٹ پر موجود ہے ۔ ایک سے زائد شادیوں کی ضرورت کیوں۔ ان اقتباسات کو پڑھنے کے بعد پوری کتاب پڑھنے کی طلب نہایت شدید ہوگئی ہے ۔ کیا یہ کتاب فراہم کی جاسکتی ہے ؟
بہت دل لگا کر لکھا ہے شاید مفتی صاحب نے ۔اس موضوع پر ایسی تحریر میں نے اب تک نہیں پڑھی۔
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
کلیم حیدر بھائی،
پیر کے روز اس کتاب کے بارے میں مکتبہ جات سے معلوم کر لیں۔ اور جس قدر جلد ممکن ہو اسے اپ لوڈ کر دیں، ترجیحی بنیادوں پر۔
ضرور شاکر بھائی
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
ایک سے زائد شادیوں کی ضرورت کیوں


امام احمد بن حنبل کا فرمان
:
فرمایا نکاح کے بغیر زندگی کا اسلام میں کوئی تصور نہیں، اللہ تعالیٰ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے [SUP](مجموعہ)[/SUP] چودہ شادیاں کیں اور بیک وقت نو بیویاں چھوڑ کر انتقال فرمایا، اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم صبح کرتے اس حال میں کہ اہل وعیال کے پاس [SUP](غربت کے باعث)[/SUP] کھانے کو کچھ نہ ہوتا اور شام کرتے تو بھی یہی حالت ہوتی مگر اس کے باوجود نو بیویاں چھوڑ کر انتقال فرمایا،اللہ تعالیٰ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بغیر نکاح کے زندگی گزارنے سے منع فرمایا ہے۔ پس جو شخص اللہ تعالیٰ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل سے اعراض کرے وہ سیدھے راستے پر نہیں اور جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم مہاجرین وانصار صحابہ کے طریقے سے اعراض کرے گا اس کا بھی دین سے کوئی تعلق نہیں، اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں تمہاری کثرت کی وجہ سے دوسری امتوں پر فخر کروں گا۔

یعقوب علیہ السلام [SUP](اپنے بیٹے کی جدائی میں)[/SUP] غمزدہ تھے [SUP](مگر یہ شدیدغم اور آزمائش بھی آپ کو مزید نکاح سے روک نہ سکے اور اس کے باوجود آپ نے مزید)[/SUP] نکاح کیا اور آپ کی [SUP](اس نکاح سے مزید)[/SUP] اولاد ہوئی اور اللہ تعالیٰ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری نظر میں عورتوں اور خوشبو کو محبوب بنادیا گیا ہے۔

مشہور فلسفی شیخ طنطاوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
متعدد شادیوں کے فوائد میں سے اولاد کی کثرت، زنا کی تقلیل، بے سہارا عورتوں کی کفالت اور عورتوں کی کثرت اور مردوں کی قلت کے زمانے میں عورتوں کی عزت [SUP](وناموس)[/SUP] کی حفاظت ہے، وہ متعدد شادیاں جس کو جاہل لوگ معیوب [SUP](اور برا)[/SUP] سمجھتے ہیں ایک دن آنے والا ہے کہ لوگ اس کے فوائد کا ادارک کرنے کے بعد یکبارگی اس کی طرف مائل ہوجائیں گے اور قرآن کی حقانیت اور فضیلت کا اعتراف کرنے لگیں گے۔

[SUP](ایک سے زائد شادیوں کی ضرورت کیوں۔ ازمولانا طارق مسعود صاحب)[/SUP]
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
علما کا دینی خدمت کا جذبہ اور زائد شادیاں

مولانا طارق مسعود مدظلہ فرماتے ہیں:
فطرت کسی کے ذاتی جذبات سے بالکل متاثر نہیں ہوتی۔ اب کسی قوم کے علما اگر یہ سوچ کر ایک بیوی پر قناعت شروع کردیں کہ اس صورت میں ہم اطمینان قلب کے ساتھ دین کا کام زیادہ کرلیں گے تو اگر فطرت ان حضرات کے اس جذبے سے متاثر ہو کر ان کی قوم بلکہ ان کی اپنی اولادوں میں عورتوں کی شرح پیدائش کم کردیتی تو پھر تو اس جذبے سے ایک بیوی پر قناعت کئے رہنا شاید کچھ اچھا کام ہوتا، مگر ایسا ہوتا نہیں، اور فطرت ایسے جذبات سے ذرا بھی متاثر ہوئے بغیر عورتیں اسی حساب سے پیدا کرتی چلی جاتی ہے جس حساب سے اس نے مردوں کے دل میں عورتوں سے نکاح والی رغبت رکھی، کیونکہ فطرت کا دعویٰ ہے:

انّا کلّ شی خلقناہ بقدر(الآیۃ)
ہم نے ہر چیز کو ایک اندازے سے (مناسب مقدارمیں) پیدا کیا ہے۔

اللہ تعالیٰ اپنے اندازوں اور اصولوں میں لوگوں کی "رسومات"، "مزاج"، "جذبات"، "مہنگائی" اور "مصروفیات" کی بنا پر تبدیلی نہیں فرماتے۔ کیا کبھی ایسا ہوا کہ کسی شخص کی مصروفیات کی وجہ سے فطرت نے اس بھوک کی خواہش اور ضرورت اس لئے چھین لی ہو کہ اس بے چارے کے پاس کھانا کھانے کی فرصت نہیں۔۔۔؟؟؟۔

پس جس طرح بھوک لگنا ایک فطری عمل ہے اسے ختم کرنے کے لئے بہرحال وقت نکالنا پڑتا ہے بلکہ اس کام کے لئے وقت نکالنے کو بقیہ تمام کاموں پر ترجیح دی جاتی ہے بالکل اسی طرح قوم کی عورتوں اور خود اپنی آل اولاد میں پیدا ہونے والی بیٹیوں کی باعزت شادیوں جیسی اہم فطری ضرورت کے لئے وقت نکالنا بھی بقیہ عام کاموں پر مقدم ہے کیونکہ یہ سوچ کر شادیوں سے اجتناب کرنے والی قوم کہ کون بیویوں کے حقوق اور پھر پیدا ہونے والی کثیر اولاد [SUP](ریل کے دبوں)[/SUP] کی ذمہ داریاں اپنے سر لے۔۔۔؟۔

اس سے بہتر ہے کہ ایک آدھ بیوی اور ایک آدھ بچے پر اکتفا کرکے اپنے کاروبار زندگی یا عبادت اور خدمات دینیہ میں اطمینانِ قلب اور سکون سے مشغول رہنا چاہئے، چنانچہ اس جذبے سے متعدد شادیوں سے اجتناب کرنے والی قوم میں جس کے بیٹیاں کثرت سے ہو جائیں تو ایسے لاکھوں افراد کو بچیوں کی شادیوں کی فکر اور ان کے لئے مناسب داماد کی تلاش ایسی تشویش [SUP](ٹینشن)[/SUP] میں مبتلا کرکے رکھ دیتی ہے کہ اس قوم میں اطمینان قلب کے ساتھ عبادت اور کاروبار زندگی وغیرہ کا سارا مزہ آہستہ آہستہ کِرکِرا ہونا شروع ہوجاتا ہے۔

اس تحریر سے معلوم ہوا کہ جلدی، اور کثیر شادیوں کی ضرورت ہے، عورتیں بھی اللہ کی مخلوق ہیں ، ہم بعض اوقات اس جذبے سے مختلف جانور پالتے ہیں کہ ان کو کھلائیں گے ہمیں خوشی ہوگی اللہ بھی خوش ہوگا تو کیا کسی انسان یعنی عورت کے ساتھ اس جذبے سے شادی نہیں کی جاسکتی کہ میں اس کا کفیل بن جاوں گا اور اس کے لئے خوراک لباس کا انتظام کروں گا۔

[SUP](ایک سے زائد شادیوں کی ضرورت کیوں۔ازمولانا طارق مسعود صاحب)[/SUP]

اتنا ہی کافی ھے
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
مفتی صاحب کی کتاب کے یہ اقتباس نیٹ پرپڑھ چکا ہوں ۔
ان اقتباسات کو پڑھنے اور کے بعد ہی پوری کتاب پڑھنے کی خواہش ہوئی۔
پچھلے اتوار سینٹر پر اس موضوع پر درس تھا میرا۔ درس میں اس بات کا احساس ہوا کہ اس موضوع پر تفصیل سے بات کر نے کی ضروررت ہے۔آہستہ آہستہ یہ موضوع ہمارے معاشرہ میں Taboo بنتا جارہا ہے ۔ ۔
[URL=http://picturepush.com/public/12512407][/URL]
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
کلیم حیدر بھائی،
اس کتاب کے بارے میں کچھ معلوم ہوا؟
شاکر بھائی مکتبہ اسلامیہ والوں کی طرف سے جواب ملا کہ یہ کتاب مارکیٹ سے نہیں مل رہی۔۔ ایک اور مکتبہ کے ساتھی کو کہہ دیا ہے۔ دیکھتے ہیں ان کی طرف سے کیا جواب آتا ہے۔ جوں ہی جواب آئے گا۔ اپ ڈیٹ دے دونگا۔ ان شاءاللہ
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
مفتی طارق مسعود صاحب کی ایک کتاب کے بہت سارے اقتباسات نیٹ پر موجود ہے ۔ ایک سے زائد شادیوں کی ضرورت کیوں۔ ان اقتباسات کو پڑھنے کے بعد پوری کتاب پڑھنے کی طلب نہایت شدید ہوگئی ہے ۔ کیا یہ کتاب فراہم کی جاسکتی ہے ؟
بہت دل لگا کر لکھا ہے شاید مفتی صاحب نے ۔اس موضوع پر ایسی تحریر میں نے اب تک نہیں پڑھی۔
شیخ صاحب اس موضوع سے متعلق مضامین کی لسٹ اس لنک پر بھی موجود ہے۔ اب پتہ نہیں کہ یہ اسی کتاب کے مضامین ہیں یا کسی اور کتاب کے۔؟ اور اگر اسی کتاب کے ہیں تو پھر مکمل کتاب ٹائپ ہے یا ہالف ؟
 
Top