• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک غیر مقلد کی کہانی، مقلدین کی زبانی

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
ایک غیر مقلد کی کہانی، مقلدین کی زبانی

شاہد نذیر​
ایک مشہور و معروف غیر مقلد کی کہانی پیش خدمت ہے جس نے اپنے''کارناموں ''کی بدولت تاریخ میں ایک متنازعہ ترین شخصیت کے طور پر بے پناہ شہرت حاصل کی ۔اگر چہ مختلف ادوار میں اس شخصیت کے چاہنے والوں نے دجل اور فریب کے ذریعے ہر چند کوشش کی کہ انھیں ایک غیر متنازعہ شخصیت کے طور پر لوگوں کے سامنے پیش کیا جائے لیکن غیر مقلد موصوف جو سنہری کارنامے سر انجام دے چکے تھے اس کی بدولت ان لوگوں کا یہ خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔ آہ! حسرت ان غنچوں پر جو بن کھلے مرجھا گئے۔
یہ متنازعہ غیر مقلد کون تھا آئیے ایک مقلد کی زبانی اس کا تعارف حاصل کرتے ہیں۔دیوبندیوں کے حکم الامت ،مولانا اشرف علی تھانوی فرماتے ہیں: بعض غیر مقلدین کہتے ہیں کہ ہمیں ان سے نفرت ہے بھلا یہ کیسے ہوسکتا ہے جبکہ ہم خود ایک غیر مقلد کے معتقد اور مقلد ہیں، کیونکہ امام اعظم ابوحنیفہ کا غیر مقلد ہونا یقینی ہے۔(مجالس حکیم الامت، صفحہ345)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
صوفی محمد اقبال قریشی دیوبندی لکھتے ہیں: حضرت حکیم الامت تھانوی قدس سرہ وہ معتدل مزاج جامع شخصیت تھے کہ خود فرماتے ہیں کہ ہم جب خود ایک غیر مقلد حضرت امام اعظم امام ابوحنیفہ کے مقلد ہیں (کیونکہ مجتہد کسی کا مقلد نہیں ہوتا) تو پھر غیر مقلدین سے نفرت کیوں کریں۔
(ھدیہ اھلحدیث، صفحہ 6)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
مذکورہ بالا حوالاجات سے اس متنازعہ غیر مقلد کا تعارف مقلدین کی زبانی حاصل ہو ا کہ کہ وہ شخصیت نعمان بن ثابت المعروف امام ابوحنیفہ تھے۔اہم ترین بات یہ بھی معلو م ہوئی کہ غیرمقلدین سے نفرت کرنا انہیں برا بھلا کہنااورگالیاں دینااصل میں امام ابوحنیفہ کو گالیا ں دینا ، انہیں برابھلا کہنا اور ان سے نفرت کرنا ہے۔ کیونکہ دیوبندیوں کے حکیم الامت کے بقول ابوحنیفہ پکے غیر مقلد تھے۔اور ان کا غیرمقلدین سے نفرت کرنے کا تصور تک نہ کرنا بھی خود انکے امام صاحب کے یقینی غیر مقلد ہونے کی وجہ سے تھا ۔اس کے علاوہ یہ بھی معلوم ہوا کہ غیرمقلدین سے متعلق ایسا رویہ رکھنے والے معتدل مزاج نہیں بلکہ غالی اور متشدد ہیں۔

اس اعتراف کے بعد تو مقلدین کا فرض تھا کہ غیرمقلدین کا پورا پورا احترام کرتے اور ان پر طعن و تشنیع سے باز رہتے کیونکہ اس کے نتیجے میں خود ان کے امام اعظم پر حرف آتا اور انکی بدنامی ہوتی ہے۔ لیکن بد قسمتی سے مقلدین کا یہ فرض بھی ان کی بے اصولیوں کی نظر ہوگیا۔اور اہل حدیث سے بغض ،حسد، جلن میں لفظ غیر مقلد کی آڑ میں اپنے ہی غیر مقلد امام اعظم ابوحنیفہ کی عزت کو سر بازار اچھال دیا۔آل تقلید نے غیرمقلدین بشمول پکے غیرمقلد امام ابوحنیفہ کی شان میں ایسی گھٹیا اور سوقیانہ زبان استعمال کی کہ شرم بھی شرما گئی۔امام ابوحنیفہ کا متنازعہ ہونا تو علیحدہ مسئلہ ہے لیکن میرے نزدیک یہ اس لحاظ سے ایک مظلوم شخصیت ہیں کہ ان کی عزت سب سے زیادہ ان کے چاہنے والوں کے ہاتھوں ہی کھلونا بنی ہے۔آئیے ایسی ہی کچھ مثالوں پر نظر ڈالتے ہیں۔

مقلدین کی زبانی یہ جاننے کے بعد کہ امام ابوحنیفہ بلا شک و شبہ غیر مقلد تھے اب ہم آپ کو ایک مقلد ہی کی زبانی بتاتے ہیں کہ غیر مقلد کہتے کس کو ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
01۔ ماسٹر امین اوکاڑوی دیوبندی، غیر مقلد امام ابوحنیفہ کی تعریف کرتے ہوئے رقمطراز ہیں: غیرمقلد کی تعریف: مجتہد اور مقلد کامطلب تو آپ نے جان لیا، اب غیرمقلد کا معنی بھی سمجھ لیں کہ جو نہ خود اجتہادکرسکتا ہو اور نہ کسی کی تقلید کرے یعنی نہ مجتہد ہو نہ مقلد۔ جیسے نماز باجماعت میں ایک امام ہوتا ہے باقی مقتدی، لیکن جو شخص نہ امام ہو نہ مقتدی، کبھی امام کو گالیاں دے کبھی مقتدیوں سے لڑے یہ غیر مقلد ہے۔یا جیسے ملک میں ایک حاکم ہوتا ہے باقی رعایا لیکن جو نہ حاکم ہو نہ رعایا بنے وہ ملک کا باغی ہے۔ یہی مقام غیر مقلد کا ہے۔
(تجلیات صفدر، جلد سوم، صفحہ 377)

یہ ادب ہے ادب نا شناس مقلدین کے ہاں ان کے خود ساختہ امام اعظم کا!!! ہم کہتے ہیں کہ جب امام ابوحنیفہ نہ مقلد تھے نہ مجتہد، نہ امام تھے نہ مقتدی بلکہ امام کو گالیاں دینے والے اور مقتدیوں سے جھگڑا کرنے والے تھے اور ان کا مقام ملک کے باغی جیسا تھا تو مقلدین کو آخر ایسی کیا موت پڑی ہے کہ انہیں غیرمقلد امام کی تقلید کرنے پر مجبور ہیں ؟! عجیب بات ہے کہ تقلید بھی انہی کی کرتے ہیں اورگالیا ں بھی انہی کو دیتے ہیں ؟! اس کو کہتے ہیں : جس تھالی میں کھانا اسی میں سوراخ کرنا۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
02۔ بے ادب اور گستاخ امین اوکاڑوی صاحب ایک اور مقام پرغیرمقلد امام ابوحنیفہ کی سوانح حیات بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں: وہ جاہل ہی پیداہوتا ہے، جاہل ہی مرتا ہے۔ وہ ساری عمر کتاب اللہ سے بھی جاہل رہتا ہے۔ سنت رسول اللہ ﷺ سے بھی ۔ اور کتاب و سنت کا علم تو اسے کیا ہوتا ۔ اس کو اپنے بارہ میں بھی علم نہیں ہوتا کہ میں جاہل ہوں۔
(تجلیات صفدر، جلد چہارم، صفحہ 300)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
ویسے تو امین اوکاڑوی اعلیٰ درجے کے کذابوں میں سے ایک تھا لیکن جس طرح شیطان سے ایک مرتبہ سچ بولنا ثابت ہے بعینہ اسی طرح امین اوکاڑوی کے قلم سے بھی کبھی کبھی سچ نکل ہی جاتا تھا جیسا کہ مذکورہ بالا عبارت ہے۔ اس عبار ت کی تصدیق غیر مقلد امام ابوحنیفہ کے فتوؤں سے بھی ہوتی ہے جو فقہ حنفی کی کتابوں میں مرقوم ہیں۔غیرمقلد اما م ابوحنیفہ کے نزدیک رضاعت کی مدت ڈھائی برس تھی جبکہ اللہ رب العالمین کے نزدیک رضاعت کی مدت دو برس قرآن مجید میں مذکور ہے۔چونکہ امام صاحب کا اس فتوے سے رجو ع ثابت نہیں اس لئے ثابت ہوا کہ غیرمقلد امام ابوحنیفہ تمام عمر کتاب اللہ سے جاہل تھے۔اسی طرح شوال کے چھ روزے جن کی فضیلت صحیح احادیث سے ثابت ہے غیر مقلد امام ابوحنیفہ کے نزدیک مکروہ تھے۔جو کہ اس بات کا روشن اور واضح ثبوت ہے کہ غیرمقلد امام صاحب احادیث رسول ﷺ سے بھی جاہل تھے۔ اس کے علاوہ عقیقہ جو کہ مسلمانوں کے نزدیک سنت رسول ﷺ ہے۔ غیرمقلد امام ابوحنیفہ کے نزدیک زمانہ جہالت کی ایک رسم تھی۔نعوذباللہ من ذالک ۔ یہ تمام حقائق امین اوکاڑوی کے بیان کو جو اس نے غیرمقلد ابوحنیفہ کی جہالت کے بارے میں دیا سچ ثابت کرتے ہیں۔
غیر مقلدامام ابوحنیفہ کے انہی جاہلانہ اور گستاخانہ فتوؤں کے سبب امین اوکاڑوی نے کہا: غیرمقلد پر تعزیر واجب ہے۔
(تجلیات صفدر، جلد چہارم، صفحہ 300)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
تمام تر حقائق جاننے اور ان کا اقرار کرنے کے باوجود بھی مقلدین کا ایسے غیر مقلد شخص کو امام بنا لینا اورپھر اپنے دین کی بنیاد اس کی اندھی تقلید پر رکھ دینا انتہائی گھاٹے کا سودا ہے۔

03۔ اشرف علی تھانوی دیوبندی ،غیر مقلد امام ابوحنیفہ کی شان بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: غیر مقلد ہونا تو بہت آسان ہے البتہ مقلد ہونا مشکل ہے کیونکہ غیرمقلدی میں تو یہ ہے کہ جو جی میں آیا کر لیا جسے چاہا بدعت کہہ دیا جسے چاہا سنت کہہ دیا کوئی معیار ہی نہیں مگر مقلد ایسا نہیں کر سکتا، اس کو قدم قدم پر دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔ آزادغیر مقلدوں کی ایسی مثال ہے کہ جیسے سا نڈ ہوتے ہیں اس کھیت میں منہ مارا کبھی اس کھیت میں ، نہ کوئی کھونٹا ہے نہ تھا، تو ان کا کیا، اس کو تو کوئی کرے غرض ایسے لوگوں میں خود رائی کا بڑا مرض ہے۔
(الافاضات الیومیہ،جلد 4، صفحہ 377، 378 بحوالہ وہابیوں کا مکر وفریب، صفحہ 86 تا 87)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
مطلب یہ ہوا کہ اشرف علی تھانوی کے نزدیک امام ابوحنیفہ سخت سست اور کاہل تھے اس لئے انہوں نے آسان ترین طریقہ اختیارکیا اور غیر مقلد ہوگئے۔ایک غیرمقلد امام کی تقلید کا دم بھرنا پھر اسی امام کو سانڈے سے تشبیہ دینااور خود رائی کے مرض میں مبتلا بتلانا انہیں مقلدین کا حوصلہ ہے ۔ پھرامام ابوحنیفہ کی گستاخی کے الزام پر مفت میں بدنام بیچارے اہل حدیث!

پس ثابت ہوا کہ آل تقلید کے نزدیک غیرمقلدیت وہ ناقابل معافی جرم ہے کہ اگر اس کا ارتکاب ان کے امام اعظم بھی کریں تووہ بھی ان کے نزدیک کسی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں۔

غیر مقلد امام ابوحنیفہ نہ صرف خوددین میں خود رائی کا شکا ر تھے بلکہ خود رائی کے مرض میں مبتلا افراد کے امام تھے ملاحظہ فرمائیں: امام ابن حبان رحمہ اللہ فرماتے ہیں: نعمان بن ثابت کوفی صاحب الرائے تھے۔
(المجروحین لابن حبان: 3/64، 63)

میزان الاعتدال میں ہے کہ: امام ابوحنیفہ کوفہ کے رہنے والے اہل الرائے کے امام ہیں۔
(میزان الاعتدال،جلد 4، صفحہ 365)

نوٹ:یادرہے کہ یہ وہی اشرف علی تھانوی صاحب ہیں جو ایک غیرمقلد کے اعتراض کہ آپ ہم سے نفرت کرتے ہیں کہ جواب میں فرما رہے تھے کہ ہم تو خود ایک غیرمقلد امام کے مقلد ہیں لہذا یہ کیسے ممکن ہے کہ ہم غیرمقلد سے نفرت کریں لیکن یہا ں موصوف کی غیرمقلدوں سے نفرت چھپائے نہیں چھپ رہی۔بہرحال!یہی دوغلا پن تو آل تقلید کا امتیازی نشان ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
04۔ دیوبندیوں کے حکیم الامت اشرف علی تھانوی صاحب امام ابوحنیفہ کی غیر مقلدیت پر روشنی ڈالتے ہوئے فرماتے ہیں: یہ غیرمقلدی نہایت خطرناک چیز ہے اس کا انجام سرکشی اور بزرگوں کی شان میں گستاخی یہ اس کا اولین قدم ہے۔
(الاضافات الیومیہ ،جلد 1، صفحہ 187، 188بحوالہ وھابیوں کا مکر وفریب،صفحہ 87)

غالی مقلدین کی جانب سے غیرمقلد امام ابوحنیفہ کے تابعی ہونے کا دعویٰ کیا جاتا ہے۔ کیونکہ ایک تابعی کے بزرگ صحابہ کے علاوہ کوئی اور نہیں ہوسکتے اس لئے اگر غیرمقلدیت کا اولین قدم بزرگوں کی شان میں گستاخی ہے توپھر یقیناًغیرمقلد امام ابوحنیفہ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین کی شان میں گستاخی کرکے ہی غیرمقلد بنے ہوں گے۔اور اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ امام ابوحنیفہ کا غیرمقلدیت کی انتہاء پر پہنچنے کے بعد صحابہ کرام کی شان میں گستاخیوں اور بدتمیزیوں کا گراف کس بلندسطح تک پہنچا ہوگا!
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
05۔ ایک زلیل فطرت نام نہاد عالم عبدالغنی طارق لدھیانوی دیوبندی نے غیر مقلد امام ابوحنیفہ کو شان دار الفاظ سے ملقب کر کے ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ہے اور اپنی'' لازوال محبت ''کو جو مقلدین کے دل میں امام صاحب کے لئے ہر وقت موجزن رہتی ہے پر مہر تصدیق ثبت کردی ہے۔عبدالغنی طارق لدھیانوی اپنی مخصوص شیریں زبان میں لکھتے ہیں: لیکن علماء نے آپکو بدمذہب (برا مذہب) لامذہب (بے مذہب) غیر مقلد (خواہش پرست) لکھا ہے۔
(شادی کی پہلی دس راتیں، صفحہ 7)
 
Top