السلام علیکم۔
حیرت ہے ، کس طرح ایک چودہ سالہ بچی سے یہ امید لگا لی گئی کہ وہ کل علم کی مالک ہوگی۔۔۔ صرف میڈیا کی کرپشن نے اسے مشہور تو کر دیا مگر اس کی دینی تربیت نہ ہونے کے برابر تھی۔
اگر آپ کے ارد گرد کوئی چودہ سالہ بچا یا بچی ہو تو دیکھ لیں تجربہ کر کے کہ اسے دین کا کتنا کا علم ہے۔
ٹائپسٹ نے لکھا:
جب اس بہن نے اپنے ارد گرد داڑھی والوں کی شکل میں دیکھے ہی فرعون ہوں تو وہ کیا کہتی؟؟؟ لوگوں کی گردنیں محض مخالفت کی وجہ سے کاٹی جارہی ہوں، بچے پھاڑے جا رہے ہوں، عورتوں کو ذبردستی نکاح پر مجبور کیا جارہا ہو (یہ جذباتی باتیں نہیں ، اہل سوات اس کے گواہ ہیں ، جائیے تحقیق کر لیجئے، میں تو کر چکا)۔۔۔۔۔تو ان حالات میں وہ نا پختہ ذہن انہیں فرعون نہ کہے تو کیا فرشتے کہتی؟؟؟
دوسرا، ایک طرف تو آپ میڈیا کو کرپٹ اور اس پر شائع ہونے والی ٹی ٹی پی کی حملے کی ذمہ داری کو کالعدم قرار دے رہے ہیں مگر حیرت ہے پھر اسی بی بی سی پر شائع ہونے والی ڈائری کو وحی کی طرح سمجھ رہے ہیں ۔۔۔عجیب!!!
جناب ، اب کیا میڈیا یہاں کرپٹ نہیں؟؟؟
آپ کے پاس کیا ثبوت ہے کہ بی بی سی نے ہو باہو وہی ڈائری شائع کی جو اس بچی نے لکھی؟؟؟؟؟؟ بولیئے۔۔۔اگر انصاف کا دامن ابھی بھی ہاتھ میں ہے تو!!!
اور دوسرا ، آپ زرا خودغور کریں کہ یہ جملہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔’’برقعہ پتھر کے دور کی یاد‘‘ اس عمر کی بچی کہہ سکتی ہے ، یہ زیادہ ممکن ہے یا اس سے کہلوانا زیادہ ممکن ہے؟؟؟
اور تو اور یہ بی بی سی کا اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔۔۔۔ مگر عجیب ۔۔۔ایک طرف بی بی سی کی خبر قابل قبول نہیں مگر ڈائری بالکل قابل قبول۔۔۔۔ افسوس ۱!!
اور اگر یہ جملے بالفرض اس نے کہہ بھی دیئے تھے، تو پہلے اس پر حکم لگنا چاہیئے تھا ، جس میں شرائط بھی اور موانع بھی، پھر کوئی اقدام ،،،، اور اس اقدام کا مکلف صرف ریاست ہے۔۔ورنہ تو پھر ہر ایک جماعت کے نزدیک دوسری جماعت کافر ہے ، مرتد ہے۔۔تو پھر سب حد ارتداد لگانا شروع کر دیں؟؟؟
مگر یہاں اقدام پہلے کیا ٹی ٹی پی نے اور دلیلیں بعد میں گھڑ نا شروع کیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔جناب میں حیران ہوں ۔۔۔۔۔
جب یہی ترجمان ، پاک آرمی پر یا کسی بیس پر حملے کی ذمہ داری بی بی سی کے ہی ذریعے قبول کرتا ہے تو سارے ٹی ٹی پی کے کارندے اس درست قرار دیتے ہیں ، اس پر مباکبادیں دیتے ہیں۔۔۔۔مگر اب، پہلے تو سب نے مانا ہی نہیں ، پھر دلیلیں بنائی ، جو باب السلام پر بھی چڑہائیں گئیں اور اس کے کافر ہونے کے ضمن میں بی بی سی کی ڈائرئ ہی پیش کرنی شروع کر دی۔۔۔۔۔ھاھاھاھاھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بس میں مزید کچھ نہیں لکھوں گا سوائے اس کے کہ ۔۔۔۔۔گمراہی در گمراہی ان ٹی ٹی پی اور انکے حمایتوں کو گھیر چکی ہے۔
اللہ محفوظ فرمائے تمام اہل اسلام کو!!!
آپ کی بات درست ہے کہ میں نہ ہی خبریں دیکھتا ہوںشوق سے اور نہ ہی ان کی باتوںپر اعتماد کرتا ہوں۔لیکن یہاںیہ خبر شائع کرنا کا مقصد یہ تھا کہ جو لوگ ان لوگوں کی خبروں کو درست سمجھتے ہیں اور ان پر اعتماد کرتے ہیں تو وہ آنکھیں کھول لیں کہ ان کے مطابق وہ لڑکی کن خیالات کی مالک تھی۔ میں تو ہر جگہ کہتا ہوںکہ طالبان کا وجود ہی نہیں یہ صرف ایک نام اسلام کو بدنام کرنے کے لیے اور کچھ نہیں اور آپ جیسے سادہ لوح مسلمان بھی ان لوگوںکے اس مشن کا حصہ بن جاتے ہیں جس سے کہ اسلام کو دہشت گرد باور کرایا جا رہا ہے۔