shinning4earth
مبتدی
- شمولیت
- اپریل 11، 2013
- پیغامات
- 71
- ری ایکشن اسکور
- 173
- پوائنٹ
- 26
میں جب اسکی عنائیت سے دل میں سوز پاتا ہوں
تو اشکوں کو بہاتا ہوں ، دعا کو ہاتھ اٹھاتا ہوں،
کبھی سجدوں میں گرتا ہوں بدن کو بھی جھکاتا ہوں
زباں سے کہہ نہیں پاتا ،
مگر اپنے سیاہ دل میں ، یہی الفاظ دہراتا ہوں
" کہ جب ہوں آخری سانسیں۔۔۔
زباں پہ ورد ہو تیرا
وہ روح سرشار ہو یارب جو دنیا میں تڑپتی ہے
اٹھائیں لوگ جب مجھ کو، تیری تکبیر پڑھتے ہوں
فرشتے تیری رحمت کے میرے ساتھ چلتے ہوں
زمیں کی سطح کے نیچے دبادیں جسم جب میرا
میرے ابیض لبادے پر جہاں کی گرد پڑتی ہو
تو اے نور السماء۔۔۔!
تیرے انوار کی بارش ، مجھے نم تب بھی کرتی ہو
سوالاں کے جوابوں تک مجھے تم پاس کر دینا
میری ہر اک خطا یارب مجھے تم معاف کردینا،
۔۔۔ نکل بھاگے گی دنیا جب، کوئی اپنا نہیں ہوگا
مجھے اپنا بنا لینا ، تو رحمت میں چھپا لینا
اسود اور ابیض کی جب تقسیم ہو مولا!!
منور نور سے اپنے میرا چہرہ بھی کردینا
ذلت سے نہ گھڑ جائیں ، میری آنکھیں میرے اللہ !!!
حوض کوثر کی نعمت سے مجھے سرشار کردینا
محمد کی نگاہوں سے میرے عیب چھپالینا
اور اپنی رحمت سے غضب کو ٹھنڈا کر لینا
میرے نفس پر میں نے کئے ہیں جو کروڑوں ظلم
میرے آقا!!
میرے مولا!!!
میرے رحمن اے اللہ!
مجھے مظلوم سمجھ لینا ، مجھے ظالم نہ کہہ دینا
گو کہ ہوں بڑا مجرم ، ھو کہ ہوں بڑا ظالم
ستاروں سے زیادہ ہیں ، ہزاروں سے زیادہ ہیں
گناہوں ہیں بے شمار اپنے ، شماروں سے زیادہ ہیں
مگر فعال لما یرید۔۔۔!
تو جب دے حکم وامتازوا
مجرموں میں نہ کردینا
جو تجھ کو دیکھتے ہوں گے ، تو ان کو دیکھتا ہوگا۔
بڑےےے مسرور وہ ہوں گے ، بڑےےے سرشار وہ ہوں گے
مجھے ان میں تو لے جانا
تو قادر ہے میرے مولا ، جسے چاہے گا بخشے گا
مجھ پہ عفو کرم کرنا
الہی!!!
میں تو عاجز ہوں ۔۔۔ بس
تو راضی مجھ سے ہوجانا
تو راضی مجھ سے ہوجانا
فوزیہ غزل