کیا آپ نے خود ”خلافت و ملوکیت“ کا مطالعہ کیا ہے ؟ یقینا نہیں کیا ہو گا ورنہ آپ صرف شیخ توصیف الرحمان راشدی کی تحقیق پر اعتماد نہ کرتے۔ بلکہ خود کتاب کا مطالعہ کرتے۔ اور جہاں تک حیات النبیﷺ کا مسئلہ ہے تو میں اسکا قائل نہیں۔ براہِ کرم مسئلہ حیات النبیﷺ کے بارے میں آپ ”رسائل و مسائل “ جلد نمبر 3 ، صفحہ نمبر 440-437 کا مطالعہ کریں۔
السلام و علیکم -
محترم بہتر ہو گا کہ آپ بھی کتاب
"حقیقت خلافت و ملوکیت " پڑھ لیں - مصنف محمود احمد عباسی نے اس کتاب میں مودودی صحاب کی کتاب کا مکمل اور تسلی بخش محاسبہ کیا ہے - اور ان کے صحابہ کرام رضوان الله اجمعین اور خصوصا بنو امیہ کے متعلق باطل نظریات کا مونہ توڑ جواب دیا ہے -
جن لوگوں نے مودودی صحاب کی "خلافت و ملوکیت" اگر نہیں بھی پڑھی- تو عباسی صاحب کی کتاب پڑھ لیں - کیوں کہ انہوں نے مودودی صاحب کی ایک ایک تحرریر کو بیان کرکے پھر اس کا جواب اپنی کتاب میں تحریر کیا ہے -
اس میں کوئی شک نہیں کہ قرآن کی تفسیر لکھنے میں مودودی صاحب نے بہت سے علماء کے علم و فہم کو پیچھے چھوڑ دیا - لیکن کوئی انسان ہر شعبے میں کامل نہیں ہوتا - شاید مودودی صاحب یہ سمجھ بیٹھے تھے کہ تفسیر قرآن کی طرح اسلامی تاریخ میں بھی وہ دور حاضر کے علماء و مجتہدین کو پچھاڑ دیں گے - لیکن جب انسان کی نیت میں فتور آ جائے تو ناکامی اس کا مقدار بن جاتی ہے - یہ تاریخ کی اٹل حقیقت ہے کہ جن جن لوگوں نے صحابہ کرام رضوان الله اجمعین کی عزت و ناموس پر حملہ کیا یا اس کو حقیر جانا تو الله و تبارک اعلیٰ نے اسے نفوس پیدا کیے جنہوں نے ان کے باطل نظریات کا منہ توڑ جواب دیا -
الله ہم سب کے دلوں میں نبی کریم صل الله علیہ و آ لہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام رضوان الله اجمعین کی عظمت و بزرگی پیدا فرما اور ان کی ناموس کی حفاظت ہمارا شعار بنا (آمین)