• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بتاو منع کہاں ہے ؟

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
جناب والا! اسی مکمل دین والے قرآن مجید میں ہی یہ آیت موجود ہے کہ:وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا۔اور جس سے رسول تم کوروکے تواُس سے رُک جاو۔(سورۃ الحشر:7)۔
اب فرمائیں کہ جس جس بات کوتم لوگ ممنوع سمجھتے ہو ،تو اُس اُس بات کے متعلق ہم تم سے یہ کیوں نہ پوچھیں کہ اللہ ورسول نے اِس اِس بات سے کہاں منع کیاہے؟ اور جب اللہ ورسول نے منع نہ کیاہو توتم منع کرکے اللہ ورسول سے آگے بڑھنے والے کون ہو؟
فخذوہ کے الفاظ سے یہ آپ نے کیسے سمجھ لیا کہ آپ لوگوں کواللہ ورسول کی غیرممنوع باتوں سے منع کرنے اور اللہ ورسول سے آگے بڑھنے کا حق حاصل ہوگیا ہے؟
درج بالا اقتباسات ، ایک بنیادی غلط فہمی کے حامل ہیں۔ اور انکا جواب اس سوال پر منحصر ہے کہ اشیاء میں اصل اباحت ہے یا حرمت؟

جو حضرات اس اصول کو تسلیم کرتے ہیں کہ چیزوں میں اصل اباحت اور جواز ہے ان کے کلام میں غور کرنے سے واضح ہوتا ہے کہ یہ قاعدہ عبادات میں جاری نہیں ہوتا، یہ قاعدہ اموال ، امور عادیہ ، دنیاوی امور اور کھانے پینے کی چیزوں کے متعلق ہے ۔

عبادات کے متعلق اصل قاعدہ یہ ہے کہ جو عبادات جس طریقے سے ثابت ہو وہ جائز ہوگی اور جو چیز بطور عبادت رسول ﷺ ، صحابہ وتابعین سے ثابت نہ ہو وہ عبادت نہیں ہوگی اور اس کا بطور عبادت بھی انجام دینا جائز نہ ہوگا ۔

اور اگر یہ بات ( کہ افعال و عبادات میں اصل جواز ہے اور کسی بھی فعل کے جواز کیلئے یہ کافی ہے کہ اس سے منع ثابت نہ ہو ) اگر بالفرض مان بھی لی جائے تب بھی آج کل مروج عید میلاد النبی کو جائز نہیں کہا جا سکتا ، کیونکہ شریعت کا یہ مسلمہ قاعدہ ہے کہ وہ مباح بلکہ مستحب چیز جس کو لوگ لازم سمجھنے لگیں وہ ناجائز و حرام بن جاتی ہے ۔ کیونکہ حضرت ابن مسعودؓ فرماتے ہیں کہ کوئی شخص نماز سے فارغ ہونے کے بعد دائیں طرف گھومنے کو اپنے اوپر لازم سمجھ کر شیطان کو نماز میں حصہ نہ دے ، کیونکہ ( دائیں طرف گھومنا اگرچہ افضل ہے لیکن ) نبی کریم ﷺ سے بائیں طرف گھومنا بھی ثابت ہے ۔

اوریہ بات کس سے ڈھکی چھپی ہے کہ عید میلاد کو نہ صرف باقی دونوں عیدوں سے بہتر سمجھا جاتا ہے ، بلکہ نہ منانے والوں کو گمراہ بھی سمجھا جاتا ہے۔ لہٰذا عید میلاد اور اس قبیل کی دیگر بدعات پر اصرار ہی انہیں ناجائز قرار دینے کے لئے کافی ہے۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
‫‏اهل بدعت كے دعوے‬ !!

ابن تیمیه رحمہ اللہ فرماتے هیں :

" جب تم اهل بدعت كی حجتوں پر غور كرو گے تو صرف دعوے هی پاو گے ان پر كوئی دلیل نه هوگی ___ "

___________________

قال شيخ الاسلام ابن تيمية -رحمه الله :

(( وإذا تدبرت حجج أهل البدع وجدت دعوى لا يقوم عليها دليل . ))

[ مجموع الفتاوى ١١٧/٧ ]
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
یہ کہہ کر ایک میلادی (طاہر القادری) نے کرسمس منائی کہ عیسی علیہ السلام کا میلاد نصاری منائیں اور ہم نہ منائیں وہ تو ہمارے بھی نبی ہے ! بتاو منع کہاں ہے ؟


طاہر القادری اور کرسمس۔۔۔


ویڈیو



لنک

 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
Salman Azam

جس نے جشن منایا اس کے حصہ میں عند اللہ تبت یدا ابی لہب و تب

اور مشن اپنانے والا چلتا زمین پر تھا اور قدموں کی آواز آسمانوں پر سنائی دیتی
 
Top