رانا ابوبکر
تکنیکی ناظم
- شمولیت
- مارچ 24، 2011
- پیغامات
- 2,075
- ری ایکشن اسکور
- 3,040
- پوائنٹ
- 432
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ بدعتی عالم امام کے پیچھے اقتدا کرنا خصوصاً صلوات خمسہ میں کوئی حرج ہے یا نہیں علی ہذا القیاس و عظ و پند اگر بدعتی عالم کا استماع میں لادین تو کیا مضائقہ کی بات ہے ممکن ہے کہ سامعین جو باتیں کہ وعظ کے اندر خلاف کتاب و سنت رسول کے ہوں خیال میں نہ لاویں بقیہ باتیں خیال میں لاویں، ورنہ سامعین بدعتی ہوں گے (مرشد) تعجب ہے کہ مومنی کے اندر تفرقہ ڈالنا اور ثواب سے ایسی خیر و برکت کی چیزوں سے محروم رکھنا ہمارے نزدیک مقولہ سے خصم کی نفسانیت صادر ہوتی ہے یا نہیں اس وہ سے کہ بغیر خوض و فکر کے کسی بدعتی بنا دینا اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جس وقت کہ دستار فضیلت کا فرق مبارک پر رکھا گیا ہو گا من جانب اللہ کلید سقر کی ان کے ید مبارک میں دے دی گئی ہو گی پس اختیار ہے جسے چاہنا دوزخ کے دخول کا حکم دے دینا بھلا غور تو کیجیے کہ لفظ بدعت کا کسی کی شان میں نہ نکالنا گویا اس کے دوزخی ہونے کا ثبوت کرنا ہے۔ خلاصہ کلام یہ ہے کہ بدعتی عالم امام کے پیچھے نماز پڑھیں گے یا نہیں۔ اور وعظ و پند میں ہوں گے یا نہیں؟