• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بریلویوں کی غیر اللہ سے مدد مانگنے کی دلیل !!! آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہیں ؟

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
معراج کے موقعے پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو موسی علیہ السلام نےاپنی امت کے لئے نمازیں کم کروانے کی تجویز دی تھی، اس میں مدد کرنے کی کون سی بات ہے؟ اگر بالفرض اسے مدد کرنا تسلیم کر لیا جائے تو یہ ماتحت الاسباب مدد ہے نا کہ مافوق الاسباب۔ اور ماتحت الاسباب مدد کرنا جائز ہے اور اس کا حکم قرآن میں بھی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ۔۔۔المائده
ترجمه: نیکی اور پرہیزگاری میں ایک دوسرے کی امداد کرتے رہو
تو اس سے بریلویوں کا مقصد حاصل نہیں ہوتا جو وہ کرنا چاہتے ہیں، اول جو انہوں نے دلیل دی ہے اس سے غیراللہ سے مدد مانگنے کی کوئی بات ثابت نہیں ہوتی، بالفرض موسی علیہ السلام کی تجویز کو امتِ محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدد کرنا تسلیم کر لیا جائے تو یہ ماتحت الاسباب مدد ہے جو جائز ہے۔واللہ اعلم
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
یہ تو تب ہے جب نبی کریمﷺ نے سیدنا موسیٰ علیہ السلام سے نمازوں میں تخفیف کا مطالبہ کیا ہو اور انہوں نے نمازیں کم کی ہوں!!

نہ نبی کریمﷺ نے سیدنا موسیٰ علیہ السلام سے نمازوں کی تخفیف کیلئے مدد مانگی اور نہ سیدنا موسیٰ علیہ السلام نے نمازیں کم کیں اور نہ ہی انہیں اس قسم کا ذرّہ برابر بھی اختیار حاصل تھا۔

سیدنا موسیٰ علیہ السلام نے نبی کریمﷺ کو ایک مشورہ دیا جو وہ بالکل دے سکتے تھے اور کوئی بھی کسی کو کسی قسم کا مشورہ دے سکتا ہے اور نبی کریمﷺ نے اس مشورہ کے مطابق مدد تو اللہ رب العٰلمین سے مانگی ہے اور مدد اللہ تعالیٰ نے ہی کی ہے کہ نمازوں کی تعداد میں کمی کردی لیکن اجر وہی رہنے دیا۔

تو دعویٰ کچھ اور ہے اور دلیل کچھ اور! ۔۔۔ اسے کہتے ہیں سوال گندم جواب چنا!!!
 
Top