حسین بن محمد
مبتدی
- شمولیت
- اپریل 10، 2021
- پیغامات
- 50
- ری ایکشن اسکور
- 9
- پوائنٹ
- 21
اگر کسی پر محض بریلوی کا نام چسپاں ہو (یعنی وہ محض بریلی علاقے کی طرف اپنی نسبت کرتے ہوں) اور حقیقت میں وہ موجودہ بریلویوں کے غلط کفری اور شرکی عقائد نہ رکھتے ہوں تو ایسا شخص مسلمان ہے اور اس کا ذبیحہ حلال ہے ۔
لیکن اگر وہ واقعی بریلوی ہو ، ان کے کفری وشرکی عقائد کا حامل ہو ( جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حاضر ناظر ماننا، وحدۃ الوجود کا عقیدہ، بزرگوں و انبیاء کو علم غیب کا حامل سمجھنا، غیر اللہ کے نام پر فاتحہ کرنا وغیرہ) تب تو وہ مشرک ہے اور کسی بھی صورت میں اس کا ذبیحہ حلال نہیں ہے ۔
(ایک فتوی سے اقتباس)
نوٹ: پوسٹ پر عنوان محمد بن حسین نے دیا ہے
لیکن اگر وہ واقعی بریلوی ہو ، ان کے کفری وشرکی عقائد کا حامل ہو ( جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حاضر ناظر ماننا، وحدۃ الوجود کا عقیدہ، بزرگوں و انبیاء کو علم غیب کا حامل سمجھنا، غیر اللہ کے نام پر فاتحہ کرنا وغیرہ) تب تو وہ مشرک ہے اور کسی بھی صورت میں اس کا ذبیحہ حلال نہیں ہے ۔
(ایک فتوی سے اقتباس)
نوٹ: پوسٹ پر عنوان محمد بن حسین نے دیا ہے